راجہ ندیم شہباز، خالد محمود، معین انور قاضی، اسد رضا نذیر، محمد حذیفہ شاہد، افتخار محمودنے پوٹھوہار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے پنجاب میں اعلیٰ تعلیم(ہائرایجوکیشن) کے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے نو سال قبل 2008-09میں صوبہ پنجاب کے دور دراز پبلک سیکٹر کے کالجز میں اساتذہ کی کمی کو پوراکرنے کیلئے آنرری ٹیچنگ اسسٹنٹ کے نام سے عارضی اساتذہ کا ایک پروگرام متعارف کرایا گیا نام بدل کر کالج ٹیچنگ انٹرن کی نئی اصطلاح کے نام سے تاحال یہ پروگرام جاری ہے جس کے تحت ہر تعلیمی سیشن (ستمبر تا مئی)کے آغاز پر ماسٹر ڈگری کے حامل مرد وخواتین کو بطور کالج ٹیچنگ انٹرن (سی ٹی آئی) بھرتی کیاجاتا ہے تعلیمی سیشن کے اختتام پر ملازمت سے فارغ کر دیا جاتاہے اگلے تعلیمی سیشن کے آغاز پر پھر سے نئی پالیسی دی جاتی ہے اور سابقہ تجربہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے نئے اور زیادہ نمبر حاصل کرنے والے لیکن ناتجربہ کار امیدواران کو ترجیح دے دی جاتی ہے جو استحصال کے سوا کچھ نہیں شروع میں اساتذہ کا وظیفہ آٹھ ہزار روپے ماہانہ تھا ایک سال بعد دس ہزار روپے کر دیا گیا 2012-13ء میں یہ وظیفہ پندرہ ہزار روپے ماہانہ جبکہ 2014ء میں یہ وظیفہ تیس ہزار روپے ماہانہ تک کردیا گیا ہے واضح رہے کہ یہ وظیفہ یشن پورا ہونے پر یکمشت ادا کیا جاتا ہے پورا سیشن یہ اساتذہ اپنی ذاتی گرہ سے کالجز آمد ورفت کے اخراجات برداشت کرتے ہیں جو کہ ناانصافی ہے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے اپیل کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے دفتر انسانی حقوق میں پہلے سے موجود ڈاک سے ارسال کردہ درخواستوں کو زیر غور لاتے ہوئے ہماری مستقل ملازمت کے متعلق بھی ایک از خود نوٹس لے کر تاریخی کردار میں اپنا حصہ ڈال دیں صوبہ پنجاب کے چھ سو سے زائد کالجز میں اساتذہ کی کمی بلکہ عدم دستیابی کا بڑا مسئلہ حل کر دیں نیز ہم تجربہ کار اساتذہ کی ملازمت کو تحفظ دیتے ہوئے فوری طور پر ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو ہدایت جاری کریں کہ وہ ہم تجربہ کار اساتذہ کو اپنی سابق نشستوں پر تعینات کر کے دیہی کالجوں میں پائی جانے والی ویرانی کا سدباب کریں دوران سیشن ملازمت کی مستقلی کی بقاعدہ پالیسی تیار کر کے مستقل کردیاجائے
Gujar Khan; A Press conference was held in Gujar Khan, where the Chief justice was asked to take notice of over 600 vacant jobs still not filled and effecting future of our children and demanded that experience teachers should be given the jobs in collages.
تحریک انصاف اپنے ماتھے پر سجائے اور گوجرخان کا کھویا ہوا مقام واپس دلوائے
پیپلز پارٹی کے ڈویژنل رہنماء و روحانی تحریک پاکستان کے بانی گوجرخان کو ضلع بناؤ تحریک کے روح رواں عبدالرحمان مرز ا اور ان کے برادر اصغر محمد رمضا ن مرزا ایڈووکیٹ، احمد حبیب،محمد بلال،مبشرطفیل نے چوہدری عظیم ، چوہدری جاوید کوثر اور چوہدری ساجد سے ان کے وعدوں کے بارے میں یاددہانی کرائی کہ گزرے ہوئے کل میں انہوں نے گوجرخان کو ضلع بناؤ تحریک میں مؤثر کردار ادا کیا تھا اور انہوں نے ن لیگ کے حکمرانوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کریں لہٰذ ا اب جبکہ مرکز اور صوبہ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت بن چکی ہے چوہدری جاوید کوثر اور چوہدری ساجد پنجاب اسمبلی کے ممبر ہیں انہیں چاہیے کہ وہ دوہرے نشان حیدر کی ملکہ تحصیل کو اس کی شان کے مطابق ضلع کا درجہ دلائیں دولتالہ ، بیول اور مندرہ کو تحصیل کا درجہ دلائیں اس کے علاوہ بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر طلباء و طالبات کیلئے پوٹھوہار یونیورسٹی بنائیں ، گوجرخان ٹراماسنٹر فعال کرائیں اور گوجرخان کے شہریوں کیلئے بہت خوبصورت سیر و تفریح کا پارک بنانے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں ان رہنماؤں نے کہا کہ گوجرخان کو ضلع بنا کر دم لیں گے اور عنقریب تمام سیاسی مذہبی علاقائی پارٹیوں کے افراد کو مدعو کیا جائے گا اور ایک ایکشن کمیٹی بنائی جائے گی اور ایک دیگر کمیٹی بنائی جائے گی جو بار کے منتخب نمائندگان پر مشتمل ہوگی یہ کمیٹی تمام سیاسی ، مذہبی ، عسکری اور شہری تنظیموں پر مشتمل ہو گی اور وہ گوجرخان کو ضلع بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں گے لہٰذا ضلع بنانے کا سہرا تحریک انصاف اپنے ماتھے پر سجائے اور گوجرخان کا کھویا ہوا مقام واپس دلوائے
مادر جمہوریت مرتے مرتے سویلین بالادستی کے فلسفے کو زندہ جاوید کر گئی
مادر جمہوریت مرتے مرتے سویلین بالادستی کے فلسفے کو زندہ جاوید کر گئی ، محترمہ کلثوم نواز کی رحلت کے موقع پر نوجوان رہنما پاکستان مسلم لیگ ن گوجرخان دانیال امین ایڈووکیٹ نے اپنے اخباری بیان میں کہا کہ محترمہ کا اس وقت دار فانی سے کوچ کر جانا پاکستان اور بالخصوص مسلم لیگ ن کے لئے ایک بہت بڑا نقصان ہے اور انتہائی افسوس سے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ محترمہ کو اپنی بیماری ثابت کرنے کیلئے موت کے منہ میں جانا پڑا اور کچھ نادان دوست اس جذباتی موقع پر بھی سیاست کرنے سے باز نہ آئے ۔
حکومت عوام پر مہنگائی کا بم گرانے سے بازوممنوع رہے
سابق امیدوار برائے قومی اسمبلی چوہدری ظفر محمود نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت عوام پر مہنگائی کا بم گرانے سے بازوممنوع رہے ، عوام نے دل فریب نعروں پر ووٹ اس لئے نہ دیئے کہ حکومت آتے ہی ظلم و ستم شروع کر دے گی، اگر یہی تبدیلی تھی تو عوام ایسی تبدیلی سے باز آئے ، اگر حکومت عوام کو کوئی سہولت نہیں دے سکتی تو جو عوام کو سہولتیں میسر ہیں ان سے عوام کو محروم نہ کرے، ورنہ عوام اپنا حق لینا بھی جانتے ہیں، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے ، اب عوام کسی سلیکٹڈ حکومت کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہ ہیں
گوجرخان کا واحد سلاٹر ہاوس گندگی تعفن اور بیماریوں کی آماجگاہ بن گیا
گوجرخان کا واحد سلاٹر ہاوس گندگی تعفن اور بیماریوں کی آماجگاہ بن گیا انتظامیہ نے چپ سادھ لی تفصیلات کے مطابق گوجرخان کے واحد سالاٹر ہاوس میں صفائی کی ناقص صورتحال پر اہل علاقہ مختلف اقسام کی بیماریوں کا شکار ہونے لگے عوام کی شکایت پر میڈیا کی ٹیم کا دورہ سلاٹر ہاوس کے اردگرد مردہ جانور پڑے ہیں جن کی بدبو سے سانس لینا بھی دشوار ہو گیا سلاٹر ہاوس کے اندر ہر طرف خون بکھرا پڑا ہے پانی کی ٹینکیوں میں کیڑے گھوم رہے ہیں اس ماحول میں جانور ذبحہ کیے جا رہے ہیں کے اگر لوگ دیکھ لیں تو گوشت کھانا چھوڑ دیں اور انتظامیہ کو بار بار کہا گیا اورایک وفد اے سی صاحبہ سے ملاقات کیلئے بھی گیا لیکن وہ راولپنڈی میٹنگ میں ہونے کی وجہ سے نہ مل سکیں وہاں موجود کوآرڈنیٹر نے یقین دہانی کرائی کے ایک دو دن میں صفائی ہو جائے گی لیکن دو ہفتے گزرنے کے باوجود مسئلہ جوں کا توں ہے عوام نے مقامی قیادت سے اپیل کی ہے کہ سلاٹر ہاؤس اور ملحقہ علاقے کی صفائی کروا کے عوام کو چین کا سانس لینے دیا جائے اور اس جرم کے مرتکب افراد کے خلاف کاروائی کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے