DailyNewsHeadlineKallar SyedanPothwar.com

Kallar Syedan: “Capacity for Further Water Storage in Mangla Dam Depleted, Residents in Adjacent Areas along the Jhelum River Warned”

منگلا ڈیم میں مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم، دریائے جہلم کے نشیبی اور قریبی علاقوں میں رہنے والوں کو خبردار کیا گیا

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,17،اگست,2023)—منگلا ڈیم میں مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم،پانی کا لیول 1242 کے قریب تک پہنچ چکا ہے جس کے باعث کسی بھی وقت 75 ہزار کیوسک دریائے جہلم میں چھوڑا جا سکتا ہے دریائے جہلم کے نشیبی اور قریبی علاقوں میں رہنے والوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ محتاط رہیں اور دریا کے قریب جانے سے گریز کریں ادھر کلرسیداں کے گاؤں بنائل میں بھی دریائے جہلم کو پانی دریا سے نکل کر بیلہ میں مخالف سمت بہہ رھا ہے جس سے آبادی کو کوئی خطرہ نہیں مگر بنائل قاسم آباد کی پرانی سڑک زیر آب آنے سے آمدورفت کے لیئے کشتیوں کا استعمال کیا جا رھا ہے تاہم یہاں کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں البتہ انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ لوگ غیر ضروری طور پر دریا اور ملحقہ علاقوں کی طرف جانے سے گریز کریں

Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikramul Haq Qureshi, 17, August 2023) – Mangla Dam has run out of capacity to store more water, the water level has reached around 1242, due to which 75,000 cusecs of river flow at any time. The people living in the low-lying and nearby areas of the Jhelum have been warned to be careful and avoid going near the river. It is flowing in the opposite direction, which does not pose any danger to the population, but due to the flooding of the old road of Banhal Qasimabad, boats are being used for transportation, but there is no danger here, however, the administration has warned that people Avoid going to the river and adjacent areas as necessary.

لین دین کے تنازعہ پر 17 سالہ نوجوان نے فائرنگ کرکے دو افراد کو شدید زخمی کردیا

A 17-year-old youth opened fire and seriously injured two people over a transaction dispute

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,17،اگست,2023)—لین دین کے تنازعہ پر 17 سالہ نوجوان نے فائرنگ کرکے دو افراد کو شدید زخمی کردیا یہ واقعہ کلرسیداں شہر کے بھرے بازارمیں پیش آیا تفصیلات کے مطابق راحیل بھٹی،عاقب بھٹی اور اسلان بھٹی کے درمیان لین دین کا تنازعہ چل رھا تھا اس دوران فریقین میں صلح ہو گئی فریقین ایک ساتھ چائے پی رہے تھے کہ راحیل کا سترہ سالہ بیٹا فیضان وحید آ پہنچا اور وہ صلح سے لاعلم تھا اس نے آتے ہی فائرنگ شروع کردی جس سے عاقب بھٹی اور اسلان بھٹی زخمی ہو گئے انہیں فوری طور پر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کلرسیداں سے راولپنڈی منتقل کردیا گیا جبکہ ملزم موقع سے فرار ہو گیا واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او سب انسپکٹر سبطین الحسنین موقع پر پہنچ گئے۔

زمین کے تنازعہ پر گولیاں چلنے سے ایک خاتون سمیت پانچ افراد زخمی

Five people, including a woman, were injured in firing over a land dispute

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,17،اگست,2023)— زمین کے تنازعہ پر گولیاں چلنے سے ایک خاتون سمیت پانچ افراد جن میں ساجد محمود،عدیل،مشتاق،منیب اور نشیلہ انجم شامل ہیں زخمی ہو گئیں ہیں۔دریں اثناء کلر سیداں کے نواحی علاقہ کی 18 سالہ دوشیزہ نے گھریلو ناچاقی پر دلبرداشتہ ہو کر درجن سے زائد گولیاں کھا لیں۔حالت غیر ہونے پر ٹی ایچ کیو ہسپتال کلر سیداں پہنچا دیا گیا جہاں اس کا معدہ واش کرنے کے بعد اسے ہولی فیملی منتقل کر دیا گیا۔

پٹرولیم مصنوعات،بجلی،آٹے،چینی،گھی،سبزیوں کے نرخوں میں ملکی تاریخ کے ریکارڈ اضافے

Record increase in prices of petroleum products, electricity, flour, sugar, ghee, vegetables

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,17،اگست,2023)—پٹرولیم مصنوعات،بجلی،آٹے،چینی،گھی،سبزیوں کے نرخوں میں ملکی تاریخ کے ریکارڈ اضافے سے عام افراد کا جینا مشکل ترین ہوتا جا ر ہاہے تمام اشیائے روزمرہ کے نرخوں میں بے پناہ اضافے کے ساتھ ساتھ انتظامیہ سرکاری نرخوں پر عملدرآمد کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہے بجلی پٹرول کے نرخوں میں ریکارڈ اضافے نے لوگوں پر مہنگائی کا بم گرایا گیا ہے مہنگائی کے طوفان نے تنخواہ دار طبقے اور عام افراد کی زندگیاں جہنم بنا دی ہیں حکمران اپنی شاہ خرچیاں کم کرنے کی بجائے سارا بوجھ عوام پر ڈال رہے ہیں ملک میں غربت کی شرح میں تیزی سے اضافے کی وجہ بھی ہمارے حکمران ہیں جن کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے آج ریاست عوام کو آٹے،چینی،گھی،بجلی،گیس فراہم کرنے میں ناکام ہے وائٹ کالر کے لیئے گھر چلانا مشکل ہو گیا آمدن کا بیشتر حصہ بجلی کے بل میں چلا جاتا ہے جس کے بعد آٹے کے نرخوں میں سو فیصد اضافے سے لوگ دو سے پانچ کلو آٹا خریدنے پر مجبور ہیں مگر اشرافیہ،سیاست دان اور ماہرین معاشیات عوام کی زبوں حالی کے مزے لے رہے ہیں۔

Show More

Related Articles

Back to top button