DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com
Kahuta; The problem of long-closed canal and smelly water standing in the intersection is by solved AC Simal Mushtaq
عرصہ سے بند نالہ اور چوراہے میں کھڑے بد بو دار پانی کا مسلۂ اسسٹنٹ کمشنرکہوٹہ سیمل مشتاق نے حل کر دیا۔
کہوٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,عمران ضمیر, 09دسمبر2022) عرصہ سے بند نالہ اور چوراہے میں کھڑے بد بو دار پانی کا مسلۂ اسسٹنٹکمشنرکہوٹہ سیمل مشتاق نے حل کر دیا۔ راولپنڈ ی ویسٹ مینجمنٹ کا عملہ،چیف میونسپل آفسیر نبیل ریاض، ٹی ایم اے افسران، ایس ڈی او ہائی وے صبح سے شام تک موقع پر موجود رہے۔ شہریوں، تاجروں، دکانداروں اور اہلیان علاقہ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ سیمل مشتاق کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ سیمل مشتاق نے ایس ڈی او ہائی وے اور صدر پی ٹی آئی تحصیل کہوٹہ راجہ وحید احمد کے ہمراہ بھاری مشینری کے ذریعے پنجاڑ چوک کہوٹہ کے وسط میں کھدائی کر کے عرصہ سے بند نالے کو کھلوا دیا۔ جبکہ اس موقع پر ناجائز تجاوزات اور ناجائز تعمیرات کو بھی گرا دیا۔ اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ سیمل مشتاق نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دکاندار اپنا سامان حدود کے اندر رکھیں۔ تجاوز شدہ سامان نا صرف ضبط ہو گا۔ بلکہ بھاری جرمانے اور دکان سیل کر کے خلاف ورزی کے مرتکب لوگو ں کو جیل کی ہوا کھانا پڑے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مفاد پر کوئی کمپرومائز نہ ہوگا۔
Kahuta: ( Pothwar.com, Imran Zamir, 09 December 2022) The problem of the long-closed canal and the smelly water standing in the intersection Assistant
Commissioner Kahuta Simal Mushtaq solved it. Rawalpindi Waste Management staff, Chief Municipal Officer Nabil Riaz, TMA officers, SDO Highway were present at the spot from morning till evening. On behalf of the citizens, traders, shopkeepers and residents of the area, they paid tribute to Assistant Commissioner Kahuta Simal Mushtaq.
ہر سال 3 دسمبر کو دنیابھر میں خصوصی افراد کاعالمی دن منایا جاتا ہے اور اس حوالے سے پاکستان کی بات کی جائے تومعذور افراد کسی بھی معاشرے کا اہم حصہ ہوتے ہیں
International Day of Persons with Disabilities is celebrated on 3rd December every year and as far as Pakistan is concerned, disabled people are an important part of any society
مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ،9دسمبر2022)
ممتاز عالم دین ممبر ضلعی امن کمیٹی قاری عثمان عثمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر سال 3 دسمبر کو دنیابھر میں خصوصی افراد کاعالمی دن منایا جاتا ہے اور اس حوالے سے پاکستان کی بات کی جائے تومعذور افراد کسی بھی معاشرے کا اہم حصہ ہوتے ہیں اور دیگر شہریوں کی طرح اپنی زندگی اچھے طریقے سے بسر کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ دنیا میں اس طبقے کو ”خصوصی افراد کا نام دیا گیا ہے تاکہ ان کا احساس محرومی ختم کیا جا سکے۔ انہیں صرف یہ نام دینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ ان کے لیے حقیقی معنوں میں خصوصی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے۔انسانی حقوق کا عالمی قانون خصوصی افراد کے تمام تر بنیادی حقوق کی گارنٹی دیتا ہے جبکہ ہمارے ملکی قانون میں بھی معذور افراد کے لیے خصوصی مراعات رکھی گئی ہیں جن میں ملازمت میں کوٹہ، مفت تعلیم،صحت،علاج معالجہ ودیگر سہولیات شامل ہیں۔ان قوانین کے باوجود معذور افراد کو بے شمار مسائل درپیش ہیں جن کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان بھر میں 18سال تک کی عمر کے 60لاکھ سے زائد بچے کسی نہ کسی معذوری کا شکار ہیں۔جن میں ذہنی معذوری کا شکار بھی ہیں۔جن میں ذہنی معذوربچوں کی تعداد 30فیصد، نابینا پن کا شکار 20فیصد،قوت سماعت سے محروم 10فیصد جبکہ جسمانی معذوری کا شکار 40فیصد ہیں۔بڑی تعداد کے حوالے سے صوبائی سطح پر سندھ میں سب سے ذیادہ 3.05فیصد اور پنجاب میں میں دوسرے نمبر پر2.23فیصد ہیں۔پاکستان میں سرکاری ونجی 744اسپیشل ایجوکیشن کے ادارے کام کر رہے ہیں۔صوبہ پنجاب میں سرکاری تعلیمی اداروں کی تعداد 237ہے۔یہ تاثر غلط ہے کہ حکومتی سطح پر معذور افراد کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے بلکہ ان کی بحالی ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔عملدرآمد یا دیگر حوالے سے جو مسائل ہیں وہ صرف خصوصی افراد کے لیے ہی نہیں بلکہ عام آدمی کو بھی ان مسائل کا سامنا ہے۔ترقی یا فتہ ممالک میں بھی حکومتوں کے پاس وسائل محدود ہوتے ہیں اور سارے اخراجات حکومتیں برداشت نہیں کر سکتیں اس کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کا کردار اہم ہوتا ہے۔