DailyNewsOverseas newsPothwar.com

Norway; Rifat Hussain, the senior teacher who compiled the only authentic dictionary of Norwegian and Urdu language, has passed away.

ارویجن اور ارُدو زبان کی واحد ومستند ڈکشنری ترتیب دینے والی سینیئر ٹیچر رفعت حُسین کاانتقال ہوگیا

اوسلو(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,عقیل قادر) —رفعت حُسین نے انتخاب، ترتیب و ترجمہ ماسٹربشیراحمد کے ساتھ مل کر سرانجام دیا تھا۔ ماسٹر بشیر احمد بھی اوسلو کے ہر دلعزیز سینیئر اُستاد ہیں۔اسّی اور نّوے کی دھائیوں میں وسیع پیمانے پر ڈکشنری ترتیب دینے کی متعدد کوششیں ناکام ہوجانے کے بعد جب سنۂ ۲۰۰۰ میں نوشک اردو ڈکشنری سامنے آئی تو یہ کام کسی سنگ میل سے کم نہ تھا۔اس سے پہلے اِن ہی دونوں سینیئر اساتذہ نے مل کر دو تعلیمی کورس بھی ترتیب دیئے تھے۔ “گلدستہ”اور“گلستان”نامی متعدد کتابوں کی مدد سے بچوں کو دو دہائیوں تک اوسلو کے اسکولوں میں ارُدو پڑھائی جاتی رہی۔کئی سالوں تک رفعت حُسین کے ساتھ مِل کر کام کرنے والے بشیر احمد کہتے ہیں کہ“رفعت میری چھوٹی بہن جیسی تھی، وہ نہایت ہی قابل اور مُستقل مزاج شخصیت کی مالک تھیں۔ہم نے ڈکشنری کے دونوں ایڈیشن پرکُل ساڑھے چار سال تک مل کر کام کیا۔ اُنکی لگن و صلاحیت کے بغیر یہ کام پایۂ تکمیل تک کبھی نہ پہنچ پاتا۔”رفعت حُسین اوسلو کی لائیبریریوں میں پاکستانی بچوں کیلیئے خصوصی وقت لیکر اُنھیں کہانیاں بھی پڑھ کرسُنایا کرتی تھیں۔ وہ اّسی کی دہائی میں اوسلو لائبریری انتظامیہ کو اُردو کتابیں رکھنے کیلیئے آمادہ کرنے والوں میں بھی شامل تھیں۔
سالوں پہلے میں خود بھی لائیبریروں میں کہانیاں پڑھ کر سنُایا کرتا تھا مگر بچوں میں لائیبریری جانے کارُحجان پیدا کرنے میں رفعت حُسین سمیت اوسلو کے بہت سارے اردو استاتذہ نے بہت اہم رول ادا کیا ہے۔ ایک زمانے میں یہاں لائیبریریوں میں ہی ویکینڈ میں اکثر ادبی محفلیں ہوتی تھیں۔اسکے علاوہ رفعت حُسین نے مختصر عرصہ ریڈیو پروگرام کے لیئے بھی کام کیا، وہ بچوں کی تدریس کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی تھیں، جب وہ ناروے آئیں تو انھوں نے رضاکارانہ طور پر اپنے عزیز و اقارب کے بچوں کو اردو پڑھانے کا کام شروع کردیا۔ناروے کے اسکولوں میں کئی برس پہلے مادری زبان کی تدریس تو بند کردی گئی مگر کالج کی سطح پر اردوبطور اخیتاری مضمون اب بھی موجود ہے۔ماسٹر بشیر کہتے ہیں:“مُجھے یہ دیکھ کر بے حد خوشی ہوتی ہے کہ سالانہ امتحان کے موقع پر ہمارے نوجوان لائبریریوں سے ڈکشنریاں مُستعار لے کر اسے امتحان کی تیاری میں استعمال کرتے ہیں۔“
رفعت حُسین کئی سالوں سے بیمار اور نگہداشت میں تھیں۔ اُنکی موت ۳۱ جنوری صبع ساڑھے دس بجے حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی۔ یہ خبر سُن کر اوسلو میں اُنکے سینکڑوں شاگرد وں میں ضرور اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہوگی۔

Show More

Related Articles

Back to top button