25 February 2025DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com

Kahuta Administration Helpless Against Cart Mafia, City Overrun by Vendors

کہوٹہ انتظامیہ ریڑھی مافیا کے آگے بے بس، شہر پر ریڑھی بانوں کا قبضہ

مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ،25فروری2025)
کہوٹہ انتظامیہ ریڑھی مافیا کے آگے بے بس ہوئی، کہوٹہ شہر ریڑھی بانوں کے نرغے میں،شہر کے مصروف بازاروں اور چوکوں میں ریڑھی والوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، اول تو محکمیں والے ان کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لاتے اگر کوئی غلطی سے ایکشن لینے کی کوشش کر یں تو ان کے آفس میں سے چند ایک ملازم ان ریڑھی والوں کو بتا دیتے ہیں اور وہ چند منٹوں کے لیے گلیوں میں غائب ہو جاتے ہیں تفصیل کے مطابق وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے، پنجاب بھر کے دیگر شہروں کی طرح کہوٹہ شہر کو تجاوزات سے پاک کرنے کے احکامات ٹھس، مقامی انتظامیہ نے کہوٹہ شہر کے ریڑھی بان مافیا کے سامنے گٹھنے ٹیک دیئے، ریڑھی بان کہوٹہ شہر کے مختلف علاقوں میں دندناتے پھر رہے ہیں، انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، میونسپل کمیٹی کہوٹہ یا میں نااہل، سفارشی اور سیاسیوں کے منظور نظر بھرتی کئے گئے دیہاڑی دار ملازم پورا دن مختلف چوکوں چوراہوں میں کھڑے ہو کر کہیں لگاتے اور سیلفیاں بناتے رہتے ہیں، کلر چوک کہوٹہ میں انٹی انکروچمنٹ کاونٹر قائم کر دیا گیا لیکن کار کردگی صفر ہے، شہر بھر میں جگہ جگہ ریڑھی بانوں نے ریڑھیاں لگارکھی ہیں، سوال یہ ہے کہ ان ریڑھی بانوں کے خلاف کاروائی کون کرے گا، ایم سی کہوٹہ میں درجنوں دیہاڑی دار ملازم سیاسی سفارشوں پر بھرتی کئے گئے ہیں جو صرف میونسپل کمیٹی کے آفس میں بیٹھے فون پر ٹک ٹاک سے لطف اندوز ہوتے رہتے ہیں۔

Mator (Pothwar.com, Kabir Ahmed Janjua – February 25, 2025) – The Kahuta administration appears powerless against the encroaching cart vendors, as the city’s busy markets and intersections remain occupied by unauthorized stalls. Despite official orders from Punjab Chief Minister Maryam Nawaz Sharif to clear encroachments across the province, the local authorities have failed to take action.

According to sources, whenever an attempt is made to crack down on illegal vendors, some officials from within the municipal office tip them off, allowing them to disappear into alleys temporarily. The municipal committee of Kahuta has set up an anti-encroachment counter at Kallar Chowk, but its performance remains ineffective. Meanwhile, city streets remain clogged with carts, disrupting traffic and pedestrian movement.

The municipal workforce, allegedly hired through political influence, is accused of negligence, with many spending their work hours taking selfies or browsing social media instead of enforcing regulations. The question remains: who will take action against this growing encroachment problem in Kahuta?

کہوٹہ کے جنگلات میں غیر قانونی کٹائی عروج پر، ٹمبر مافیا اور محکمہ جنگلات کی ملی بھگت بے نقاب

Kahuta’s Forests Under Threat: Illegal Logging Surges Due to Timber Mafia and Official Collusion

مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ،25فروری2025)
محکمہ جنگلات اور لکڑی چوروں کی ملی بھگت تحصیل کہوٹہ کے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی عروج پر سر سبز و شاداب چیل کے قد آور درختوں کو کاٹ کر جنگل میدانوں میں تبدیل ہر سال لکڑی چور آگ لگا دیتے ہیں غیر قانونی چوری لکڑی پکڑنے پر ملزمان غائب اور فرار کروا دیئے جاتے ہیں لکڑی چوری میں استعمال گاڑی کی سپرداری کرالی جاتی ہے ملزمان کے نام سامنے نہیں لائے جاسکے ٹمبر مافیااورمحکمہ جنگلات کہوٹہ کے عملے کا گٹھ جوڑ،لکڑی چوروں کے کہوٹہ کے جنگلات کو گاجر مولی کی طرع کاٹ دیا، محکمہ جنگلات کے اعلیٰ حکام کی سر پرستی میں سرکاری جنگلوں سے قیمتی درختوں کی کٹائی کاسلسلہ عروج پررات کے اندھرئے میں ٹمبرمافیا کے افرادمحکمہ جنگلات کے ملازمین سے مل کر تحصیل کہوٹہ کے علاقوں سوہا،پتن، کیرل،سوڑ، منجن، سلامبڑ، پنجاڑ، کھوئیاں،بڑائٹیاں،کلٹیہ،بھنتی، جیوڑہ، بیور، کھلول، راجگڑھ،کراندی،چھنی،سویڑی،نلہ کھیرا،آنور، ساحل،نارہ، لہڑی،سہراور دیگر علاقوں سے چیڑ،پلائی،قہو،ٹال اور دیگر اقسام کی سرکاری قیمتی لکڑی کاٹ کر راتوں رات عملے سے مل کرراتوں رات پنجاب کی منڈیوں میں لے جاتے ہیں ہر سال کروڑوں روپے مالیت کی رقم خرچ کر کے“کاغذی”شجر کاری مہم کر نے والے اگر یہی رقم جنگلات کے بچاؤ کے لیے مختص کر یں تو جنگلات کی کٹائی اور اس میں لگائی جانے والی آگ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔محکمیں کو اچھی طرع خبر ہوتی ہے کہ ہر سال مئی، جون اور جولائی میں کہوٹہ کے جنگلات میں آگ لگائی جاتی ہے مگر محکمہ اس کام کی روک تھام کے لیے کوئی بھی موثر اقدام نہیں کر تا صرف خانہ پری کی جاتی ہے اور اعلیٰ حکام کو“سب اچھا”کی رپورٹ کی جاتی ہے عوام علاقہ نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button