20 January 2025DailyNewsHeadlinePothwar.comRawat

Rawat: Federal Government Urged to Address Delays in Green Line Train Service

وفاقی حکومت سے گرین لائن ٹرین کی تاخیر کے مسئلے پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ

روات(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی۔ 20جنوری 2025ء)—پاکستان ریلوے مارگلہ اسلام اباد سے کراچی جانے والی ملک کی تیز ترین نان اسٹاپ ٹرین گرین لائن کے لیئے ترجیحی بنیادوں پر اضافی کوچز کا انتظام کرے یہ ٹرین اپنے مقررہ وقت پر اسلام اباد سے روانہ ہو کر لاہور پہنچ جاتی ہے جہاں کراچی سے آنے والی گرین لائن کا انتظار کیا جاتا ہے اس کی امد پر اس کے دس ڈبوں کو واشنگ لائن لے جاکر صاف کیا جاتا ہے جس پر گھنٹوں لگ جاتے ہیں اس دوران لاہور سے کراچی جانے والے سینکڑوں مسافر بچوں معمر مریضوں اور خواتین سمیت کھلے آسمان تلے اپنی کوچز کے انتظار میں کھڑے رہتے ہیں جس سے گرین لائن غیر معمولی تاخیر سے لاہور سے کراچی کے لیئے روانہ ہوتی ہے اسے اگر کوچز کے لیئے گھنٹوں لاہور اسٹیشن پر روکا نہ جائے تو اس کی روزمرہ کی تاخیر میں دو سے تین گھنٹوں کی کمی ہو سکتی ہے وفاقی حکومت اس صورتحال کا نوٹس لے اور پہلی فرصت میں گرین لائن کی کوچز کو دیگر ٹرینوں سے واپس لا کر لاہور میں گرین لائن کے لیئے ہی مختص کیا جائے تو یہ ٹرین اج بھی مقررہ وقت پر اپنی منزل مقصود پر پہنچ سکتی ہے

Rawat (Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, 20 January 2025) — Pakistan Railways has been urged to prioritise the addition of extra coaches for the Green Line, the country’s fastest non-stop train travelling from Margalla, Islamabad, to Karachi.

The Green Line departs from Islamabad on schedule and reaches Lahore in time, where it awaits the arrival of the Karachi-bound Green Line train. Upon its arrival, ten coaches are taken to the washing line for cleaning, a process that takes hours. During this time, hundreds of passengers, including children, elderly individuals, and women, are left standing under the open sky, waiting for their coaches.

This causes significant delays, with the train departing from Lahore to Karachi far behind schedule. Experts suggest that if the Green Line is not held at Lahore Station for extended hours due to coach cleaning, the delay could be reduced by two to three hours daily.

It has been proposed that the federal government take immediate notice of this situation. By reallocating Green Line coaches from other trains and dedicating them exclusively for this service in Lahore, the train could once again reach its destination on time.

بانی پاکستانی حضرت قائد اعظم محمد علی جناح رح کے مزار کو عام لوگوں کیلیئے بند

The mausoleum of the founder of Pakistan, Hazrat Quaid-e-Azam Muhammad Ali Jinnah (RA), has been closed to the general public

روات(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی۔ 20جنوری 2025ء)—بانی پاکستانی حضرت قائد اعظم محمد علی جناح رح کے مزار کو عام لوگوں کیلیئے بند کرنے سے ملک بھر سے کراچی آ کر بائی پاکستان کو خراج عقیدت پیش کرنے کی خواہش کے ساتھ آنے والوں کو اس وقت بیحد مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب ان وہ ل مین گیٹ پر چالیس رویے کے عوض داخلے کا ٹکٹ حاصل کرنے کے بعد بھی مزار قائد پر حاضری دے سکتے ہیں نہ ہی انہیں خراج تحسین پیش کر سکتے ہیں ہزاروں لوگ روزانہ قائد اعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے ملک کے طول و عرض سے مزار قائد پہنچتے ہیں ٹکٹ لے کر اندر داخل ہوتے ہیں جس کے بعد وہ مزار تک اس لیئے نہیں پہنچ پاتے کہ مزار قائد سے دو تین سو گز کے فاصلے پر رکاوٹیں کھڑی کر کے آنے والوں کا داخلہ مکمل بند کر دیا گیا ہے مزار قائد کے دروازے بھی بند ہیں مزار کے باہر پارک میں دیکھنے کی کوئی بھی چیز نہیں فوارے تک بند ہیں وہاں موجود فوٹوگرافرز کے مطابق مزار قائد مدتوں سے عام افراد کے لیئے بند پڑا ہے سندھ حکومت اعلی سرکاری افسران اور سرکاری مہمانوں کے لیئے اس کے قفل کھول دیئے جاتے ہیں لوگ ٹکٹ خریدنے کے باوجود مزار قائد تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے کوئی بھی انسان بغیر ٹکٹ کے قائد اعظم پارک میں داخل نہیں ہو سکتا مگر وہاں تک آوارہ کتوں کو رسائی کیسے ملی ہے اس کا جواب مزار انتظامیہ اور سندھ حکومت ہی دے سکتی ہے یہ اوارہ کتے اگر انے والے کسی بچے مرد خاتون پر حملہ کردیں تو ذمہ دار کون ہو گا؟اگر لاہور میں مزار اقبال روزانہ کی بنیاد پر عام لوگوں کے لیئے کھلا ہوا ہے تو قائد اعظم کے مزار تک عام لوگوں کو رسائی کیوں ممکن نہیں؟کون ل لوگ کروڑوں پاکستانیوں کو بانی پاکستان کی قبر پر فاتحہ پڑھنے سے روک رہے ہیں صدر مملکت اصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کو اس صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہیئے

Show More

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button