AJKDailyNews

Dadyal, AJK; Kashmir Conference Held in Private Marriage Hall organized by Jamaat-e-Islami Dadyal

جماعت اسلامی ڈڈیال کے زیر اہتمام نجی میرج ہال میں کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا

ڈڈیال (نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کوم)وقاراحمد
جماعت اسلامی ڈڈیال کے زیر اہتمام نجی میرج ہال میں کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تقریب کے مہمان خصوصی صدر آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر سردارمسعود خان ،ممبر اسمبلی و چیئرمین پبلک اکاؤ نٹسکمیٹی عبدالرشید ترابی،نائب امیر جماعت اسلامی آزاد جموں کشمیر گلگت بلتستان راجہ جہانگیر احمد خان،کشمیری حریت راہنما الطاف احمد بٹ، کشمیری راہنما شیخ عبدالمتین تھے صدر تقریب و میزبان صدر تحریک کشمیر برطانیہ راجہ فہیم کیانی نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا شرکا ء تقریب نے مہمانان گرامی کے پنڈال پہنچنے پر پرتباک استقبال کیا گیا تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک اور نعت سے کیا گیا۔ کشمیری راہنما شیخ عبدالمتین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے تین فریق ہیں ہندوستان،پاکستان اور کشمیری عوام ہیں کشمیری عوام جانیں دے کر آزادی کے لیے لڑرہے ہیں بھارت مختلف خربوں کے زریعے کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے کیا پاکستان کی صرف یہذ مہ داری بنتی ہے کہ بھارت کو صرف مکروچہرہ بے نقاب کرے بزرگ حریت راہنما سید علی گیلانی کا پیغام ہے بھارت ہمیں کسی بھی شکل میں خرید نہیں سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر ایک فہیم کیانی برطانیہ میں کشمیر کی آزادی کے لیے ہزاروں افراد اکھٹے کر سکتا ہے تو آزاد کشمیر پاکستان میں لاکھوں لوگ جمع کیوں نہیں ہوسکتے ہیں۔ نائب امیر جماعت اسلامی گلگت بلتستان راجہ جہانگیر خان نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ آزاد کشمیر میں قائم کرنے کا بنیادی مقصد اور ووٹ دیکر ممبران اسمبلی منتخب کرنے کا مقصد یہ تھا کہ تحریک آزادی کشمیر کے لیے روڈ میپ بنایا جائے کتنی حکومتیں گزر گئیں لیکن انہوں نے کشمیریوں کو مایوس کیا ممبران اسمبلی برطانیہ اور آزاد کشمیرمیں صرف پر لطف کھانوں کی دعوت عام میں مصروف ہوتے ہیں جو ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے لیکن ہم اپنی آخری سانس تک جدوجہد کو جاری رکھیں گے فہیم کیانی نے برطانیہ کے اندر تحریک آزادی کشمیر کی جدوجہد کی ہے دنیا میں مثال نہیں ملتی خراج تحسین پیش کرتا ہوں ہم مایوس نہیں ہیں عوام کو آزاد حکومت سے پوچھنا چاہیے کہ ان چھ ماہ میں مظلوم کشمیری قوم کے کیا کردار ادا کیا ہے مودی حکومت سے ہم نے ہر صورت میں آزادی حاصل کرنی ہے کشمیریوں کو کوئی نہیں روک سکتا ہے۔حریت راہنما الطاف احمد بٹ نے کہا کہ اگر سید علی گیلانی مقبوضہ کشمیر میں تاحال ڈٹا ہوا ہے تو یہاں کے حکمران کیوں نہیں یہ بڑا سوالیہ نشان ہے کشمیری آج بھی آزادی کی نعمت حاصل کرنے کے لیے لڑ رہا ہے کشمیریوں کی قربانیوں کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی ہے 1990کے بعد میں بھارتی حکومت اور ان کی ایجنسیز نے ظلم و بربریت کی اعلی مثال قائم کی تھی 5 اگست کو کو بھارت نے پاکستان کی شہ رگ پر پاؤ ں رکھ دیا ہے پاکستان کب کشمیر کو آزاد کروائے گا کشمیری قوم کب تک قربانیاں دیتے رہیں؟ کشمیری بچوں کا مستقبل تباہ ہو گیا ہے ہم آزاد کشمیر کے لوگوں کو اب اٹھ کھڑا ہونا چاہیے وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے تو کشمیر پر بہترین تقاریر کیں کیا ان کے ایم ایل ایز اور ایم این ایز تقاریر کو فالو کرتے ہیں کشمیر صرف جہاد سے آزاد ہوا دکھائی دے رہا ہے۔عبدالرشید ترابی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈڈیال کی عوام کی جدوجہد اور لمبی تحریک کی وجہ سے دھان گلی ہم اور پلاک پل تعمیر ہوا منگلا ڈیم اپ ریزبگ کے دوران سو بار عظیم قربانیاں دیں جو تاریخ کا حصہ ہیں اور اب تحریک آزادی کشمیر کے لیے فہیم کیانی کی شکل بین الاقوامی سطح پر اجاگر کر رکھا ہوا ہے آج کی یہ کانفرنس منہ بولتا ثبوت ہے اس کانفرنس میں تمام مکتبہ فکر کے لوگ موجود ہیں اسی کی دھاء میں تحریک آزادی کشمیر کا قیام عمل میں آیا جماعت اسلامی حکومت کا حصہ نہیں ہے ہمارے معاہدے تھے آزاد کشمیر میان پرچی سسٹم کا خاتمہ ہو میرے کی بحالی ہو کرپشن کا خاتمہ ہو تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بحال ہو وزیر اعظم پاکستان عمران خان جب آزاد اسمبلی میں تشریف لائے تو وزیر اعظم آزاد کشمیر اور میں نے کشمیر ایشو پر دوٹوک بات کی اور کہا کہ اگر اپ کسی مصلحت کا شکار ہیں تو بیس کیمپ کو بحال کیا جائے ہمیں پاکستانی حکومت اور ایجنسز کی اشد ضرورت ہے ہم مقبوضہ کشمیر کے حریت قائدین کشمیری عوام مجاہدین اور شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔طلحہ منیر،محفوظ احمد،چوہدری عبدالحمید ایڈووکیٹ حبیب الرحمن فاروقی،راجہ الطاف جماعت اسلامی امیر میرپور،صدر بار ایسوسی ایشن ڈڈیال شوکت علی کیانی ایڈووکیٹ اور دیگر نیخطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ممالک اور پاکستان و کشمیر میں تحریک آزادی کشمیر کو صحیح معنوں میں اجاگر کر رکھا ہے تو جماعت اسلامی نے آزاد کشمیر اسمبلی میں عبدالرشید تریابی نے کشمیر پر بہترین انداز سے خطاب کیا اور راجہ فہیم کیانی برطانیہ میں کانفرنسز کا انعقاد کروا کر کشمیر کی آزادی کے لیے بہترین کام کر رہے ہیں تحریک آزادی کشمیر میں اب جدت آ گئی ہے بھارت ہمارا کشمیر چھوڑ دو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت اور بھارتی فوج جی جانب سے جاری کرفیو کو چھ ماہ گزر گئے ہیں مقبوضہ کشمیر دنیا کی بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے ماؤں بہنوں کی عصمت دریاں نوجوانوں کا قتل عام جاری ہے یہ ظلم و جبر جتنا بھی بڑے گا ایک دن مٹ کر ہی رہے گا کشمیری مائیں بہنیں نوجوان بوڑھے ظلم و ستم کے حاتمے اورآزادی کے لیے عالمی طاقتوں کی طرف دیکھ رہے ہیں عالمی طاقتوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے کشمیری قیادت،حکمرانوں اور عوام کو اب کشمیر کی خصوصی حیثیت کے حاتمے پر مضبوط آواز بلند کرنا ہو گی تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ سے ابھی تک بہترین لائحہ عمل سامنے نہیں آیا پاکستان حکومت کے وزیر خارجہ کی بہترین جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں ہندوستانی مودی نے آئنی دفعات نافذ کر کے پاکستان کو بہترین موقع دیا ہے ہندوستان ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے والا ہے پاکستانی قیادت جاندار موقف اٹھا کر کشمیر کی آزادی کو یقینی بنوائیں بزرگ حریت راہنما سید علی گیلانی شدید بیمار ہیں اللہ ان کو صحت یابی عطا کرے بیماری کی حالت میں بھی وہ کہہ رہے ہیں ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے انشاء اللہ ایک دن آزادی نصیب ہو گی۔سردار مسعود خان صدر آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈڈیال میں پہلی مرتبہ تشریف لایا ہوں اور آپ سے مخاطب ہوں ڈڈیال کی تاریخ بارے مقررین سے سن کر مجھے بہت خوشی ہوئی کہ ڈڈیال کہ عوام نڈر بڑی قربانیاں دینے والے ہیں میں راجہ فہیم کیانی کو برطانیہ میں تحریک آزاد ی کشمیر کو بہترین انداز میں اجاگر کرنے اور جموں و کشمیر کی نمائندگی کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں آج کا دن فہیم کیانی کے نام پر ہے کشمیر کی آزادی کے لیے حصہ ڈالنے کے لیے ہر فرد کو کام کرنا ہوگا جہاد ہم پر فرض ہے یہ نہ سوچیں جہاد سے پہلے ہم کچھ نہیں کریں گے یہاں پر آج مقبوضہ کشمیر کی نمائندگی الطاف بٹ اور عبدالمتین کر رہے ہیں مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست کے بعد سے اب تک 200کشمیری شہید ہو گئے ہیں خواتین کی عصمت دری کے واقعات پر قیامت برپا ہے پھر بھی کشمیری آزادی کے کیے کھڑے ہیں اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اب ہر فرد پر فرض ہے کہ ہم انفرادی اور اجتماعی طور پر کام کشمیر کی آزادی کے لیے کام کریں اگر میں صدر نہ ہوتا تب بھی کشمیر پر جدوجہد جاری رکھتا عبدالرشید ترابی نے کشمیر کی آزادی کے کے لیے اب تک آزادی کا جھنڈا اٹھا رکھاہوا ہے ان کی قدر کریں ایسے لوگ بہت کم ملتے ہیں بھارت کی جانب سے پاکستان و آزاد کشمیر پر حملہ ہو چکا ہے انڈیا میں مسلمانوں کو نیست و نابود کرنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے ہمیں اب مقابلہ کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے بھارت کہتا ہے کہ آزاد کشمیر پراور پاکستان پر حملہ کروں گا اگر ایسا ہوا تو دونوں اطراف نقصان ہو گاانشاء اللہ بہت جلد کشمیری آزاد فضا میں سانس لیں گے۔صدر تقریب اور میزبان صدر تحریک کشمیر برطانیہ راجہ فہیم کیانی،امیر جماعت اسلامی ڈڈیال محمد ادریس خان ایڈووکیٹ، امیر جماعت اسلامی ڈڈیال شہر عبدالواحد چوہدری نے تمام مہمانان گرامی بالخصوص صدر آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔عبدالواحد نے کشمیر مسئلہ پر قرار دادیں پیش کیں جن پر شرکاء تقریب نے لبیک کہا آخر میں ڈڈیال کے شہدا کے لواحقین کو شلیڈ پیش کی گئیں۔

ڈڈیال (نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کوم)
وزیر زراعت واسماء چوہدری مسعود خالد، میئر آف ہائی ویکمب چوہدری مزمل حیسن اور برطانوی وفد کے اعزاز میں پہلوان افتخار آف کنڈور اور چوہدری جاوید آف کنڈور نے ظہرانہ دیا۔تفصیل کے مطابق وزیر زراعت واسماء چوہدری مسعود خالد، میئر آف ہائی ویکمب چوہدری مزمل حسین اور برطانوی وفد کے اعزاز میں پہلوان افتخار آف کنڈور اور چوہدری جاوید آف کنڈور نے ظہرانہ دیا جس میں عوام علاقہ نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر پہلوان افتخار آف کنڈور اور چوہدری جاوید آف کنڈور نے کہا کہ ہم وزیر زراعت واسماء چوہدری مسعود خالد، میئر آف ہائی ویکمب چوہدری مزمل حسین اور برطانوی وفد کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے اپنا قیمتی وقت ہمیں دیا۔انہوں نے کہا کہ ہم چوہدری مزمل حسین کو میئر آف ہائی ویکمب بننے پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے ان کو اور ان کی پوری فیملی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ان کو کنڈور آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔وزیر زراعت واسماء چوہدری مسعود خالد نے کہا کہ میں پہلوان افتخار آف کنڈور اور چوہدری جاوید آف کنڈور کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایک اچھی محفل سچائی اور ہم سب کو مل بیٹھنے کا موقع دیا۔میئر آف ہائی ویکمب چوہدری مزمل حسین نے اس موقع پر کہا کہ میں اپنے بھائی پہلوان افتخار آف کنڈور اور چوہدری جاوید آف کنڈور کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میرے اعزاز میں اتنی اچھی محفل کا انعقاد کیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہے کہ آپ لوگوں نے مجھے اور میرے ساتھ آئے ہوئے برطانوی وفد کو اتنی عزت بخشی میں آپ کا جتنا شکریہ ادا کرو اتنا کم ہے۔آخر میں پہلوان افتخار آف کنڈور اور چوہدری جاوید آف کنڈور نے ظہرانہ میں آئے ہوئے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔

چکسواری (نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کوم)نیوٹاؤن چکسواری کے ممتازسیاسی وسماجی راہنماحاجی چودھری محمد راسب نے متاثرین منگلاڈیم کودرپیش مسائل ومشکلات کے حوالے سے میڈیاکے نمائندؤں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہاہے کہ متاثرین منگلاڈیم جہاں بھی رہائش پذیر ہیں اور آبادہوئے ہیں انہیں بے شمار مسائل درپیش ہیں انہیں پینے کے پانی سٹریٹ لائٹس سیوریچ سمیت دیگرکئی مسائل کاسامناہے ذیلی کنبوں کے مسائل ابھی تک حل طلب ہیں نیوٹاؤن چکسواری میں آبادمتاثرین منگلاڈیم کوکئی ایک مسائل کاسامناہے پینے کے پانی سٹریٹ لائٹس سیوریج کے مسائل درپیش ہیں اہل میرپور نے پاکستان کی خوشحالی اورتعمیر وترقی کے لئے منگلاڈیم کی تعمیر اورپھراس کے توسیع منصوبے کے لئے دوباراپنے آباواجداد کی قبریں مکانات قیمتی زرعی زمینیں منگلاڈیم کے پانی کی نذرکرنے کی قربانیاں دیں ان قربانیوں کے بدلے میں متاثرین کودربدر کی ٹھوکریں کھانے پرمجبور کردیاگیا متاثرین ابھی تک مکمل طورپرآبادنہیں ہوسکے کہیں پینے کے پانی کامسئلہ ہے کہیں بجلی کامسئلہ ہے کہیں قبرستان کامسئلہ ہے کہیں سیوریج مسئلہ ہے بے شمار مسائل ہیں متاثرین کے ساتھ جووعدے کیے گئے ان میں سے کوئی بھی وعدہ کماحقہ پورا نہیں ہوا پرکشش پیکیج اورمکمل آبادی بجلی کی مفت فراہمی کاوعدہ بھی ایفانہیں ہوا قیمتی زرخیز زمینوں کے معقول اور مکانوں کے مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضے نہیں دیے گئے اہل میرپور کی قربانیوں کاکوئی نعم البدل نہیں 13سال کا عرصہ بیت گیاچک ہریام پل ابھی تک نامکمل ہے متاثرین کے ساتھ اس سے بڑی ناانصافی کیاہوگی کہ چک ہریام پل ادھورا ہے اندورنی وبیرونی دباؤ اورپرزور مطالبہ کے باوجودپل کی تکمیل کی اہمیت پرکوئی توجہ نہیں دی جارہی پل کی فوری تکمیل کے لئے بیرون ملک بالخصوص برطانیہ میں مقیم تارکین وطن بھرپور تحریک چلارہے ہیں مگراس کاکوئی خاطرخواہ نوٹس نہیں لیاگیاچک ہریام پل کی تکمیل کے لئے متحرک سیاسی وسماجی قائدین کوان کی مساعی پرخراج تحسین پیش کرتاہوں اورحکومت اورواپڈا سے پرزور مطالبہ کرتاہوں چک ہریام پل سمیت متاثرین منگلاڈیم کے تمام حل طلب مسائل فوری طورپرحل کیے جائیں مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں متاثرین سخت احتجاج کریں گے جس کی ذمہ داری متعلقہ محکموں پرعائدہوگی مسائل کے حل کی ذمہ داری جن پرعائد ہے۔

Show More

Related Articles

Back to top button