روات ؛(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،11،اپریل،2022ء)—سانحہ اوجڑی کیمپ کو چونتیس برس بیت گئے مگر اس حادثہ کے اثرات آج بھی موجود ہیں۔ مری روڈ کے کنارے واقعہ ڈپو میں دس اپریل 1988 کو ایک حادثہ کے ساتھ ہی میزائل بے قابو ہو کر ہوا میں اڑ پڑے یہ آوارہ اور بے قابو میزائل سڑکوں گھروں کھیت کھلیان میں جا لگے جس سے بڑی تباہی اور بربادی ہوئی سینکڑوں لوگ اپنوں سے بچھڑ گئے اسی روز سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے والد وفاقی وزیر محمد خاقان عباسی اپنے بیٹے زاھد عباسی کے ہمراہ کار میں سفر کر رہے تھے کہ آوارہ میزائل ان کی گاڑی کو لگنے سے محمد خاقان عباسی شہید ہو گئے تھے ان کا بیٹا زاھد عباسی سالہا سال قومے میں رہنے کے بعد داعی اجل کو لبیک کہ گیا آج اس سانحہ کو چونتیس برس بیت گئے ہیں۔
Rawat ( Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, April 11, 2022)Thirty-four years have passed since the Ojri camp tragedy, but the effects of this accident are still there, On April 10, 1988, in an accident at the Murree Road Depot, the missiles flew out of control and into the air. On the same day, former Prime Minister Shahid Khaqan Abbasi’s father Federal Minister Muhammad Khaqan Abbasi was traveling in a car with his son Zahid Abbasi when a stray missile hit his car and Muhammad Khaqan Abbasi was martyred. Thirty-four years have passed since the tragedy.