22 May 2025DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com

Kahuta: Master Plan Unveiled to Beautify Kahuta and Move Overhead Wires Underground

کہوٹہ شہر کی خوبصورتی اور تاروں کو زیر زمین کرنے کا ماسٹر پلان تیار کر لیا گیا

کہو ٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم , عمران ضمیر،22مئی2025)— اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ ایوشہ ظفر،چیف میونسپل آفیسر مخدوم بلال کا سب انجینیئر حبیب اللہ شہزاد اور دیگر ایکسپرٹ کے ہمراہ کہوٹہ شہر کے مین بازار،قدیر بازار اور مٹور چوک کا دورہ۔ کہوٹہ شہر کی خوبصورتی اور تاروں کو زیر زمین کرنے کا ماسٹر پلان تیار کر لیا گیا۔ مٹورچوک تا مچھلی چوک اور قریشی اخلاق چوک،قدیر بازار کہوٹہ تا پنڈی چوک کہوٹہ اسسٹنٹ کمشنر کہو ٹہ ایو شہ ظفر نے شدید گرمی کے دوران پیدل بازاروں اور چوراہوں کا سروے کرایا۔ اس موقع پر ایو شہ ظفر اور مخدوم بلال نے بتایا کہ کہوٹہ شہر کے چوراہوں میں خوبصورت ماڈلز نصب کرنے کے بعد اندورن شہر بازاروں اور کاروباری مراکزو دکانوں کے باہر لٹکتی بجلی کی تاریں،پول اور دیگر کیبلز کے لٹکنے کی وجہ سے بازاروں میں سڑک جگہ جگہ سے تنگ ہو چکی ہے۔ جوکہ اکثر حادثات کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ سروے کے بعد باقاعدہ گرانٹ جاری کر کے جلد ازجلد اس منصوبہ کو پایا تکمیل تک پہنچائیں گے۔ اس موقع پر انجمن تاجران کہوٹہ کے نمائندگان راجہ شاہدا جمل اور ملک شوکت مہان بھی موجود تھے۔

Kahuta – Pothwar.com, Imran Zamir – May 22, 2025:
Assistant Commissioner Kahuta, Ayesha Zaffar, along with Chief Municipal Officer Makhdoom Bilal, Sub-Engineer Habibullah Shehzad, and other technical experts, conducted a detailed inspection of Kahuta’s main commercial areas, including Main Bazaar, Qadir Bazaar, and Mator Chowk.

As part of ongoing city improvement efforts, a comprehensive master plan has been finalised to enhance the aesthetic appeal of Kahuta and move overhead utility cables underground. The project spans from Mator Chowk to Machli Chowk and Qureshi Ikhlaq Chowk, as well as from Qadir Bazaar to Pindi Chowk.

Despite the intense heat, Ayesha Zaffar led a walk-through survey of these markets and junctions to assess ground realities. During the visit, she and Makhdoom Bilal emphasised that after installing attractive models at key intersections, focus will shift to eliminating hazardous hanging electric wires, poles, and other entangled cables outside shops and business centres. These not only mar the city’s appearance but also reduce road space and increase the risk of accidents.

Officials confirmed that following the survey, funds will be officially allocated to implement the plan swiftly. Representatives from the Kahuta Traders Association, including Raja Shahid Ajmal and Malik Shoukat Mahan, were also present during the visit.

کہوٹہ: انجمن تاجران اور مقامی انتظامیہ کے درمیان تنازع باہمی افہام و تفہیم سے حل

Kahuta: Dispute Between Traders’ Union and Local Administration Resolved Amicably

کہو ٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم , عمران ضمیر،22مئی2025)— انجمن تاجران کہوٹہ اور مقامی انتظامیہ کے درمیان گزشتہ روز پیش آنےوالا نا خوشگوار واقع باہمی افہام و تفہیم سے حل کر لیا گیا۔ جاوید کلاتھ ڈپواور انتظامیہ کہوٹہ کے درمیان تناظہ پیدا ہوا۔ جس کے بعد انجمن تاجران کہوٹہ اور مسلم لیگ (ن) کے مقامی لوگوں نے چیف آفیسر مخدوم بلال، ایم او آر کہوٹہ سے ان کے آفس میں ملاقات کی۔ جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے تھانہ کہوٹہ میں دی گئی درخواست معاملہ حل ہونے کے بعد واپس لے لی گئی۔اس موقع پر انجمن تاجران کہوٹہ کے رہنماؤں نے بعد ازاں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہمارت معاملات طح ہو گئے ہیں۔ بازار میں انتظامیہ کے چھاپوں کے دوران انجمن تاجران کہوٹہ کے نمائندے انتظامیہ کے ہمراہ ہونگے۔ اس موقع پر چیف میونسپل آفیسرکہوٹہ مخدوم بلال سے رابطہ کرنے پر اپنے موقف میں انہوں نے بتایا کہ معاملہ آپس میں انتظامیہ اور تاجروں کے مابین خوش اصلوبی سے حلا ہو گیا ہے۔

Despite Millions Spent, Kahuta Still Lacks Proper Sewerage and Water Supply; Citizens Demand Action


کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود کہوٹہ میں سیوریج و واٹر سپلائی کا فقدان، شہریوں کا اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس کا مطالبہ

کہو ٹہ: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم , عمران ضمیر،22مئی2025)— کہوٹہ شہر میں سیوریج اور واٹر سپلائی کی مد میں کروڑوں روپے خرچ ہونے کے باوجود کہوٹہ شہر سیوریج کا کوئی نام ونشان تک نہ ہے۔ جبکہ واٹر سپلائی سے کہوٹہ کی 70فیصد سے زائد آبادی محروم ہے۔ چندد محلوں میں برائے نا م پائپ لائن ڈال کر گلیوں کی کھدائی کے بعد مرمت تک نہ کی گئی۔ محکمہ پبلک ہیلتھ راولپنڈی کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے کے فنڈز ہڑپ کر لیئے گئے۔ شہری پانی کی بوند بوند کو ترسنے لگے۔ دھپری، ادوالہ، گلہ، چھنی، نئی آبادی اور کی ملحقہ آبادیوں میں 40کروڑ سے زائد فنڈز واٹر سپلائی پر خرچ کیئے گئے۔ جبکہ پانی کا مین سورس اور ٹیوب ویل نہ بنائے گئے۔ 40سالہ پرانے سورس سے نئی آبادیوں کے چند محلوں کو پانی سپلائی کیا گیا تو پرانی آبادیوں کے لیے پانی کی شدید کمی پیدا ہو گئی۔اہلیان کہوٹہ نے وزیر اعلی پنجاب، کمشنر راولپنڈی، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ سے سیوریج اور واٹر سپلائی کے کروڑوں روپے کے فنڈز خرد برد کرنے اور شہریوں کو سہولیا ت کی عدم دستیابی پر فوری نوٹس لینے کا لطالبہ کیا ہے۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button