DailyNews

Norway; The outstanding achievement of a Pakistani scientist Dr Naureen Akhtar in Norway, winning a research competition, and winning prize of 5 million crowns.

ناروے میں پاکستانی سائنسدان خاتون کا شاندار کارنامہ، ریسرچ مقابلے میں کامیابی حاصل کر کے 5 لاکھ کراؤن کا انعام حاصل کیا۔

اوسلو(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کام,عقیل قادر) ناروے میں ایک پاکستانی خاتون سائنسدان ڈاکٹر نورین اختر نے ایک ایسی پروڈکٹ تیار کی ہے جو ائیرکرافٹس، ڈرون اور سمندر کی تہہ میں موجود مشینری پر برف جمنے کے عمل کو روکتی ہے۔آجکل برفانی موسم میں جہازوں سے برف اتارنے اور جمنے کے عمل کو روکنے کے لیے اڑان سے پہلے جہازوں پر گلائکول سے بنے اسپرے استعمال کیے جاتے ہیں۔ جس میں بہت وقت صرف ہوتا ہے اور اس پر سالانہ کروڑوں ڈالر خرچ کیے جاتے ہیں۔اگر ان کیمیکلز کی سپرے ٹھیک طریقے سے نہ کی جائے تو یہ جہازوں کے انجن اور دوسرے حساس حصوں کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اسکے علاوہ گلائیکول ماحول کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ ڈاکٹر نورین نے گریفین پر مشتمل ایک مرقب تیار کیا ہے جس کی پتلی تہہ جہازوں پر برف جمنے کے عمل کو روکتی ہے اور ماحول کے لیے بھی نقصان دہ نہیں ہے۔ یہ مرقب آجکل صنعتی پیداوار میں استعمال ہونے کے لیے ٹیسٹ کے مراحل سے گذر رہا ہے۔ ڈاکٹر نورین اختر نے ایک ریسرچ مقابلے میں حصہ لیا اور اس پروڈکٹ کی وجہ سے انہوں نے اس مقابلے کو جیتا اور پانچ لاکھ کراؤن انعام حاصل کیا۔ اس ریسرچ مقابلے میں 24 سائنسدانوں نے حصہ لیا۔ ڈاکٹر نورین نے بتایا کہ وہ یہ رقم اپنی اس ریسرچ کو مزید آگے بڑھانے کے لیے استعمال کریں گی۔ ڈاکٹر نورین کا تعلق راولپنڈی پاکستان سے ہے اور وہ گذشتہ چھ سالوں سے ناروے کی برگن یونیورسٹی کے شعبہ فزکس اور ٹیکنالوجی سے وابستہ ہیں۔ ڈاکٹر نورین اختر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی کامیابی کو والدین کی دعاؤں کا ثمر قرار دیااور کہا کہ ناروے میں سائنس کے شعبے میں آگے بڑھنے کے مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے تاکہ پاکستان کی ترقی میں بھی ایک اہم رول ادا کر سکیں۔

Show More

Related Articles

Back to top button