کلرسیداں –(پوٹھوار ڈاٹ کام، اکرام الحق قریشی،06، نومبر، 2024ء ) —سرکاری تعلیمی اداروں کی نجکاری کیخلاف دریائے جہلم کے غربی کنارے پر واقع یو سی سموٹ کے گاؤں پلالہ ملاح خان میں بچوں کے والدین نے گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول پلالہ ملاح خان کو این جی او کے حوالے کرنے کے خلاف مدرسہ کو تالے لگا کر گیٹ پر بھاڑ بچھا دی ہے اور اعلان کیا ہے کہ جب تک حکومت پنجاب سرکاری سکولوں کی نجکاری کے نوٹیفکیشن کو واپس نہیں لیتی اس وقت تک ہمارا کوئی بچہ سکول جائے گا نہ ہی ہم سکول کھلنے دیں گے۔ہم نے یہ جگہ اپنے بچوں کی تعلیم کے لیئے عطیہ کی تھی اسے کسی این جی او کے حوالے کرنے کی ہر کوشش کی مزاحمت کریں گے پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لے پاکستان میں اقتدار اتے جاتے دیر نہیں لگتی۔
Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, November 6, 2024) — Parents of students in the village of Pallala Mulah Khan, Union Council Smot, located on the western bank of the Jhelum River, have strongly protested against the transfer of the Government Girls Primary School to an NGO. In a bold move, they locked the school gates and placed a barrier at the entrance, vowing to keep the school closed until the Punjab government revokes its privatization notification for public schools.
The community members emphasized that they had donated the land for their children’s education and would resist any attempts to hand the school over to an NGO. They also warned the Punjab government, urging it to reconsider its stance on privatization, reminding authorities of the swiftly changing political tides in Pakistan. The protestors declared that until their demand is met, no child from their village would attend school, and they would not allow the school to reopen.
کلر سیداں کی حدود میں ڈکیتی کی واردات میں ملزم نے پرانا فریج فروخت کرنے کے بہانے پھیری والے کو اسلحہ کی نوک پر لو ٹ لیا
Street Vendor Robbed at Gunpoint Under the Pretense of Buying an Old Fridge in village Kambeeli Sadiq
کلرسیداں –(پوٹھوار ڈاٹ کام، اکرام الحق قریشی،06، نومبر، 2024ء ) —کلر سیداں کی حدود میں ڈکیتی کی واردات میں ملزم نے پرانا فریج فروخت کرنے کے بہانے پھیری والے کو اسلحہ کی نوک پر لو ٹ لیا۔دلاور خان نے مقدمہ درج کروایا کہ میں لوڈر رکشہ پر پھیری کا کاروبار کرتا ہوں،گزشتہ روز دن کے وقت کمبیلی صادق گاؤں میں ایک لڑکا نے کہا کہ وہ اپنا پرانا فریج فروخت کرنا چاہتا ہے جس کے بعد وہ مجھے ایک مکان میں لے گیا اور ایک فریج دیکھاکر پیسے پوچھے تو میں نے آٹھ ہزار روپے بتائے جس کے بعد وہ دوسرے کمرے میں گیا اور پسٹل اٹھا کر لے آیا اور پسٹل کی نوک پر ایک عدد موبائل فون اور پچیس ہزار روپے کی رقم لوٹ لی۔ دریں اثناء زبیر احمد نے 15پر کال کر کے بتایا کہ اس کا اسی ہزار روپے مالیت کا موبائل فون چوری کر لیا گیا ہے۔ادھر آئیسکو سب ڈویژن چوآ خالصہ کی حدود میں بجلی چوری کرنے کے الزام میں چار صارفین فیصل محمود،تضارب محمود،محمد افضل اورقربان حسین کیخلاف الگ الگ مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ واپڈا کی ڈیٹکشن ٹیم کے مطابق ملزمان پی وی سی تار سے کنڈے لگا کر ڈائریکٹ بجلی چوری کرتے پائے گئے۔
محمد اعجاز بٹ کے پوتے محمد ذیشان بٹ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے
Muhammad Zeeshan Butt, the grandson of Muhammad Ijaz Butt marrige takes place in Kallar Syedan
کلرسیداں –(پوٹھوار ڈاٹ کام، اکرام الحق قریشی،06، نومبر، 2024ء ) —پاکستان پیپلز پارٹی تحصیل کلر سیداں کے صدر محمد اعجاز بٹ کے پوتے محمد ذیشان بٹ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے، دعوت ولیمہ میں سابق رکن قومی اسمبلی غلام مرتضی ستی، بیرسٹر شاہ رخ پرویز،مسلم لیگ ن فرانس کے سینئر نائب صدر شیخ وسیم اکرم،پیپلز پارٹی ضلع راولپنڈی کے صدر چوہدری ظہیر محمود،پیر سید حامد علی شاہ،راجہ قمر مسعود،شیخ حسن ریاض،راجہ ظفر محمود، چوہدری زین العابدین عباس، چوہدری اسدالرحمان ایڈووکیٹ،یاسر بشیر راجہ ایڈووکیٹ،چوہدری اخلاق حسین، مسعودبھٹی،محمد فیاض کیانی،سیٹھ عبدالرووف،نعیم اعجاز بٹ،سید طاہر شاہ کاظمی،قمر ایاز،الطاف کیانی،شیخ ندیم احمد،انجم کیانی،ماسٹر غالب حسین،نوید اختر مغل اور دیگر نے شرکت کی۔
معمر محنت کش مزدور کی ماہانہ تنخواہ 20 ہزار روپے ہے اور اسے بجلی کا ماہانہ بل 21 ہزار کا موصول ہوا ہے
Elderly Laborer Earning 20,000 Rupees a Month Receives 21,000 Rupee Electricity Bill
کلرسیداں –(پوٹھوار ڈاٹ کام، اکرام الحق قریشی،06، نومبر، 2024ء ) —ناطقہ سر بگریان ہے!معمر محنت کش مزدور کی ماہانہ تنخواہ 20 ہزار روپے ہے اور اسے بجلی کا ماہانہ بل 21 ہزار کا موصول ہوا ہے۔معمر شخص محمد عنائت مقامی بازار میں ایک دوکان کے باہر رات کو چوکیداری کرتا ہے جب سب لوگ محو نیند ہوتے ہیں تو یہ چوکنا ہو کر پہرہ داری کا فریضہ سرانجام دے رھا ہوتا ہے اس کی ماہانہ تنخواہ بیس ہزار روپے ہے جبکہ اسے ائیسکو نے ایک ماہ کا بل اکیس ہزار روپے ہیں وہ اپنی ساری تنخواہ بھی بل میں ڈال دے تو بھی اسے مزید ایک ہزار روپے درکار ہیں جب کہ اسے بیوی بچوں کی خوراک کے لیئے کچھ نہیں بچتا۔ہمارے حکمرانوں کو خدا کا خوف کرنا چاہیئے جنہوں نے ایسا منفرد ٹیرف متعارف کروایا ہے کہ جس کے بعد صارفین کو بلوں کی ادائیگی کے لیئے گھریلو اشیا فروخت کرنا پڑتی ہیں۔