Norway; In Norway, 15-year-old Norwegian-Pakistani Irina Amir took over the Ministry of development for a day.
ناروے میں 15 سالہ نارویجن پاکستانی عرینہ عامرنے ایک دن کے لیے منسٹر آف ڈویلیپمنٹ کی وزارت سنبھال لی۔
اوسلو(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,عقیل قادر)— 15 سالہ نارویجن پاکستانی عرینہ عامر کو 13 اکتوبر کو ایک دن کے لیے منسٹر آف ڈویلیپمنٹ کی وزارت سونپی گی۔ گرلز ٹیک اوور ایک عالمی پروجیکٹ ہے جس میں بڑی بڑی کمپنیاں اور حکومتی وزرا ایک دن کے لیے اپنی سیٹ ٹین ایج لڑکیوں کو سونپتے ہیں۔ گرلز ٹیک اوور کا مقصد لڑکیوں کو مساوی حقوق فراہم کرنا ہے۔ اس موقع پر ایک پریس کانفرنس بھی کی گئی جس میں عرینہ عامر نے شرکت اور منسٹر آف ڈویلیپمنٹ Dag-Inge Ulstein نے قرنطینہ میں ہونے کی وجہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا۔ انہوں نے اس موقع پر عرینہ عامر کو ایک دن کے لیے وزیر بننے پر مبارکباد پیش کی اور ویلکم کیا۔ عرینہ عامر نے بطور وزیر وہ تمام کام سر انجام دیئے جو عام حالات میں وزارت کے ذمہ ہوتے ہیں۔ اس دن عرینہ عامر نے مختلف اجلاسوں کی صدارت اور سماجی پروگراموں میں شرکت کے علاوہ قومی اسمبلی کے ممبران اورناروے کی خاتون وزیر خارجہ Ine Marie Eriksen Søreide سے بھی ملاقات کی۔ عرینہ عامر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ لڑکیوں کی تعلیم اور جبری شادی کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھیں گی۔
Norway; 15-year-old Norwegian-Pakistani Irina Amir was handed over the ministry of development for one day on October 13. Girls Takeover is a global project in which big companies and government ministers give their seats to teenage girls for one day.
Arina Aamir was congratulated on becoming a minister for one day and was welcomed as a minister, Irina Amir carried out all the duties of the ministry under normal circumstances. In addition to chairing various meetings and attending social events, Amir also met with members of the National Assembly and Norwegian Foreign Minister Ine Marie Eriksen Søreide. Talking to media, Arina Aamir said that she would continue her efforts against forced marriage and girls’ education .