AJKDailyNews

Millad youth wing organise informative walk on sacred papers

میلاد یوتھ ونگ کے زیر اہتمام مقدس اوراق آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا واک کا آغاز کچہری سے ہوا

میلاد یوتھ ونگ کے زیر اہتمام مقدس اوراق آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا واک کا آغاز کچہری سے ہوا۔زیر قیادت اسسٹنٹ کمشنر چوہدری نعیم اختر تحصیل صدر جماعت اہلسنت الحاج جمیل اقبال ملک صدر انجمن تاجراں صدر انور لطیف ڈار،صدر میلاد کمیٹی چوہدری زبیر میلاد یوتھ ونگ قائم مقام صدر سکندر جمیل ملک جنرل سیکرٹری جاوید انصاری تحصیل پریس کلب ڈڈیال کے قائم مقام صدر کر رہے تھے واک میں علامہ اقبال سائنس کالج اور پائلٹ ہائی سکول کے طالبعلموں کی کثیر تعداد میں شرکت کی واک کا مقصد لوگوں میں شعور اجاگر کرنا تھا کہ پاک مقدس اوراق کو کیسے محفوظ کیا جایے واک کے شرکاء روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے مقبول بٹ شہید چوک میں اختتام پذیر ہوا مقررین اسسٹنٹ کمشنر چوہدری نعیم اختر تحصیل صدر جماعت اہلسنت الحاج جمیل اقبال ملک،صدر انجمن تاجراں انور لطیف ڈار،چوہدری زبیر،کے۔ڈی چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا
مقدس اوراق کی بے حرمتی کو روکنا ہم سب مسلمانوں کی مشترکہ ذمہ داری بنتی ہے،یہ ایک اسلامی اور قومی فریضہ ہے کہ جس کے لیے عوام میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے،انہیں یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ مقدس اوراق کی حرمت اور تکریم کا مقام بالکل اسی طرح ہے جس طرح ہم اسلام کے خدمت گاروں کا احترا م دل و جان سے کرتے ہیں!ہم ایک باشعور معاشرے میں رہتے ہوئے اکثر دیکھتے ہیں کہ بازاروں،گلی محلوں،بس اسٹاپ،ہوٹلوں،گھروں اور دیگر جگہوں پراخبارات،رسائل،ڈائجسٹ کے اوراق بھکرے ہوئے ہوتے ہیں۔جس میں اکثر قرانی آیات جوں کی توں عربی متن کے ساتھ لکھی ہوتی ہیں جب کہ احادیث مبارکہ اور دیگر اسلامی واقعات بھی ان اوراق میں درج ہوتے ہیں ہم یہ سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی ان مقدس اوراق کو نظر انداز کردیتے ہیں! اسی طرح ان اخبارات اور رسائل میں شائع ہونے والے مضامین کوکچھ نا سمجھ لوگ ردی بنا لیتے ہیں۔اکثر دیکھا جاتا ہے کہ ہم اخبارات کو ردی یا دیگر ایسی چیزوں کے استعما ل میں لے آتے ہیں جس کا اختتام بلاآخر کوڑا کرکٹ یا ندی نالوں کا جوہڑ ہی بنتا ہے ان اخبارات میں حدیث مبارکہ قرانی آیات لکھی ہوتی ہیں جنھیں ہم بنا دیکھے یا پڑھے گھر میں ردی کی ٹوکریوں میں ڈال دیتے ہیں، اس سے جہاں ان احادیث اور قرانی آیات کا احترام کرنے والوں کی جزبات مجروح ہوتے ہیں وہاں وہ سراسر اللہ پاک کی ناراضگی کا بھی سبب بن رہاہوتا ہے،جو ہمیں اکثر مختلف عذابوں اور مصیبتوں کی صورت میں مل جاتا ہے آقاصلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث مبارکہ اور قرآنی آیات کا احترام کرنا لازمی ہے ۔ اخبارات کے فرنٹ پر اس اخبار کے نام کے ساتھ ایک حدیث یا کوئی قرائی آیت لکھی ہوئی ہوتی ہے ا س عمل کو روکا بھی نہیں جاسکتا کیونکہ اسے شائع کرنے کے مقاصدنیک ہیں جو اسلام اور دین کو پھیلانے کے مترادف ہیں اس کے علاوہ ان اخبارات کے بیچ کے صفحات پر پورے پورے واقعات ہوتے ہیں جو اسلامی دور اور صحابہ کرام سے جڑے ہوتے ہیں یہ سبق آموز واقعات ضرورلکھنے چاہیئے مگر جہاں ہمیں یہ سب کچھ کرنے کا ثواب ملتا ہے وہاں ان معاملات کی بے حرمتی ہونے پر ان گناہوں میں بھی شریک ہوجاتے ہیں۔کیونکہ ان کی بے حرمتی کا گناہ پھر لکھنے والے قلم کار اور چھاپنے والے ادارے کے بھی سرجاسکتا ہے،مگر اس کے ساتھ یہ بھی ضروری کہ ان تمام تحریروں کی حفاظت بھی کی جانی چاہئے ان کو پڑھنے کے بعد ہمیں چاہیئے کہ ہم احتراماً ان کو کسی اونچے مقام پریا گرین بکس لگائے ہوئے ہیں اوراق مقدسہ کو اس میں ڈالے مگر اس کے ساتھ ایسے جگہ بھی ترتیب دے جو ان ڈبوں کو بھرجانے کے بعد خالی کرکے اسے محفوظ بنانے کے لیے ہوہم نے دیکھا ہے کہ بعض مقامات پر ایسے ڈبے لگے ہوتے ہیں یہ گرین بکس اگر کسی سول سوسائٹی کی جانب سے لگے ہو تو اس میں یہ ڈبے بھرجانے کی صورت میں اس کو وہیں رہنے دیا جاتا تھا.سکندر جمیل ملک نے کہا.میلادیوتھ ونگ کے نوجوانوں نے. یہ زمداری اپنے زمہ لے کر. ہفتے میں دو دن ان اوراق کو جمع کرتے ہیں.. اور محفوظ جگہ پر.دفن کر دیتے ہیں. ہم نوجوانوں نے آگائی مہم میں. لوگوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اپنی گلی میں اپنے دوستوں کے ساتھ ملکر ان مقد س اوراق کو محفوظ کردینے کے انتظامات کریں۔ میلاد یوتھ ونگ کے نوجوان ہر وقت متحرک رہتے ہیں. اگر کسی کو خون کی ضرروت ہے. خون فراہمی میں پیش پیش رہتے ہیں. یہ یوتھ کے جوان مذہبی محفل میں سکیورٹی کے فرائض بھی انجام دیتے ہیں

صوفی بشیراحمد بلند کردار اور اعلیٰ اوصاف کے مالک تھے

باباصحافت اور سردار عبدالقیوم خان کے دیرنیہ ساتھی صوفی بشیراحمد کیاظہار افسوسکے لئے ان کے گھر ڈائر یکٹر جنرل اطلاعات راجہ اظہر اقبال،سابق ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت ڈاکٹر محمد بشیر ،سابق چیف جسٹں ملک عبدامجید ،سنےئرصحافی رمضان چغتائی ،ابرار حسین شاہ ،اقبال تبسیم ،ایڈمنسٹر بلدیہ چوہدری ساجد نذیر ،چوہدری امجد کنڈپبلک ریشن آفیسر راجہ افتخار ،صحافی ممتاز علی خاکسار ،تاج تنویر پر،سابق صدر بار ممتاز ایڈووکیٹ ،چوہدری صابر ایڈووکیٹ ،کے ڈی چوہدری ،کرامت حسین بھٹی ،سابق ایڈمنسٹر بلدیہ خواجہ محمد نذیر ،پی ٹی آئی کے راہنما چوہدری ارشد محمود ،طیب انصاری ،مسلم لیگ ن کے راہنما مدچر میر ایڈووکیٹ ،زعفران میر ایڈووکیٹ ،بابوسائیں ایڈووکیٹ ،سابق وائس چےئرمین بار شوکت علی کیانی ایڈووکیٹ اور دیگرنے کہا کہ صوفی بشیراحمد بلند کردار اور اعلیٰ اوصاف کے مالک تھے جنھوں نے ہمیشہ مثبت صحافت کو فروع دیا انہوں کہا کہ صوفی بشیرایک نظریاتی کارکن تھے شروع سے ہی مسلم کانفرنس وابستہ رہے اور مرتے دم تک مسلم کانفرنس میں رہے انہوں اپنی پوری زند گی شریف کی طرح گزاری آخر میں ان کے بیٹوں میں وقاربشیر ،ابرار بشیر،غفار بشیر اور بہنوئی حاجی ماسٹر نذر حسین سے اظہار کیا اور کہا کہلواحقین کو صبر جمیل عطاء کر یں آمین 

 

Show More

Related Articles

Back to top button