DailyNewsPothwar.com

London; Sairish Hussain author of a novel depicting the story of an ordinary Muslim family, nominated for the Costa Book Award

ایک عام مسلمان خاندان کی کہانی کی عکاسی کرنے والے ناول کی لکھاری سحرش حسین کوسٹا بک ایوارڈ کے لئے نامزد

لندن، نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم محمد نصیرراجہ۔28 سالہ سحرش حسین کوسٹا بک ایوارڈز میں سب سے کم عمر نامزد امیدوار ہیں۔ یہ مصنفین کا واحد بڑا انعامی ایوارڈ ہے جو صرف برطانیہ اور آئرلینڈ میں مقیم مصنفین کے لئے کھلا ہے۔ ان کی کتاب، فیملی ٹری، پہلے ناول لکھاری کے زمرے میں ہے۔بریڈ فورڈ ٹیچنگ ہاسپٹلز این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کی ہیلتھ کیئر اسسٹنٹ سحرش نے کہا: “میں ایک برطانوی مسلمان خاندان کی کہانی سنانا چاہتی تھی۔ لیکن خاص طور پر ان کے مذہب اسلام کو پورٹرے کرنا مقصود نہیں تھا۔ میں نے ہمیشہ محسوس کیا کہایسی کوئی کتاب نہیں ہے جو مجھ جیسے لوگوں کے بارے میں ہے۔ میں مسلمانوں کے مظلوم باپ، مظلوم بیٹیاں، تشددپسند نوجوانوں کے معمولات کی عکاسی کرنے والے مواد سے تنگ آ چکی تھی۔ کسی مسلمان کردار کے ساتھ کوئی بھی چیز ہمیشہ نائن الیون کے واقعہ، جبری شادی، دہشت گردی یا جہادی دلہنوں کے قریب ختم ہوجاتی ہے۔ میں یہ زندگی دکھانا چاہتی تھی۔ جو میں یا میرے جیسے کئی ایک خاندانوں میں پائی جاتی ہے۔

London; Sairish Hussain, 28, is the youngest nominee in the Costa Book Awards – the only major book prize open solely to authors resident in the UK and Ireland. Her book, The Family Tree, is in the First Novel category.

Sairish, a healthcare assistant at the Bradford Teaching Hospitals NHS Foundation Trust, said: “I wanted to tell a story of a British Muslim family, but not necessarily about them being Muslim. I never felt there was a book out there that was about people like me. I was fed up with the usual portrayal of Muslims – oppressive fathers, oppressed daughters, militant young men. Anything with a Muslim character always ended up about 9/11, forced marriage, terrorists, or Jihadi brides. I wanted to show that life, and all of human experience, happens to us too.”

Show More

Related Articles

Back to top button