AJKDailyNews

Chakswari, AJK; High school Dangri Bhadur student Waheed Khan achieves 1st position in Chakswari (2) and 3rd Distt Mirpur

طالب علم وحیدخان کااعزاز ,چکسواری میں پہلی اورضلع میرپور میں تیسری پوزیشن کااعزاز حاصل کیا

صوفی محمدیعقوب شہیدگورنمنٹ ہائی سکول ڈھانگری بالافیض پورشریف کے ہونہار طالب علم وحیدخان کااعزاز جماعت پنجم کے طالب علم و حیدخان نے آزادکشمیر بھر میں منعقدہ اکتسابی جائزہ میں حلقہ نمبر2چکسواری میں پہلی اورضلع میرپور میں تیسری پوزیشن کااعزاز حاصل کیاہے اس اعزاز اورشاندارکارکردگی پرڈھانگری بہادر کے سیاسی وسماجی راہنماچودھری منیر اخترحال مقیم نیویارک امریکہ نے ادارے کے صدر معلم مشتاق احمدجماعت پنجم کے انچارج مدرس محمدشکیل طالب علم وحیدخان اورادارے کے جملہ اساتذہ کرام کوخصوصی مبارک باداورخراج تحسین پیش کیاہے اورکہاہے کہ گورنمنٹ ہائی سکول ڈھانگری بالافیض پورشریف کے جماعت ہشتم اورجماعت پنجم کے شاندار100فی صدنتائج اورادارے کی شاندارنصابی اورہم نصابی سر گرمیا ں اس کی شاندارکارکردگی کابہترین اظہار ہیں اعلی تعلیم یافتہ تجربہ کار اورباصلاحیت اساتذہ اوربہترین نظم وضبط اورقابل فخر نگرانی اس ادارے کی خصوصیات ہیں آزادکشمیر کے ممتاز تعلیمی اداروں میں اس ادارے کاشمار ہوتاہے۔ اس کے ادار ے کے طلبہ نے مقابلہ خوانی اورتقریری مقابلو ں میں بہت سے انعامات اوراعزازت حاصل کیے ہوئے ہیں شاندار کارکردگی پرادارے کے صدر معلم اساتذہ اورطلبہ لائق مبار ک بادہیں انہوں نے ان خیالات کااظہار طالب علم وحیدخان کی اکتسابی جائزہ میں شاندارکارکردگی پرمبار ک باداورخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کیاہے۔


چکسواری (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم)محمد الطاف ولد محمد شفیع ساکن نئی آبادی کلیال چک سواری نے چک سواری کے مقامی ہوٹل میں پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے والد محمد شفیع ولد شہاب الدین نے ستر الدین ولد عبدالکریم ساکن کلیال سے مورخہ 24.05.1973کو موضع کلیال خسرہ نمبر 4551میں زمین خریدی تھی جس کی تعدادی 1کنال اور 11مرلے تھی اور تصدیق انتقال14.07.1975کو ہوئی جس پر مکان سمیت چاردیواری تعمیر تھی بندوبست سال 1991.92میں محکمہ مال نے مذکورہ رقبہ کے تین خسرہ 3637،3692/1،3692بناتے ہوئے خسرہ نمبر 3692/1تعدادی 7مرلے راستہ،خسرہ نمبر 3692تعدادی کنال 1مرلے پر مکان وچار دیواری اور خسرہ نمبر 3637پر شارع عام (سڑک) ظاہر کی یعنی اس طرح راقم کے خرید کردہ رقبہ سے راقم کو ایک کنال ایک مرلے کا قبضہ ملا جبکہ محکمہ مال نے غفلت اور جانب داری کا مظاہر ہ کرتے ہوئے بقیہ رقبہ تعدادی 10مرلے راستہ دیہہ اور شارع عام (سڑک) ریکارڈ میں درج کر کے راقم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایاہے سال 2016کو راقم نے مذکورہ رقبہ پر مکان کو منہدم کر کے نئے مکان کی تعمیر شروع کی اور دو منزلہ عمارت کا ڈھانچہ تیار ہونے کے بعد جب سابقہ چار دیواری کی بنیادوں پر ہی نئی چار دیواری کی تعمیر شروع کی تودیہہ نام نہاد شرفاء فریق دعوی شبیر احمد،منیر اختر پسران محمد علی،تاسب حسین چوہدری ولد محمد زمان، محمد عدالت ولد فضل الہی،محمد عجائب ولد کرم الہی، محمود حسین ولد نیک عالم نے ذاتی عناد،غیر مقامی اور کمزور جان کر محکمہ مال کے ملازمین بالخصوص پٹواری حلقہ (وقت)فاورق کے ساتھ ساز باز کی اور موقع کی غلط رپورٹ جاری کروا کر میرے خلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا کئی سال مقدمہ زیر سماعت رہنے کے بعد فاصل عدالت نے مورخہ 29/01/19 کو فیصلہ ڈگری جاری کرتے ہوئے دیہہ کے نام نہاد شرفا جو نا تو شریک کھیوٓٹ ہیں اور نہ مزکورہ رقبہ سے کوئی لینا دینا ہے کو سختی سے تنبیہ کی کہ وہ مزکورہ رقبہ پر ہر طرح کی مداخلت ن قبضہ اور ریکارڈ مال میں توڑ پھوڑ کرنے سے باز ممنوع رہیں جبکہ عدالت نے مذکورہ پارٹی کو ہر طرح کی مداخلت،قبضہ اور ریکارڈ مال میں توڑ پھوڑ کرنے سے باز وممنوع رہیں مخالف فریقوں نے روپے پیسے کی چمک،سیاست اور محکمہ مال میں اثر و رسوخ کی بدولت راقم کو سالوں سے بے جا مقدمات میں الجھایا ہواہے اور راقم کو اپنے خرید کردہ سے بے دخل کرنے پر تلے ہوئے ہیں جبکہ محکمہ مال کا مکمل تعاون ان کے ساتھ ہے محمد الطاف ملک نے کہا کہ سال 2016 میں میں نے مذکورہ رقبے پر مکان کی تعمیر شروع کی جو سٹے کیوجہ سے تا حال نامکمل ہے جس کی وجہ سے میرا لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے اور خرید کردہ رقبے سے دس مرلے زمین سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ شدید ذہنی کفیت سے دوچار کر رکھا ہے جبکہ اب محکمہ مال کے اہلکار جو کے فریق مخالف کے مکمل نرغے میں ہے کا کہنا ہے کہ میں نے ایک مرلہ دس سرسائی رقبے پر تجاوز کر رکھی ہے حلانکہ میرا رقبہ پہلے ہی دس مرلے کم ہے محمد الطاف ملک نے صدر وزیر اعظم چیف سیکرٹری چیف جسٹس سپریم کورٹ اور کمشنر میرپور سے مطالبہ کیا ہے کہ میری بے جا مقدمات سے جان چھڑائی جائے اور مجھے انصاف فراہم کیا جائے اس موقع پر ان کے ہمراہ سید محمد زمان شاہ برنالہ سادات بھی موجود تھے

Show More

Related Articles

Back to top button