DailyNewsOverseas news

Italy; Immigration problems increase with new elected government

اٹلی میں امیگرنٹس کے لئے مسائل میں آضافہ ہوگیا

اٹلی نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم چوہدری امجد ) اٹلی میں کئی سالوں کے بعد جمہوری حکومت کے آتے ہی غیر ملکیوں اور خاص کر امیگرنٹس کے لئے مسائل میں آضافہ ہوگیا ہے 
یاد رہے گذشتہ کئی سالوں سے اٹلی میں ٹیکنوکریٹ کی حکومت رہی لیکن اس سے عوام یا ملک کو کوئی خاص فرق نہیں پڑتا کیونکہ ان ملکوں کے ادارے اپنا اپنا کام باخوبی طریقے سے نبھاتے ہیں لیکن اب گذشتہ مارچ میں الیکشن ہوئے جس میں بیشتر پارٹیوں نے حصہ لیا جن میں صرف تین پارٹیوں نے اکثریت حاصل کی لیکن کوئی بھی پارٹی حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں تھی دو اہم پارٹیوں نے بالآخر اتحاد کر کے تین ماہ بعد حکومت بنا لی ایک پارٹی لیگا نارتھ جو غیر ملکیوں کے سخت خلاف ہے اس پارٹی کا الیکشن کمپین میں نعرہ یہی تھا کہ پناہ گزینوں کو روکیں گے اور جو غیر قانونی اٹلی میں مقیم ہیں ان کو ملک بدر کریں گے جس سے بیروزگاری کم ہواور اٹالین خوشحال اور مستحکم ہونگے اس سے ان کو بیشمار ووٹ پڑے دوسری پارٹی جس کا نام چینکوے سیتلے ہے کا منشور یہ تھاکہ پینشن میں آضافہ بیروزگار کو 800 یورو تک گھر بیٹھے دیں گے اور کام ڈھونڈنے میں مدد بھی کریں گے اور اسکے علاوہ یورپی یونین سے باہر نکلیں گے اس کی وجہ سے بھی ہمیں مسائل درپیش ہیں ان کو بھی کافی ووٹ پڑے ۔
اب ان دونوں پارٹیوں کے منشور ایسے ہیں جن پر عمل درآمد کرنامشکل ہے ماہرین کے مطابق پانچ لاکھ غیر ملکی غیر قانونی طور پر موجود ہیں ان کو واپس اپنے وطن بھیجنا کوئی آسان کام نہیں 
اب یہ بھی امید کی جا رہی ہے کہ امیگریشن اوپن کریں گے اور کہیں گے کہ آپ ٹیکس دے کر لیگل ہو جائیں اس سے خزانہ بھی بھر جائے گا 
اب سب سے بڑا مسئلہ اٹلی کا وزیر داخلہ سالوینی ہے جو امیگرنٹس کے خلاف ہے اور کل اس نے یہ ثابت بھی کر دیا جب ایک جہاز سمندر میں تھا جس میں 629 پناہ گزین تھے وزیر داخلہ نے کہا اس کو واپس کرو اٹلی داخل نہ ہو جس میں زیادہ تر تعداد بچوں اور عورتوں کی تھی اس جہاز کو مالٹا کی طرف دھکیلا گیا مالٹا کی سیکورٹی فورسز نے بھی داخل نہیں ہونے دیا 
آخر کار سپین نے ان پناہ گزینوں کو ریسکیو کر لیا اور اپنے ملک پناہ دے دی 
اٹلی کے وزیر داخلہ کے اس اقدام پر اٹلی کی گرین پارٹی نے وزیر داخلہ پر کیس کر دیا ہے اگر گرین پارٹی کیس جیت جاتی ہے تو وزیر داخلہ کو سزا بھی ہو سکتی ہے کیونکہ یورپی یونین کے معاہدے کے تحت ایک بھی انسانی جان پانی میں مدد کی طلبگار ہے تو اسے بھی ہر حال میں ریسکیو کیا جائے گا تو اس نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور بھی پارٹیوں کی طرف سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا 
عیسائیوں کے پاپا فرنچسکو کی طرف سے پناہ گزینوں سے معافی مانگی گئی اور کہا گیا ہم شرمندہ ہیں کہ سب سے زیادہ پناہ دینے والے ملک کے وزیر داخلہ نے ایسا اقدام اٹھایا ۔
وہ کیا کہاوت ہے دور کے ڈھول سہانے منشور اور نعرے تو سیاست دان لگا آتے ہیں لیکن جب میدان میں آو تو ان پر عمل کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا جتنا نظر آتا ہے کہ ہم یہ سب کر گئے ۔

 

Show More

Related Articles

Back to top button