DailyNewsHeadlineKallar SyedanPothwar.com

Kallar Syedan; The Election Commission ignored the hilly areas of Kahuta and Kallar Syedan.

الیکشن کمیشن نے کہوٹہ اور کلرسیداں کے پہاڑی علاقے کو نظر انداز کردیا۔

کلر سیداں ;(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،12فروری2022ء)—الیکشن کمیشن کی جاری حلقہ بندیوں پر پنڈورہ بکس کھل گیا کہوٹہ اور کلرسیداں کے پہاڑی علاقے ایک بار پھر نظرانداز،لوکل گورنمنٹ نے ڈی سی راولپنڈی کی جانب سے مری کہوٹہ کوٹلی ستیاں اور کلرسیداں کے ہلی ایریاز کی نشاندہی کے لیئے تحریری خط کا جواب ہی نہ دیا۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے 15 جنوری کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر راولپنڈی کے نام ایک تحریری خط میں کہا کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ کیمونٹی ڈیویلپمنٹ کو تحریری خط میں استدعا کی گئی کہ وہ حلقہ بندیوں کے لیئے تحصیل ہائے مری کوٹلی ستیاں کہوٹہ اور کلرسیداں میں پہاڑی ایریاز کی نشاندہی کردی جائے تاکہ حلقہ بندیوں میں اسے بھی شامل کرلیا جائے مگر لوکل گورنمنٹ نے اس کا جواب ہی نہ دیا اور الیکشن کمیشن نے کہوٹہ اور کلرسیداں کے پہاڑی علاقے کو نظر انداز کردیا۔کلرسیداں کی پہاڑی علاقوں پر مشتمل یونین کونسل سموٹ کو سرے سے ہی ختم کرکے اسے ویلیج کونسل چوآخالصہ اور دوبیرن میں تقسیم کردیا گیا۔ادہر کہوٹہ کے سیاسی رہنما بلال یامین صورتحال پر عوام علاقہ کی تشویش سے صوبائی الیکشن کمیشن کو آگاہ کرنے لاہور پہنچ گئے ہیں جنہوں نے جمعہ کے روز ڈائریکٹر سے بھی ملاقات کی اور اس بات پر زور دیا کہ کہ کہوٹہ اور کلرسیداں کے پہاڑی علاقوں میں نو سے دس ہزار کی آبادی پر مشتمل ویلیج کونسلیں تشکیل دے کر عوام علاقہ میں پائی جانے والی تشویش کو دور کیا جائے۔

Kallar Syedan; ( Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, 12 February 2022) * Pandora’s box opened on ECP’s ongoing delimitation of Kahuta and hilly areas of Kallar Syedan once again ignored, Local Government on behalf of DC Rawalpindi Murree Kahuta Kotli The Deputy Commissioner Rawalpindi in a written letter to the District Election Commissioner Rawalpindi on January 15 said that a request was made in a written letter to the Local Government Community Development Department that: For the demarcation, hilly areas should be identified in Tehsils of Murree Kotli, Sattian Kahuta and Kallr Syedan to be included in the delimitation, but the local government did not respond and the Election Commission gave the hilly area of ​​Kahuta and Kallar Syedan. Union Council Smot in the hilly areas  was completely wiped out and it was divided into Village Council Choa Khalsa and Doberan Kallan. Political leaders have reached Lahore and called on the director on Friday and demanded that village councils with a population of 9,000 to 10,000 be formed in the hilly areas of Kahuta and Kallar Syedan to allay the concerns of the people in the area.

صاف پانی کیس میں احتساب عدالت لاہور نے چوبیس صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں نیب کے تمام الزامات کو ایک ایک کر کے تفصیلی انداز میں مسترد کیا

In the CLEAN WATER case, the accountability court Lahore issued a 24-page written verdict. The court in its judgment rejected all the allegations of NAB one by one in detail

کلر سیداں ;(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،12فروری2022ء)—صاف پانی کیس میں احتساب عدالت لاہور نے چوبیس صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں نیب کے تمام الزامات کو ایک ایک کر کے تفصیلی انداز میں مسترد کیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ انجینیئر قمرالاسلام اور ساتھی ملزمان کے خلاف کسی کمیشن، کک بیک یا کسی اور مالی مفاد کے حصول کے شواہد تو دور ایسا کوئی الزام ہی نہیں ہے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں سرکاری خزانے کو پہنچنے والے نقصان کے الزامات کو مکمل طور پر رد کر دیا اور لکھا کہ ملزمان کے عمل سے سرکاری خزانے کو نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہوا اور ہر مرحلے میں جو قدم بھی اٹھایا گیا وہ ملکی خزانے کے بہترین مفاد میں تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ مالی مفاد اٹھانا اور سرکاری خزانے کو نقصان تو دور اس تمام عمل میں عمومی طور پر پیپرا رولز سمیت کسی قانون قاعدے حتی کہ پروسیجر کی خلاف ورزی بھی نہیں ہوئی اور اس ضمن میں نیب کے الزامات درست نہیں ہیں۔ عدالت نے لکھا کہ پورے منصوبے کو عوام کے لئے موثر اور مفید بنانے اور عوامی فلاح کے مقاصد کی تکمیل کے لئے بھرپور احتیاط کا مظاہرہ کیا گیا اور لاگت میں اضافہ کئے بغیر اس کے ثمرات زیادہ سے زیادہ آبادی تک پہنچانے کے لئے بھرپور اور ہر ممکن کوشش کی گئی ۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں تمام دستیاب ریکارڈ کی روشنی میں کمپنی کی تشکیل سے لے کر منصوبے کی تکمیل تک کے تمام عمل کا احاطہ کرتے ہوئے ہر لحاظ سے قواعد و ضوابط کے عین مطابق قرار دیا اور یہ بھی لکھا کہ ان حالات میں اس مقدمے کا ٹرائل شروع کرنا محض وقت کا ضیاع ہو گا اس لئے دفعہ 265 k کے تحت ملزمان کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے انجینیئر قمرالاسلام سمیت تمام ملزمان کو بری کیا جاتا ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ نیب نے اصل ریفرنس دائر کرنے کے ایک سال بعد اسی ریفرنس کے ساتھ ایک ضمنی ریفرنس بھی دائر کیا تھا جس میں صاف پانی کمپنی کے لئے کرائے پر عمارت کے حصول میں بے قاعدگیوں کے الزامات لگاتے ہوئے سی ای او صاف پانی کمپنی وسیم اجمل کے ساتھ ساتھ سابق وزیر اعلی میاں شہباز شریف کی صاحبزادی رابعہ عمران علی اور داماد عمران علی یوسف کو بھی ملزم بنایا تھا اور دونوں کے ملک سے باہر ہونے کی بنا پر انھیں اشتہاری قرار دلوا کر ان کی جائیداد کی ضبطگی کا عمل بھی شروع کروایا تھا۔ عدالت نے دفتر کی عمارت کے حصول کے اس عمل کو بھی قواعد و ضوابط کے عین مطابق قرار دیتے ہوئے وسیم اجمل کو اس ضمنی ریفرنس میں بھی تمام الزامات سے بری کر دیا تاہم میاں شہباز شریف کے داماد اور بیٹی سمیت دیگر تین غیر ملکی ماہرین کے خلاف عدالت میں پیش نہ ہونے اور اشتہاری قرار ہونے کی بنا پر بری نہیں کیا گیا مگر فیصلے کے مطابق ضمنی ریفرنس کے الزامات کی حد تک اس معاملے میں بھی ہر کام قواعد و ضوابط کے مطابق ہوا ہے اور کوئی بے قاعدگی نہیں پائی گئی۔ عدالت نے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ نہ صرف عمارت کے کرایہ پر حصول میں کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی بلکہ صاف پانی کمپنی کو جیسے ہی علم ہوا کہ اس عمارت کا بالواسطہ تعلق ایک سیاسی شخصیت سے ہے تو فوری طور پر معائدہ کرایہ داری ختم کر کے عمارت کو خالی کر دیا گیا۔ عدالت نے ریکارڈ کی روشنی میں صاف پانی کمپنی کی تشکیل سے لے کر اس منصوبے کی کامیاب تکمیل تک کے تمام واقعات کا تفصیلی احاطہ کرتے اس ضمن میں مختلف تاریخوں میں ہونے والی پیش رفت اور ریکارڈ میں موجود شواہد کا حوالہ دیتے ہوئے یہ لکھا کہ صاف پانی کمپنی نے پیپرا رولز کے عین مطابق پہلے مرحلے میں بہاولپور ڈویژن کے چار اضلاع بہاولپور، بہاولنگر، لودھراں اور رحیم یار خان میں سے ہر ضلع کی ایک ایک تحصیل یعنی لودھراں، منچن آباد، خانپور اور حاصل پور کی چار تحصیلوں میں 84 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب کے لئے کمپنیوں کی پری کوالیفیکیشن کا عمل مکمل کیا جس میں دو کمپنیاں KSB Pumps ltd (چالیس سے زائد ممالک میں مصروف عمل جرمن کمپنی) اور امین برادرز انجینیئرنگ کمپنی لمیٹڈ پری کوالیفائی ہوئیں۔ پری کوالیفیکیشن کے بعد بولی کا عمل مکمل ہوا۔ یہ واٹر فلٹریشن پلانٹس واپڈا کی بجلی کے ساتھ ساتھ شمسی توانائی سے بھی چلنے تھے تا کہ پانی کی بلا تعطل ترسیل میں خلل نہ بڑے۔ کے ایس بی پمپس نے 84 پلانٹس کے لئے سب سے کم بولی یعنی ایک ارب چودہ کروڑ کی پیشکش دی جبکہ آمین برادرز کی بولی ایک ارب 27 کروڑ کی تھی جو کے ایس بی پمپس سے تیرہ کروڑ زیادہ تھی۔۔ اس بنا پر کے ایس بی پمپس کی بولی منظور ہوئی۔ بولی کی منظوری کے بعد کے ایس بی پمپس کو ٹھیکہ دینے کے بجائے کہا گیا کہ وہ ابتدائی انجینیئرنگ تخمینہ کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنی قیمت پر نظر ثانی کرے جس پر نظر ثانی کے نتیجے میں وہ اپنی قیمت کم کر کے اسے اٹھانوے کروڑ پر لے آئے اور باقاعدہ اس مقصد کے لئے بنائی گئی کنٹریکٹر سلیکشن کمیٹی نے قیمت کی اس کمی کو منظور کرتے ہوئے پروکیورمنٹ کمیٹی کے پاس بھیجا جس نے اس کمی کو اپنی سفارشات کے ساتھ منظوری کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے پاس بھیجا جس نے اپنی میٹنگ مورخہ 14 مئی 2015 کو اسے منظور کیا۔ اس دوران کے ایس بی پمپس نے ایک خط مورخہ 25 مئی 2015 کے ذریعے دوبارہ اپنی آفر بھیجی کہ اگر پلانٹس کی تعداد 84 سے بڑھا کر 102 کردی جائے تو مینوفیکچرر سے مزید بیس فیصد رعایت مل جائے گی چنانچہ سرکاری خزانے کو ہونے والے اس فائدے کو مدنظر رکھتے ہوئے پروکیورمنٹ کمیٹی نے اپنی دسویں میٹنگ مورخہ 2 جون 2015 کو اس پیشکش کو بھی قبول کر کے اپنی سفارشات کے ساتھ بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھیجا جس نے اپنی چودھویں میٹنگ مورخہ 17 جون 2015 میں متفقہ طور پر اس کی منظوری دی جس کے نتیجے میں ابتدائی 84 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی قیمت مزید کم ہو کر 91 کروڑ ہو گئی۔ پھر ایک سال بعد 23 مئی 2016 کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سامنے یہ بات آئی کہ 80 پلانٹس کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے اور چونکہ اب بجلی کی فراہمی بھی بہتر ہوگئی ہے لہذا اگر سولر سسٹم کی قیمت نکال دی جائے اور پراجیکٹ میں کچھ دیگر تبدیلیاں کر دی جائیں تو بقیہ 22 پلانٹس کی جگہ اسی معیار اور مقدار میں پانی فراہم کرنے والے 36 پلانٹس لگائے جا سکتے ہیں جس سے نہ صرف سرکاری خزانے کو مزید فائدہ ہو گا بلکہ پسماندہ ترین علاقوں کی زیادہ آبادی زہریلے پانی سے بچ کر صاف پانی پینا شروع ہو جائے گی۔ لہذا بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 18 مئی 2016 کو اس تجویز کی بھی منظوری دی اور نتیجتا” اسی ابتدائی قیمت میں 84 کے بجائے 116 واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ مطلوبہ مقدار اور معیار میں پانی فراہم کر رہے ہیں۔ یہی وجہ تھی کہ اس اضافے کے نتیجے میں فالتو پلانٹس کے لئے پانچویں تحصیل دنیاپور کا انتخاب کیا گیا جو بہاولپور ڈویژن کی ہی ایک ملحقہ تحصیل تھی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں نیب کا یہ الزام بھی مسترد کیا کہ 102 پلانٹس کو بڑھا کر 116 کرنے کے فیصلے سے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو اندھیرے میں رکھا گیا اور اپنے فیصلے میں 23 ویں بورڈ میٹنگ مورخہ 18 مئی 2016 کے recorded minutes کا حوالہ دیا اور لکھا کہ اس میٹنگ میں بورڈ کے سامنے تین آپشن رکھی گئی تھی جن میں سے ایک یہ تھی کہ حسب سابق 102 پلانٹس پر ہی کام جاری رکھا جائے اور ایک یہ تھی کہ بقیہ 22 پلانٹس میں شمسی توانائی ختم کر کے اور پلانٹ کا رقبہ کم کر کے اسی قیمت میں اضافی 14 پلانٹس سے اسی معیار اور مقدار کا پانی اضافی آبادی کے لئے حاصل کیا جائے جس پر بورڈ نے تفصیلی بریفنگ کے بعد اضافی پانی کے حق میں فیصلہ کیا۔ اسی طرح عدالت نے اپنے فیصلے میں واٹر پلانٹس کی عمارات کے بیرونی حصے کے تحفظ اور خوبصورتی کے لئے جلدی اکھڑ جانے والے عام رنگ کے بجائے خاص موسمیاتی حوالے سے بنائے جانے والے weathershield پینٹ کے فیصلے میں بھی کسی بدنیتی کے امکان کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں پیپرا رولز کی مختلف دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے مزید لکھا کہ اس تمام عمل میں قواعد و ضوابط کی بھی کوئی خلاف ورزی نہیں پائی گئی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کے تین مشہور فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے نیب کے موقف کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے یہ بھی لکھا کہ یہ تمام عمل عوام کے بہترین مفاد میں اور صوبے کے پسماندہ ترین علاقے کے باسیوں کو آلودہ پانی سے نجات اور پینے کے بہترین پانی کی فراہمی کی صورت میں پایہ تکمیل تک تمام مروجہ قوانین اور قواعد و ضوابط کے عین مطابق پہنچا۔ اس سے پہلے لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی ڈویژن بنچ نے بھی اپنے ضمانت کے طویل فیصلہ میں بھی ایسی ہی رائے دی تھی (24 صفحات پر مشتمل فیصلے کا خلاصہ)

 

ہم مرمٹ جائیں گے,تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی نائب امیر پیر سید ظہیرالحسن شاہ

We will be going by merit, said Pir Syed Zaheerul Hassan Shah, Central Deputy Amir of TLP

کلر سیداں ;(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،12فروری2022ء)—تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی نائب امیر پیر سید ظہیرالحسن شاہ نے کہا کہ ہم مرمٹ جائیں گے ناموس رسالت پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ہم نے اس کو اپنا مقصد حیات بنا لیا ہے کوئی جبر تشدد اور ستم ہمیں اب اس سے باز نہیں رکھ سکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ معصومیہ کلرسیداں میں تاجدار ختم نُبوت کانفرنس و جلسہ دَستارِ فضِیلت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ رسولﷺ سے وفا دونوں جہانوں میں عزت کا باعث ہے جن کا ہم کام کر رہے ہیں وہ ہمیں بے آسرا نہیں چھوڑتے۔جو زندگی تحفظ ناموس رسالتﷺ کے لیے جیل میں گزری وہی اصل زندگی ہے۔انہوں نے کہا کہ قوم نے بہت ساروں کو آزما کر دیکھ لیا ہے آئندہ الیکشن میں ووٹ رسول اللہ کے دین کو تخت پر لانے کے لیے دیں۔اب وہ دن دور نہیں جب رسول ﷺ کا دین تخت پر ہو گا۔ اس موقع پر ڈویژن نائب امیر صاحبزادہ حمزہ مدنی،سرپرست اعلی تحریک لبیک پاکستان پی پی 7 راجہ ازرم حمید سیالوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا جامعہ غوثیہ روزاول سے تحریک لبیک کا قلعہ ہے اور رہے گا جامعہ سے فارغ حفاظ علماء تحریک کے دست بازو ہیں۔امیر تحریک لبیک پاکستان پی پی 7 حافظ منصور ظہور نے کہا کہ نبی پاک ہم سے جس طرز کی حکمرانی چاہتے ہیں وہ قرآن میں بیان کردی گئی ہے قرآن پاک اسلامی نظام حکومت کا مکمل آئین ہے۔اس موقع پر نوجوان سکالر فتح محمد علوی،مفتی حامد حسین قادری شاذلی،مفتی زاہد محمود شاذلی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

انصاف کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہے, ایس ایچ او انسپکٹر سردار ذوالفقار احمد

Providing justice is their top priority, said SHO Inspector Sardar Zulfiqar Ahmed

کلر سیداں ;(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،12فروری2022ء)— تھانہ کلر سیداں کے ایس ایچ او انسپکٹر سردار ذوالفقار احمد نے کہا ہے کہ انصاف کی فراہمی ان کی اولین ترجیح ہے اور اس میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں منشیات فروشی،قمار بازی،پتنگ بازی و فروشی اور شادی کی تقریبات میں ہوئی فائرنگ اور آتش بازی پر کسی قسم کی کوئی ٹالرنس نہیں۔علاقہ کے عوام رونما ہونے والے ایسے واقعات کی فوری اطلاع کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تھانہ کلر سیداں میں درج مختلف نوعیت کے مقدمات میں 106کے قریب ملزمان بیرون ممالک فرار ہو جانے کی وجہ سے اشتہاری ہیں جبکہ ان میں سے 48اشتہاری ملزمان کی منقولہ و غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کرنے کیلئے عدالتوں سے رجوع کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں کے بعد جب بھی الیکشن ہوئے مسلم لیگ ن کلین سویپ کامیابی حاصل کرے گی

After the delimitation of the Election Commission, whenever elections are held, the PML-N will clean sweep victory

کلر سیداں ;(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،12فروری2022ء)—)مسلم لیگ ن یوتھ ونگ کلرسٹی کے صدر شیخ حسن سرائیکی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں کے بعد جب بھی الیکشن ہوئے مسلم لیگ ن کلین سویپ کامیابی حاصل کرے گی۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ تبدیلی کے گمراہ کن نعرے کے بعد قوم کو مہنگائی بیروزگاری اور دھشت گردی کا تحفہ دینے والی حکومت کے خلاف دما دم مست قلندر کا وقت ہوا چاہتا ہے۔کے پی کے کے غیور لوگوں کے بعد اب اہلیان پنجاب بھی پی ٹی آئی کو بدترین شکست دینے کے لیئے انتخابات کے منتظر ہیں۔ہم انہیں بلدیاتی الیکشن میں چھٹی کا دودھ یاد کروائیں گے اور ثابت کریں گے کہ پنجاب کل کی طرح آج بھی میاں نوازشریف کے ساتھ کھڑا ہے۔

سابق رکن اسمبلی کرنل محمد شبیر اعوان کے برادر نسبتی عامربشیر اعوان کوئٹہ میں انتقال کر گئے

Amir Bashir Awan, brother in law of former MPA Colonel Muhammad Shabir Awan, passed away in Quetta

کلر سیداں ;(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،12فروری2022ء)—سابق رکن اسمبلی کرنل محمد شبیر اعوان کے برادر نسبتی عامربشیر اعوان کوئٹہ میں انتقال کر گئے۔نماز جنازہ کلر سیداں کے گاؤں سموٹ میں ادا کی گئی جس میں موٹرویز اینڈ نیشنل ہائی ویز کے ریٹائرڈ اے آئی جی جمیل احمد ہاشمی،واسا کے وائس چیئرمین ہارون کمال ہاشمی،پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر چوہدری ظہیر محمود،راجہ علی اصغر،ملک شہزاد،لالہ محمد رسول،آصف محمود کیانی،چوہدری توقیر اسلم،شیخ حسن سرائیکی،مسعود بھٹی،نمبردار اسد عزیز،ماسٹر زاھد،عنایت ستی،ڈاکٹر نجیب ستی،ڈاکٹر ممتاز،سہیل اعوان،سعید افضل چوہان،راجہ عمران ضمیر،ماسٹر ارشد بڑجن،راجہ توقیر شبیر اور دیگر نے شرکت کی۔

محمد عجائب کیانی انتقال کر گئے۔ نمازجنازہ بھلاکھر میں ادا کی گئی

Muhammad Ajaib Kayani passed awayin Bhalakhar

کلر سیداں ;(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،12فروری2022ء)—سابق چیئرمین یوسی بھلاکھر محمد صفدر کیانی معروف کاروباری جاوید کیانی کے چچا محمد عجائب کیانی انتقال کر گئے۔ نمازجنازہ بھلاکھر میں ادا کی گئی جس میں سابق رکن اسمبلی محمود شوکت بھٹی،شیخ ساجد الرحمان،دوست محمد مہمند،محمد زبیر کیانی،حاجی اخلاق حسین،راجہ ظفر محمود،مرزا اظہر،آصف محمود کیانی،حاجی ابرار حسین،چوہدری توقیراسلم،تنویر شیرازی،نمبردار اسد عزیز،راجہ مجید،چوہدری عرفان ایڈووکیٹ،راجہ جاوید اختر ایڈووکیٹ،راجہ جاوید اشرف،شیخ حسن سرائیکی،راحت کیانی،محمود کیانی، ملک عنصر خان،چوہدری محمد شیراز،چوہدری ابرار حسین،جبران صفدر کیانی،نمبردار عصمت اللہ،راجہ حسنین کیانی اور دیگر نے شرکت کی۔

فاتحہ خوانی

کلر سیداں ;(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،12فروری2022ء)—انجمن تاجراں چوآ روڈ کلرسیداں کے صدر چوہدری طارق تاج،چوہدری توقیراسلم،حاجی صغیر احمد بھولا،اکرام الحق قریشی نے سابق چیئر مین دوست محمد مہمند سے ملاقات کی اور ان کے چچا کی وفات پر فاتحہ خوانی کی۔

 

 

Show More

Related Articles

Back to top button