DailyNewsHeadlineOverseas news

Norway; Oslo Norwegian Pakistani community hosts condolence ceremony in memory of Syed Al-Imran

ناروے۔ اوسلو میں خطہ پوٹھوہار کی معروف ادبی شخصیت سید آل عمران مرحوم کی یاد میں تعزیتی محفل کا اہتمام

اوسلو(عقیل قادر,نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) …
‎ پاکستان پیپلزپارٹی ناروے کے سنیئر نائب صدر علی اصغر شاہد نے ریڈیو وائس آف اوسلو کے باہمی تعاون سے خطہ پوٹھوہار کی پہچان سید آل عمران مرحوم کی خدمات کے اعتراف میں ایک تعزیتی محفل کا انعقاد کیا جس کی صدارت اوسلو کی نامور شخصیت جاوید اقبال نے کی اور ایمبیسی آف پاکستان اوسلو کے نمائندہ خصوصی محمد ناصرشفیق مہمان خصوصی تھے۔ محفل میں شریک مقررین نے سید آل عمران مرحوم کو انکی قومی، ادبی، سماجی اور دینی خدمات پر زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ سید آل عمران جیسی شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں اور انکی کمی محسوس ہوتی رہے گی۔ پروگرام میں سید آل عمران کے بچوں نے خصوصی طور پر آن لائن شرکت کی اور اپنے والد کو خراج عقیدت اور شاندار الفاظ میں یاد کیا اور دونوں بیٹیوں نے انکا کلام بھی سنایا۔ فیس بک پر آن لائن کال کر کے سماجی و ادبی شخصیت ڈاکٹر سید سبطین حسین شاہ ، مشہور میڈیا اینکر پرسنز اظہر کیانی اور ندیم خان نے اپنے مخصوص انداز میں سید آل عمران کو خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر شعراء حضرات نے اپنا کلام بھی سنایا۔ محفل میں ناروے کی جن نامور شخصیات نے شرکت کی ان میں سیاسی و سماجی رہنما طلعت بٹ، معروف سماجی لیڈر طیب چوہدری، مشہور شاعر ضمیر طالب ، نامور سماجی و ادبی رہنما ڈاکٹرسید ندیم حسین، اوسلو کے نامور شاعر ادریس لاہوری ، معروف تاجر راجہ عاشق حسین، منہاج القرآن ناروےکے نائب صدر راشد علی اعوان، راجہ غالب حسین، راجہ عرشمان حسین ، سینیر رہنما حاجی محمد سعید ، حاجی احمد اعوان ، ناصر علی اعوان، سماجی شخصیت ابرار یعقوب اور دیگر شامل ہیں۔ ناصر علی اعوان نے سید آل عمران مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعا کرائی۔ تقریب کی نقابت کے فرائض وائس آف اوسلو کے اینکر عزیز الرحمان اور علی اصغر شاہد نے احسن انداز میں سر انجام دیئے۔
سید آل عمران کا نام پوٹھوہار کی تہذیب اور ثقافت میں جدید دورکے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ . آپ ایک مشہور اینکر پرسن، شاعر ، ادیب ، ہدایتکار اور پروڈیوسر کے علاوہ ادبی ، ثقافتی اور تحقیقی پروگراموں کی میزبانی بھی کرتے رہے۔ آپ انفرادیت پسندی کی سطح پر ماہرین تعلیم اور ادب سے متعلق مختلف قومی اداروں کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز بھی رکھتے تھے
‎انہوں نے اپنی بیماری کے ساتھ بھی طویل جنگ لڑی. گردوں کے عارضے میں مبتلا رہے. انکی شریک حیات نے اپنا گردہ انہیں دیا اور کامیاب آپریشن ہوا مگر ایک سال کے بعد 25 جون 2020ء کو گردہ کے عارضہ کی وجہ سے اسلام آباد میں وفات پاگئے، سید آل عمران کو اپنے آبائی علاقہ گوجرخان میں دفن کیا گیا۔

Show More

Related Articles

Back to top button