DailyNewsHeadline

Rawalpindi; Jamil Hashmi vows of innocence after court verdcit

میں روزہ رسول کی قسم کھا کر کہتا ہوں میں بے قصور ہوں, جمیل ہاشمی

پاکستان سپریم کورٹ نے آج ایک فیصلہ سنایا ہے جس کا تعلق سابق چیف جسٹس افتخار چوہددی سے تھا یہ مشرف دور کا واقعہ ہے جب مشرف نے افتخار چوہددی کو جسٹس کے عہدے سے برطرف کیا تو افتخار چوہددی کو بحال کرانے کے لیے اتجاج کیا گیا اس وقت اسلام آباد پولیس کے ای جی افتخار احمد نے اسلام آباد پولیس کو حکم دیا کے اس اتجاج کو روکا جائے اس اسلام آباد پولیس نے ایکشن لیا اور بہت سے وکالہ کو گرفتار کیا اور افتخار چوہددی کے ساتھ بھی بد سلوکی کی گئی ۔۔پھر کیس پولیس والو پر بن گیا ہونا تو یہ چاہیے تھا کے جس افسر نے اتجاج روکنے کا حکم دیا تھا اس کے خلاف کارروائی کی جاتی پر ہوا کچھ اس طرح کے جو جو پولیس افسر اس اتجاج روکنے میں شامل تھے سب پر کیس بن گیا ۔۔چلو اگر یہ بھی مان لیا جائے کے وہ سب بھی قصوروار ہیں تب بھی بات کچھ سمجھ آتی ہے مگر جب قلم کا غلط استعمال کر کے کسی فوض شناش اور ا یمان دار پولیس افسر کو جان بوجھ کر اس کیس میں شامل کرنا سراسر زیادتی اور نا انصافی ہے جو کے ایک نہایت ہی ایمان فرض شناش اور نفیس انسان ایس ایس پی جمیل احمد ہاشمی کے ساتھ ہوئی ہے ۔جیسے کے ایس ایس پی جمیل احمد ہاشمی صاحب نے کورٹ سے باہر آ کر اپنا موقف دیا ہے کے ایک ایمان فرروش صحافی نے پرانی دشمنی کی وجہ سے اس کیس میں ان کا نام دیا ہے چونکہ جمیل احمد ہاشمی نے اس صحافی کا نام نہیں لیے ہے پوٹھوار ڈاٹ کام کے رپورٹر نے اپنے زاریھح سے یہ مملوم کیا ہے کے وہ صحافی کون تھا جس کا جمیل ہاشمی صاحب نے ذکر کیا ہے تو اس ایمان فرروش کا نام چوہد دی افتخار ہے اور وہ ایکسپریس نیوز کا رپورٹر ہے رشوت خور ہے رشوت لے کر لوگوں کے بارے میں لکھتا ہے رشوت نہ ملنے پر لوگوں کو بلیک میل کرتا ہے ۔۔چونک جمیل ہاشمی صاحب نہ تو رشوت لیتے ہیں اور نہ کسی کو لینے دیتے ہیں جس کی وجہ سے ایسے کچھ لوگ ہاشمی صاحب کو پسند نہیں کرتے ۔۔ایسی کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنا چاہئے اور جب تک میں زندہ ہوں انشاء اللّه ایسے لوگوں کو بے نقاب کرتا رہوں گا ۔۔ ایس ایس پی جمیل احمد ہاشمی صاحب نے تیس سال پولیس کی جاب کی ہے اور ان تیس سالوں میں ان کے دامن پر کوئی دبہ نہیں پوری ایمان داری سے نوکری کی اور آج جس طرح ان کے ساتھ نا انصافی کی گئی ہے اس کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی جمیل ہاشمی صاحب نے روزے کی حالت میں اور کلمہ طیبہ پڑھ کر کہا ہے کے جب افتخار چوہددی کے خلاف اتجاج کیا گیا تو اس وقت ان کی ڈیوٹی ہی اس جگہ نہیں تھی اور نہ ہی وہ وہاں پر موجود تھے اس کے علاوہ سارے ثبوت اور ویڈیوز ان کو بے قصور ثابت کرنے کے لیے کافی تھے اس کے علاوہ ہاشمی صاحب نے یہ بھی کہا ہے کے جب میں عمرہ کرنے گیا اور روزہ رسول کے سامنے کھڑے ہو کر جسٹس افتخار چوہددی کو فون کیا اور کہا میں روزہ رسول کی قسم کھا کر کہتا ہوں میں بے قصور ہوں پر میری ایک بھی نہیں سنی گئی ۔۔میرے خیال میں اگر افتخار چوہددی میں ایمان نام کی کوئی چیز ہوتی تو اس کو یقین اتا کے ایک بندہ روزہ رسول کے سامنے کھڑے ہو کر کبھی بھی جھوٹ نہیں بول سکتا ۔۔۔تیس تیس قتل کرنے والے آزاد رواو انوار ازاد ملک کو لوٹنے والے آزاد ملک کے سارے چور آزاد اور ایک فرض شناش پولیس افسر کو سزا۔ ۔واہ رے پاکستانی سپریم کورٹ تیرا جواب نہیں

Rawalpindi; Jamil Hashmi spoke to Pothwar.com, in his statement he said, I have been framed by a journalist and I had nothing to do with the allegation that I man handled justice Iftikhar Ch. Jamil Hashmi said I strongly deplore the court verdict and called a blind law who can not see the truth.

Earlier The Supreme Court on Wednesday dismissed appeals of the convicts in a case pertaining to the manhandling and maltreating of the former Chief Justice of Pakistan, Iftikhar Muhammad Chaudhry.

A five-judge bench, headed by Justice Asif Saeed Khosa, upheld conviction of the accused, restoring sentences awarded to them by the court.

SSP motorway police Jameel Hashmi, SSP Captain (retd) Zafar Iqbal and DSP Rukhsar Ahmad were arrested from the premises of the apex court following the announcement of the ruling. The accused were sentenced to one-month imprisonment each.

 

Show More

Related Articles

Back to top button