DailyNewsHeadlinePothwar.comRawat

Rawat; Matter of a case registered in RA Bazar police station regarding the rape of a woman on the pretext of work

نوکری کے بہانے بلا کر خاتون سے زیادتی کے حوالے سے تھانہ آر اے بازار میں درج مقدمہ کا معاملہ

روات(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,04،ستمبر,2022)—نوکری کے بہانے بلا کر خاتون سے زیادتی کے حوالے سے تھانہ آر اے بازار میں درج مقدمہ کا معاملہ,مدعیہ مقدمہ خاتون نے معزز عدالت کے روبرو 164 کا بیان ریکارڈ کروا دیا،خاتون نے معزز عدالت کے روبرو بیان دیا کہ ان کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی، زیادتی کا مقدمہ درج کروانے کے لئے انہیں دیگر افراد نے اکسایا تھا،ابتدائی تحقیقات کے مطابق اندراج مقدمہ کے لئے اکسانے والے افراد کی نامزد ملزمان کے ساتھ مقدمہ بازی چل رہی ہے،مقدمہ کے اندراج اورموثر تفتیش کے لیے سی پی اوسید شہزاد ندیم بخاری نے ایس پی پوٹھوہار کی سربراہی میں ایس ڈی پی اوکینٹ اوردیگر افسران پر مشتمل ٹیم تشکیل دی،تھانہ آر اے بازار میں درج مقدمہ کو میرٹ پر یکسو کیا جائے گا،مذموم مقاصد کے لئے جھوٹی ایف آئی آر کا اندراج کروانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی،
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بے بنیاد اور غلط پراپیگنڈہ کی سختی سے تردید کی جاتی ہے،ترجمان راولپنڈی پولیس

Rawat ( Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, 04, September 2022)- In the matter of the case registered in RA Bazar Police Station regarding the rape of a woman on the pretext of work, the plaintiff woman gave a statement of 164 before the honorable court.

The woman stated before the honorable court that she was not raped, she was instigated by other people to register the case of rape, according to the preliminary investigation, the accused persons were named as the instigators for the registration of the case.

The trial is going on, for the registration of the case and effective investigation, CP Osaid Shahzad Nadeem Bukhari formed a team under the leadership of SP Pothohar, consisting of SDP Okant and other officers.

Legal action will be taken against those who register false FIRs for nefarious purposes.
In this regard, baseless and false propaganda on social media is strongly denied, by Spokesman Rawalpindi Police.

Show More

Related Articles

Back to top button