پاپین ڈیم پروجیکٹ کے حوالے سے40ملین کی رقم واپڈا کو منتقل ہو چکی ہے لیکن تا حال اس ڈیم کی ایک اینٹ بھی نصب نہ کی جا سکی اس بات کا انکشاف پوٹھوہار ٹاؤن میں کام کرنے والی سماجی تنظیموں کی نمائندہ تنظیم متحدہ کونسل برائے ترقی وانصاف کے جنرل سیکرٹری قاضی محبوب سلطان نے کیا ہے قاضی محبوب سلطان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاپین ڈیم جس کے بارے میں کئی بار اعلانات ہو چکے ہیں حکومت کی جانب سے فنڈز کا بھی اعلان ہوتا رہا ہے لیکن بات کاغذوں تک ہی محدود رہتی ہے اب بھی حکومت کی جانب سے فراہم کئے جانے والے 40ملین روپے بھی بے کار جاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں قاضی محبوب سلطان نے یہ بھی بتایا کہ چک بیلی خان روڈ سے منسلک بھال ،پڑی اورڈھوک بدھال ایسے دیہات ہیں جن میں 60سے70چھوٹے ڈیم بنا کر ملک میں پانی کی کمی پر قابو پایا جا سکتا ہے انھوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جناب ثاقب نثار صاحب سے اپیل کی ہے وہ ان علاقوں میں چھوٹے ڈیم بنانے کے منصوبوں پر بھی غور فرمائیں اور بالخصوص پاپین ڈیم جیسے معروف منصوبے پر توجہ دیتے ہوئے اس ڈیم پر کام شروع کروا کر حکومتی پیسے کو ضائع ہونے سے بچائیں
Rawalpindi; Papin dam construction has been provided with 40 Million Rps, it was reveled in a meeting in Pothwar town, but so far no work is being undertaken on the construction of the dam. The Chief justice has been asked to take notice.
The dam site is located at a distance of about 2.0 Km from East side of Papin village and 50.0 Km South West of Rawat Town, Tehsil & District Rawalpindi on Wadala Kas, a tributary of Soan River.