DailyNews

London; Get well wishes for Haji Muzamal of Morra Bhuttain, Gujar Khan who has been admitted in to hospital in Swindon

حاجی مزمل آف مو ہڑہ بھٹیاں ، گوجر خان کی ناسازی طبع کی وجہ سے ہسپتال میں زیر علاج

اک درخشاں ستارہ

تحریر :امتیاز گلیانوی

کچھ لوگوں کی شخصیت میں اللہ تعالی نے ایسی کشش رکھی ہوتی ہے جو پہلی ملاقات میں ہی آپ کو اپنے سحر میں لے لیتی ہے _
حاجی محمدمزمل صاحب ( مو ڑابھٹیاں تحصیل گوجرخان)کا شمار بھی انہیں لوگوں میں ہوتا ہے میری ان سے گو صرف چند ملاقاتیں ہیں مگر جب بھی میں ان سے ملا ان کی سحر انگیزی پچھلی ملاقات سے زیادہ اثر پذیر ہوٸی_

اپنی عقل،سمجھ اور حثیت کے مطابق ہر مسلمان اپنے دین اور اپنی کمیونٹی کے لیے کچھ کرنا چاہتا ہے مگر زیادہ تر لوگوں کی یہ سوچ ،سوچ ہی رہتی ہے مگر حاجی مزمل صاحب نے اپنی اس سوچ کو عملی جامع پہنا کر
دکھایا
میں نے Swindon میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں سے حاجی مزمل کے متعلق جاننا چاہا تو مجھے خوشگوار حیرت ہوٸی کہ ہر شخص نے ان کا ذکر نہایت عزت اور احترام سے کیا اور دین کے لیے ان کی خدمات کی ایک لمبی فہرست گنوا دی میں حیران رہ گیا کہ اس شہرِ نامہربان میں کیسے کیسے گوہر نایاب موجود ہیں جو صلہ کی تمنا اور شہرت کی لالچ کے بغیر ہی صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لیے خاموشی سے خدمات انجام دے رہے ہیں ہر شخص نے حاجی مزمل کی داستان حیات کے ایسے پیارے پیارے اور ایمان افروز واقعات سناۓ کہ جن سب کو احاطہ تحریر میں لانے کے لیے شاید پوری کتاب لکھنی پڑے

Swindon
کی مشہور شخصيت چوہدری زعفران صاحب نے حاجی مزمل کی خدمات کی دل کھول کر تعریف کی اور بڑے خوبصورت انداز میں انہيں خراج تحسين پیش کیا
جب حاجی عبدالطیف صاحب(جنہوں نے خود کو الحبیب اسلامک سنٹر کے لیے وقف کر رکھا ہے)سے حاجی مزمل کے متعق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ 1994میں ہم دونوں کزن(حاجی مزمل اور حاجی عبدالطیف)swindonآکر آباد ہوۓاور پھر 2006میں الحبیب اسلامک سنٹر کی بنیاد رکھی اپنوں اور بیگانوں کی مخالفت کے باوجود پورے برطانیہ سے فنڈ اکھٹے کر کے اس منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا اور سٹوک میں فلاح دین کے لیے جو کام کیے گۓ تھےاس کا تجربہ swindon میں کام آیا _
حاجی عبدالطیف کااک فقرہ شاید حاجی مزمل کی خدمات کی کچھ عکاسی کر سکے_ ”اگر حاجی مزمل نہ ہوتے تو شاید الحبیب اسلامک سنٹر کا منصوبہ کبھی پایہ تکمیل تک نہ پہنچ پاتا “
حاجی مزمل کی اک اور خوبی جس کاادراک ہوا وہ یہ ہے کہ وہ اپنے پراۓ کا فرق کیے بغیر سب کی مدد کے لیےہر وقت تیار رہتے ہیں _

گو الحبیب کی تکمیل میں امداد کرنے والوں کی فہرست بہت لمبی ہے چند ایک میں خان احمد نواز ،محمود احمد ،پروفیسر نثار احمد سلیمانی ،مولانافضل الرحمن سلطانی،مرزا محمد عارف ،چوہدری محمد رفیق ،حاجی میرافضل ،منیر احمد اور سید صفدر علی نقوی کو خراج تحسين پیش کرنا بھی ضروری ہے(یقیناً چند نام رہ بھی گۓ ہیں)

حاجی لطیف صاحب سے میری ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ پر مشتمل تھی جس میں انہوں نے 20مرتبہ سے زیادہ بار صرف ایک فقرہ دہرایا کہ”حاجی صاحب بیمار ہیں ان کی صحت کے لیے دعا کریں“ اور جب بھی لطیف صاحب یہ فقرہ بول رہے ہوتے ان کی آنکهوں میں نمی صاف نظر آ رہی ہوتی جو حاجی مزمل کے لیے ان کی عقيدت و محبت ظاہر کر رہی تھی _

حاجی مزمل ناسازی طبع کی وجہ سے ہسپتال میں زیر علاج ہیں
اللہ تعالی انہيں صحت کاملہ عطا فرماۓ(آمین)کیونکہ swindon کمیونٹی کو انکی بہت بہت ضرورت ہے اور ان کا کوٸی نعم البدل بھی نہیں_

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتاہے چمن میں دیدہ ور پیدا_

Show More

Related Articles

Back to top button