DailyNewsHeadlineKahuta

Kotli sattian; Mubashir Hussain Satti, a highly active employee of Tehsil Headquarters Hospital, falls victim to Carona virus himself.

تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو ٹلی ستیاں کے انتہائی ایکٹیویسٹ ملازم مبشر حسین ستی جو کرونا کیخلاف فرنٹ لائن پر لڑتے لڑتے لڑتےخود بھی کرونا کا شکار ہو گے

کوٹلی ستیاں (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,نوید احمد ستی)
تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو ٹلی ستیاں کے انتہائی ایکٹیویسٹ ملازم مبشر حسین ستی جو کرونا کیخلاف فرنٹ لائن پر لڑتے لڑتے لڑتےخود بھی کرونا کا شکار ہو گے ان سمیت تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو ٹلی ستیاں کے دیگر 10 ملازمین کا بھی کرونا ٹیسٹ پازیٹیو آگیا ہسپتال ملازمین میں کرو نا وائرس کی تصدیق ہو نے کے بعد علاقہ بھر میں شدید خو و ہراس پایا جانے لگا اسسٹنٹ کمشنر کو ٹلی ستیاں ظفرحسن نقوی اور ایم ایس تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو ٹلی ستیاں نے میڈیا کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ پاک خیر کرے اور سب پر اپنا رحم و کرم فرماے احتیاط بہت ضروری ہے عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں کرونا سے نمٹنے کے لیے احتیاط ہی واحد حل ہے

Kotli Sattian; Mubashir Hussain Satti, a highly active employee of Tehsil Headquarters Hospital, who was fighting against Carona virus on the front line, Has fallen victim to Carona virus himself.

کوٹلی ستیاں (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,نوید احمد ستی)….. صدر پی ایس ایف راولپنڈی ڈویژن عثمان فاروق ستی نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے طلباء اور تعلیم پر مرتب ہونے والے اثرات طلباء کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ ہے حکومت کوئی جامع حکمت عملی کی اپنا سکی ہم سب کو بخوبی اندازہ ہے جیسے کورونا وباء سے ہر شعبہ زندگی متاثر ہے اسی طرح اس کے بھیانک اثرات لاکھوں طلباء کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے کی شکل میں پڑےہیں۔ اس بے یقینی کی سی صورتحال میں طلباء کو شدید تعلیمی نقصان پہنچ رہا ہے۔ والدین پہلے ہی مشکل سے اتنی بھاری فیسیں ادا کرتے تھے لیکن اب تو وہ بھی اکثریت میں اس وباء کے باعث اپنے روزگار اور کاروبار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے بچوں کی یونیورسٹیوں اور کالجوں کی اتنی بھاری فیسیں بھرنے سے قاصر ہوچکے ہیں۔
اس میں ایسے بھی طلباء تھے جن کے والدین ان کی مالی معاونت کرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے لیکن یہ طلباء خود ہی کوئی پارٹ ٹائم کام کاج کر کے اپنے تعلیمی اخراجات پورا کرنے کی کوشش کرتے تھے لیکن اس وباء کے باعث کاروبار زندگی متاثر ہونے سے، ان طلباء کا یہ پارٹ ٹائم کام کاج بھی بند ہو جانے سے وہ بےیارومددگار ہوچکے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ طلباء جو سرکاری، پرائیویٹ یا نجی نوعیت کے ہاسٹل میں رہائش پذیر تھے اور انھیں ماہانہ کرایہ ادا کرنا پڑتا تھا، میس کے اخراجات تھے لیکن اپنی اس دگرگوں مالی حالت کے باعث وہ یہ اخراجات برداشت نہیں کر سکتے تھے جس کی وجہ سے طلباء کی اکثریت کو واپس اپنے آبائی دیہاتوں کو لوٹنا پڑا ہے۔ایسے میں یونیورسٹیوں اورکالجوں کی انتظامیہ کی جانب سے آن لائن تعلیم کا آغاز کیا گیا ہے۔طلباء کی ایک بڑی تعداد کا تعلق ایسے پسماندہ علاقوں سے ہے جہاں نہ انٹرنیٹ کا انفراسٹرکچر دستیاب ہے اور نہ اکثر طلباء کے پاس لیپ ٹاپ وغیرہ خریدنے کی مالی حیثیت۔ہمیں چونکہ اس چیز کا بھی بخوبی اندازہ ہے کہ بیشتر یونیورسٹیوں اور کالجوں کو اساتذہ اور باقی سٹاف کی تنخواہیں، کچھ کو عمارتوں کے کرائے، بلز وغیرہ جیسے اخراجات اٹھانے پڑ رہے ہیں جو وہ طلباء سے فیسیں لے کر ادا کرتے تھے لیکن طلباء اور ان کے والدین کے مالی حالات بھی اب ایسے نہیں رہے کہ وہ اتنی بھاری فیسیں ادا کرسکیں۔اس لئے ہماری نوجوان نسل کا تعلیمی مستقبل مکمل طور پر داؤ پر لگا ہوا ہے اور نوجوان نسل کے مستقبل کا مطلب اس ملک کا مستقبل ہے۔
اس لئے مندرجہ بالا تمام تر صورت حال کو سامنے رکھتے ہوئے ہم حکومت وقت سے یہ بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ آگے بڑھ کر نوجوانوں کے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچائے۔ کیونکہ تعلیم ہر بچے اور نوجوان کا بنیادی حق ہے، کوئی رعایت نہیں اور ریاست پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ طلباء کی حصول تعلیم کو یقینی بنائے انہوں نے کہا کہ تمام طلباء کی فیسیں ختم کی جائیں اور طلباء کی مفت تعلیم کو یقینی بنایا جائے۔ تمام تعلیمی اداروں کو سبسڈی دے کر ان اداروں کو اپنے تمام اخراجات پورے کرنے میں ان کی معاونت کی جائے.اگر آن لائن تعلیم ہی دینی ہے تو تمام اساتذہ کو اس میڈیا کو تعلیم کے لئے ٹھیک طرح سے استعمال کر سکنے کے لئے تربیت دی جائے حکومت پی۔ٹی۔اے اور دیگر متعلقہ محکموں کو ہنگامی بنیادوں پر استعمال میں لاکر تمام ملک کے طلباء کو انٹرنیٹ تک رسائی کو معیاری بنیادوں پر یقینی بنوائے
یا کچھ ایس۔او۔پیز کا تعین کر کے طلباء کو مفت ہاسٹلز، میس اور انٹرنیٹ کی ہاسٹلز میں فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ طلباء واپس شہروں میں منتقل ہو کر اپنی تعلیم بہتر انداز میں جاری رکھ سکیں

کوٹلی ستیاں (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,نوید احمد ستی) الائیڈ بنک کوٹلی ستیاں کے عملہ میں سے ایک شخص کی فیملی میں کرو نا وائرس کی تصدیق ہو نے پر کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظربنک مینجر سلیم خان تورو کی ریکویسٹ پر الخدمت فاؤنڈیشن کوٹلی ستیاں کی ٹیم سپرے کے لیےالائیڈ بنک کو ٹلی ستیاں پہنچ گئی جہاں آپریشنل مینجر کامران یونس نے اپنی زیر نگرانی آلا ہیڈ بنک کوٹلی ستیاں کے اندر سپرے کروایا کرونا وائرس کے خطرات کے پیش نظرالائیڈ بینک کوٹلی ستیاں کی برانچ کو 12 جون تک بند کر دیا گئی بنک مینجر سلیم خان نے الخدمت فاؤنڈیشن کو ٹلی ستیاں کے رضاکاروں کا اس موقعہ پر شکریہ ادا کیا

Show More

Related Articles

Back to top button