Rawalpindi; Man killed in burglary committed in village Rooper Kallan
چک بیلی خان کے نواحی موضع روپڑ کلاں میں دوران ڈکیتی تشدد کا نشانہ بننے والا شخص چل بسا
چک بیلی خان کے نواحی موضع روپڑ کلاں میں دوران ڈکیتی تشدد کا نشانہ بننے والا شخص چل بسا۔ 88سالہ راجہ اشفاق لگ بھگ30سال قبل لاوارث حیثیت سے موضع روپڑ کلاں میں آیا تھا یہاں لوگوں کے کام کاج کرتا اور گذارا کر لیتا تھا کچھ روز قبل لوگوں کی جانب سے دی ہوئی بیٹھک میں سویا ہوا تھا کہ رات ڈیڑھ بجے تین ڈاکو دروازہ توڑ کر اندر آئے بوڑھے پر تشدد کیا گلا دبایا اور اس کی جمع پونچی مبلغ 88ہزار روپے لی اور فرار ہو گئے صبح بوڑھے کی لاغر حالت میں جب لوگوں نے پوچھا تو اس نے رات کا واقعہ سنایا اور پولیس چوکی پر لے جانے کا کہا پولیس چوکی پر بوڑھے شخص راجہ اشفاق نے مذکورہ بیان دیا اور بتایا کہ ڈکیتی کرنے والوں میں سے ایک شخص منور ولد منظور حسین قریشی کو اس نے شناخت بھی کر لیا تھا چک بیلی خان پولیس نے درخواست اپنی ٹیبل کی دراز میں رکھی اور چین کی نیند سو گئی تیسرے روز بوڑھا جہان فانی سے کوچ کر گیا لوگ میت لے کر پولیس چوکی پر گئے تو چوکی انچارج مہر ممتاز نے کوئی نوٹس نہ لیا میت تھانے لے جائی گئی تو ایس ایچ او چونترہ ہمراہ میت پولیس چوکی چک بیلی خان آ گئے اور چوکی انچارج کی خوب سرزنش کی بعد ازاں چوکی انچارج کو معطل کر دیا گیا ور لاش کو پوسٹمارٹم کے لئے ہسپتال بھجوا دیا گیا واضع ہو کہ موضع روپڑ کلاں میں ایک با اثر آدمی نے اپنے ڈیرے کو چوروں ڈکیتوں اور جرائم پیشہ عناصر کی پناہ گاہ بنایا ہوا ہے وہ خود پولیس میں اثر رکھتا ہے ان جرائم پیشہ عناصر کی مدد کرتا ہے اور بوقتِ ضرورت ان سے کام نکلواتا ہے اس ڈکیتی میں نامزد ہونے والے منور کا تعلق بھی اسی با اثر شخص کے ڈیرے سے ہے یہ بھی پتا چلا ہے کہ موضع روپڑ کلاں میں یہ پہلی واردات نہیں بلکہ اس سے قبل ملک سلیم، محمود اور عشرت نامی لوگوں کی اموات کے شبہ کی کڑیاں بھی اسی با اثر شخص کے ڈیرے تک جاتی ہیں
Raja Ishfaq, 88, was killed during burglary at his place in village Rooper Kallan in Chak Bale Khan, The burglars got away with 88,000 rps according to statement.