Rawat: Husband and wife brutally tortured as Police force peace with accused instead of arresting them
روات,میاں بیوی پر مسلح ملزمان کا وحشیانہ تشدد،گھر کے اندر داخل ہو کر آہنی راڈوں سے مضروب کر دیا ملزمان کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے باوجود چوکی انچارج سب انسپکٹر اسامہ گوندل گرفتاری کی بجائے ملزمان کا سرپرست بن کر متاثرین کو صلح کیلئے مجبور کرنے لگا
روات (چوہدری عقیل احمد نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کام)میاں بیوی پر مسلح ملزمان کا وحشیانہ تشدد،گھر کے اندر داخل ہو کر آہنی راڈوں سے مضروب کر دیا ملزمان کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے باوجود چوکی انچارج سب انسپکٹر اسامہ گوندل گرفتاری کی بجائے ملزمان کا سرپرست بن کر متاثرین کو صلح کیلئے مجبور کرنے لگا،اگر ملزمان فوری گرفتار نہ کئیے گئے تو خودسوزی پر مجبور ہو جاؤں گی ان خیالات کا اظہار مدعی مقدمہ آمنہ بی بی زوجہ عادل حنیف نے اپنے شوہر عادل حنیف کے ہمراہ پولیس چوکی گھوڑا گلی سے انصاف نہ ملنے پر گزشتہ روز پریس کلب روات میں پریس کانفرنس کے دوران کیا انھوں نے موقف اختیار کیا کہ 12 دن رات دیڈھ بجے ملزمان ابرار غنی،واحد بٹ،خرم بٹ،ہینی بٹ و دیگر ہمارے گھر داخل ہو گئے اور میری عذت پر ہاتھ ڈال کر کپڑے پھاڑ دئیے جبکہ میرے شوہر پر بھی کلاشنکوف اور پسٹل کے بٹ مار کر شدید تشدد کیا ملزمان کے خلاف گھوڑا گلی چوکی مری میں مقدمہ درج کروایا مگر چوکی انچارج سب انسپکٹر اسامہ گوندل بااثر ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہا الٹا ہمیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ ملزمان سے صلح کر لو یہی تمھارے لئے بہتر ہے سائلہ آمنہ بی بی نے آر پی او راولپنڈی اور سی پی راولپنڈی سے فوری انصاف اور ملزمان کی گرفتاری کی اپیل کی ہے انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر متعلقہ پولیس نے ملزمان کو گرفتار نہ کیا تو خود سوزی پر مجبور ہو جاؤں گی۔
Rawat; Amna Bibi wife Adil Hanif along with her husband Adil Hanif during a press conference at Press Club Rawat yesterday said they did not get justice from Ghoda Gali police station after being beaten with iron rods by Ibrar Ghani, Wahid Butt, Khurram Butt, Hani Butt and others, instead Police are forcing peace with accused instead of arresting them.
ماڈل تھانہ روات کے علاقوں میں پولیس کی سرپرستی میں سرعام منشیات فروشی سے نوجوان نسلیں تباہ ہونے لگیں
Young generations being destroyed by drug trafficking due to negligence and cooperation of Rawat model police station
روات(چوہدری عقیل احمد نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کام)ماڈل تھانہ روات کے علاقوں میں پولیس کی سرپرستی میں سرعام منشیات فروشی سے نوجوان نسلیں تباہ ہونے لگیں،چرس،شراب اور ہیروئین کی خریدوفروخت کا کام 24 گھنٹے دھڑلے سے جاری،ایس ایچ او روات کے علم میں ہونے کے باوجود کاروائی کی بجائے بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگا عرصہ دراز سے تعینات کرپٹ اہلکار منتھلیاں بٹورنے میں مصروف،منظم منشیات فروش نیٹ ورک کے خلاف صدر سرکل افسران کی گرفت کمزور پڑ چکی اہلیان علاقہ کا مقامی پولیس کے خلاف شدید احتجاج تفصیلات کے مطابق ماڈل تھانہ روات کے علاقوں ڈھوک بدہال،جھٹہ ہتھیال،بسالی،ساگری،کلری،بگاشیخاں،تخت پڑی،فیز8 میں بڑے منشیات فروش نیٹ ورک کے کارندوں نے مقامی پولیس کی مبینہ ملی بھگت اور چشم پوشی سے وسیع پیمانے پر چرس،شراب اور ہیروئین کی فروخت شروع کر رکھی ہے جہاں بدنام زمانہ منشیات فروش آ کر منشیات کی خریدو فروخت کا کام کر رہے ہیں روات پولیس کی زیرسرپرستی گاڑیوں میں موت کے سوداگر مخصوص ٹھکانوں پر منشیات سپلائی کرتے ہیں جنھیں کھلی چھوٹ ہے بڑھتی منشیات اور نشہ کی لعنت سے سکول کے طلباء اور نوجوان بھی محفوظ نہیں متعدد نوجوان نشہ کی لعنت کے باعث اپنی زندگیاں تباہ کر کے گھر کا چراغ گل کر چکے ہیں ذرائع کے مطابق روات پولیس منشیات بیچنے والے بڑے موت کے سوداگروں سے ماہانہ لاکھوں روپے بٹور کر کبھی کبھار خانہ پری کیلئے چرس پینے والے پر معمولی پرچہ دیکر افسران سے داد وصول کر لیتے ہیں اہلیان علاقہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،آئی جی پنجاب انعام غنی،آر پی او راولپنڈی عمران احمر اور سی پی او احسن یونس سے پولیس سرپرستی میں منشیات کی فروخت کا فوری نوٹس لیکر بدنام زمانہ منشیات فروشوں کے خلاف سخت آپریشن کا مطالبہ کیا ہے۔
فوڈ اتھارٹی راولپنڈی اور فوڈ انسپکٹر کی مبینہ نااہلی و ملی بھگت روات سے کلرسیداں روڈ ساگری تک واقع ہوٹل اور بیکری مالکان صارفین کو مضرصحت اشیائے خوردونوش کھلانے لگے گلے سڑے پھل و سبزیوں کی فروخت عروج پر،
The alleged incompetence and collusion of the Food Authority Rawalpindi and the Food Inspector has led to the sale of rotten fruits and vegetables on the rise.
روات (چوہدری عقیل احمد نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کام)فوڈ اتھارٹی راولپنڈی اور فوڈ انسپکٹر کی مبینہ نااہلی و ملی بھگت روات سے کلرسیداں روڈ ساگری تک واقع ہوٹل اور بیکری مالکان صارفین کو مضرصحت اشیائے خوردونوش کھلانے لگے گلے سڑے پھل و سبزیوں کی فروخت عروج پر،دیہاتی ناقص کھانوں کے استعمال سے آئے روز مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگے فوڈ انسپکٹر راولپنڈی راشد محمود ماہانہ بھتہ وصولی کر کے خاموش تماشائی بن گیا تفصیلات کے مطابق علاقہ کے معززین محمد ابرار،زاہد حسین،نوید احمد،جبار علی،عبدالعزیز،حمزہ علی،محمد مہربان،رمضان احمد،پرویز علی،فیاض احمد،محمد زاہد و دیگر نے بتایا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی راولپنڈی کے عملہ کی مبین نااہلی اور فوڈ انسپکٹر راشد کی بھتہ خوری کے باعث روات کلر روڈ پر واقع ہوٹل،شادی ہالز،بیکری مالکان،پھل سیزیاں فروخت کرنے والی دکانیں گاہکوں کو کھلے عام باسی،غیر معیاری اور مضر صحت کھانے بیکری اشیاء اور پھل سبزیاں فروخت کر رہے ہیں جنکے استعمال سے دیہاتی آئے روز مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں آمدنی میں اضافہ کے خواہشمند ٹھیلہ،مالکان منڈیوں سے گلے سڑے پھل،جوسز کیلئے کیمیکل سے بنا دودھ،برگرز کیلئے لاغر اور بیمار مرغیوں کا گوشت استعمال کر رہے ہیں آئے روز بڑھتی شکایات کے باوجود فوڈ انسپکٹر کاروائی کی بجائے پشت پناہی کر رہا ہے جبکہ پنجاب فوڈ اتھارٹی راولپنڈی کا عملہ محض لائسنس کے حصول کیلئے ایک بار چکر لگا کر فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی برت رہا ہے صارفین نے وزیراعلیٰ پنجاب اور ڈی سی او راولپنڈی سے متعلقہ فوڈ انسپکٹر راشد نامی کے خلاف فوری نوٹس لیکر سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔