Five Moharram procession taken out in Kallar Syedan
منگل کے روز کلر سیداں کے پانچ مقامات سے محرم الحرام کے ماتمی جلوس نکالے گئے
منگل کے روز کلر سیداں کے پانچ مقامات سے محرم الحرام کے ماتمی جلوس نکالے گئے ،مہندی کا جلوس آج شام چوآخالصہ سے برآمد ہو گا۔تفصیلات کے مطابق منگل کی شام سکوٹ میں سید مظلوم حسین کے گھر سے جلوس علم برآمد ہوا جو رات گئے اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا قصر آل عمران سکوٹ میں اختتام پذیر ہو گیا۔چوآخالصہ کے قصبہ ٹکال میں سید تبسم ممتاز کے گھر سے جلوس برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا قصر زینب میں اختتام پذیر ہوا۔گاؤں تریل میں راجہ ثاقب حسین کے گھر سے برآمد ہونے والا جلوس قصر فاطمہ تریل میں اختتام پذیر ہوا۔پیر گراٹہ میں سید اظہر حسین کے گھر سے برآمد ہونے والا جلوس اپنے مقررہ وقت پر قصر بنی ہاشم پیر گراٹہ سیداں میں اختتام پذیر ہواجبکہ کلر سیداں کے قریب گاؤں بٹاڑی سے غلام عباس کے گھر سے برآمد ہوانے والا جلوس دربار حسینی میں پہنچ کر اختتام پذیر ہو گیا جہاں علمائے کرام اور ذاکرین نے خطاب کیا جبکہ جلوس مہندی آج بروز بدھ را ت آٹھ بجے چوآخالصہ میں سید قلب عباس جعفری کے گھر سے برآمد ہو کر دربار حسینی چوآخالصہ میں اختتام پذیر ہو گا۔
Kallar Syedan; On 7th day of Muharram, a massive procession was taken out here today under the banner of Mehdi Jaloos , to commemorate the sacrifice of Shehzada Qasim, one of the martyrs of Karbala.
The procession passed through the traditional route in Choa Khalsa, Sakot, Takal, Tarrail and Battari.
صوبہ بھر میں بھٹے بند کرنے کا فیصلہ فوری واپس لے ورنہ بھٹہ مالکان شدید احتجاج کریں گے
انجمن بھٹہ مالکان کے رہنما نمبردار اسد عزیز مغل نے حکومت کی جانب سے پنجاب بھر کے بھٹوں کو اکتوبر ،نومبر میں دو ماہ کے لیے بند کرنے کے حکم کو مسترد کرتے ہوئے اسے لاکھوں لوگوں کو فاقہ کشی کا شکار کرنے کی ایک سازش قرار دیا ہے ۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کی جانب سے یہ انوکھی منطق سامنے آئی ہے کہ اکتوبر نومبر میں فوگ اور سموگ کے خطرے کے باعث پنجاب بھر کے بھٹہ جات دو ماہ کے لیے بند رکھے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ اگست ستمبر میں بارشوں کی وجہ سے بھٹہ جات پر کام بند رہا اب اکتوبر نومبر میں بھی انہیں بند رکھنے سے یہ صنعت تباہ ہو جائے گی اور اس سے منسلک لاکھوں کنبے فاقہ کشی کا شکار ہو جائیں گے بھٹے بند ہونے سے نہ صرف تعمیراتی کا م میں تاخیر ہو گی بلکہ اس سے اینٹوں کے نرخ بھی بڑھ جانے کے امکانات میں اضافہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب کی دیگر صنعتیں اور سیمنٹ فیکٹریاں کھلی ہیں تو صرف بھٹوں کو بند کرنے کا قطعی کوئی جواز نہیں حکومت اس طرح کی اندھیر نگری پھیلانے کے بجائے بھٹہ مالکان اور ایسوسی ایشنوں سے مذاکرات کر کے کوئی قابل قبول حل نکالے ۔بھٹے بند کرنے سے فوگ اور سموگ کا خاتمہ نہیں کیا جا سکتا تاہم اس سے غربت میں تیزی سے اضافہ ہو گا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت دو ماہ کے لیے صوبہ بھر میں بھٹے بند کرنے کا فیصلہ فوری واپس لے ورنہ بھٹہ مالکان شدید احتجاج کریں گے ۔
چیئر مین یونین کونسل دوبیرن کلاں راجہ ندیم احمد نے گزشتہ روز گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول دوبیرن کلاں کا دورہ کیا
چیئر مین یونین کونسل دوبیرن کلاں راجہ ندیم احمد نے گزشتہ روز گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول دوبیرن کلاں کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنی مدد آپ کے تحت عوام کی جانب سے ایک عدد کمرے کی تعمیر ،الیکٹرک واٹر کولر اور دیواروں پر رنگ و روغن اور خوبصورت پینٹنگ کا معائنہ کیا ،وائس چیئر مین ٹھیکیدار محمد بشارت نے طلبہ کے پانی کے مسئلے کو حل کرتے ہوئے اپنی طرف سے مدرسے میں بور کرا کر دیا ،صدر معلم فہیم رزاق نے انہیں بتایا کہ گرین پاکستان کے تحت سکو ل میں پچیس سے زائد پودے لگائے گے ہیں ۔چیئر مین ندیم احمد نے اپنی مدد آ پ کے تحت سکول کی حالت بہتر بنانے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ مقامی لوگ اپنے سکولوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے سامنے آئیں اور اپنا حصہ ڈالیں ۔
چوہدری ظفر اقبال نے چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے قائم ڈیم فنڈ میں ایک لاکھ کا عطیہ
دوبیرن کلاں کی سیاسی سماجی شخصیت چوہدری ظفر اقبال نے چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے قائم ڈیم فنڈ میں ایک لاکھ کا عطیہ دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے مستقبل کے لیے ڈیموں کی تعمیر ناگزیر ہو چکی ہے ملک کا ہر شہری اپنی بساط کے مطابق اس میں حصہ ڈالے تو ڈیم کی تعمیر ممکن ہو سکتی ہے ۔
پاکستان میں بچے پیدا ہوے ہیں وہ پاکستانی ہیں اور اُن کے والدین غیر ملکی ہیں اور انہیں پاکستان کی شہریت نہیں دی جا سکتی
پی ٹی آئی کے رہنما راجہ جہانگیر اختر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جس ملک میں جو بچہ پیدا ہوتا ہے اُس ملک کا باشندہ ہوتا ہے اگر اُس کے والدین غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہتے ہیں اُس کے ذمہ دار اس وقت کے حکمران اور وہ مجاز افسر ان اور اہلکارہیں جن کی ذمہ داری تھی کہ وہ کسی غیر ملکی کو پاکستان میں داخل نہ ہونے دیتے اگر وہ غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوا تو اُسے اپنے ملک میں ڈی پوٹ کر دیاجاتا اُس بچے کی وجہ سے اُس کے والدین کو شہریت نہیں مل سکتی امریکہ میں وزٹ ویزا پر وہاں جانے والی خاتوں کا اُس دوران بچہ پیدا ہو جائے اُس کو امریکن پاسپورٹ دے دیا جاتا ہے جبکہ اُس کے والدین کو یہ حق نہیں ملتااس لیے جن افغانیوں اور بنگلہ دیشیوں کے پاکستان میں بچے پیدا ہوے ہیں وہ پاکستانی ہیں اور اُن کے والدین غیر ملکی ہیں اور انہیں پاکستان کی شہریت نہیں دی جا سکتی۔