Dadyal, AJK; Winning candidate will need to get at least 15,000 to 20,000 votes
اس بار الیکشن جیتے والے امیدوار کو کم از کم 15000ہزار سے 20000ہزار کے درمیان ووٹ لینے والے امیدوار کامیاب ہوگا
ڈڈیال:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,وقاراحمد)…ڈڈیال حلقہ ایل ون میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری اظہر صادق اور پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار چوہدری مسعودخالد ایڈووکیٹ کے درمیان سخت مقابلہ کی توقع کی جارہی ہے لیکن اس کے برعکس دیکھا جائے توپاکستان پیپلز پارٹی چوہدری افسر شاہدایڈووکیٹ بھی کسی کم نہیں لگتا اس کے علاوہ مسلم کانفرنس کے امیدوار چوہدری غلام ربانی برق اور تحریک لبیک کے امیدوار چوہدری فیصل مشتاق بھی کسی سے کم نہیں لگتاکیونکہ ان کی ریلی اور جلسہ میں کافی تعداد لوگوں نے شرکت کی اس کے بعد کافی بہترنظر آئے ہیں لیکن ٓآزاد امیدوار ان میں راجہ شعیب عابد،راجہ علی زمان ایڈووکیٹ نظریاتی گروپ پاکستان مسلم لیگ،چوہدری جہانگراکبر،چوہدری لیاقت علی ایڈووکٹ ودیگر امیدواران اپنی الیکشن مہم کا فی زور شور سے جارہی ہے تحصیل ڈڈیال میں جوڈ توڈ ابھی بھی جارہی ہے اس بار یونین کونسل کھٹاڑ میں ہر امیدوار جارہے ہیں یہ سب سے بڑی یونین کونسل ہے ابھی تک مقابلہ بہت سخت لگتا ہے الیکشن وقت کہنے قبل از وقت ہو گا کون جیتے گا کو ن ہار گا پاکستان تحریک انصاف امیدوار کے حامی کہتے ہیں کہ ڈڈیال کی سیٹ ہم جیت چکے ہیں لیکن مسلم لیگ ن کے ا میدوار کہتے ہیں اگر الیکشن صاف شفاہو ئے تو جیت ہماری ہی ہو گئی اس کے بر عکس پی پی پی اور تحریک لبیک اور آزاد امیدوار راجہ شعیب عابد بھی مقابلہ کر رہے ہیں تمام امیدوان کی انتخابی جلسہ اور ریلی کامیاب ہو ئی ہیں لیکن دیکھاوالی بات کہ ہر امیدوار نے پاروشو کر نے میں کامیاب رہاہے لیکن کامیابی کسی کے نصیب میں ہوتی ہے اب 25جولائی کو پتہ چلے گا کہ کون کتنے پانی میں ہے اب دیکھاجائے تو پیچھی بار الیکشن یعنی کے2016 میں دیکھاجائے تو کل مردووٹران کی تعداد 31740اور کل خواتین ووٹران 26508اور اس طرح کل ووٹ 58248ووٹ تھے کل تعداد پولنگ اسٹیشن 109اور سنگل بوتھ 52ڈبل بوتھ 114تھے تعداد بوتھ انفرادی 46تعداد بوتھ خواتین انفرادی 41مشترکہ بوتھ 79تھے یعنی کے ٹوٹل کل بوتھ کی تعداد 166بنتی ہے لیکن اس بار ے الیکشن میں دیکھاجائے تو کل مرد ووٹران کی تعداد 48216اور کل خواتین ووٹران کی تعداد 45264اس طرح کل ووٹران کی تعداد 93480ہے کل پولنگ اسٹیشن کی تعداد 135اور سنگل بوتھ کی تعداد 35اور ڈبل بوتھ کی تعداد 100ہے انفرادی مرد بوتھ کی تعداد 45تعداد خواتین انفرادی بوتھ 45اور کل مشترکہ بوتھ 45ہے کل بوتھ 235ہیں اس بار الیکشن میں ووٹ کی تعداد بہت زیادہ ہے 2016کے الیکشن میں تقربیاً37000سے زیادہ ووٹ کاسٹ ہو اتھا جیتے والے امیدوار چوہدری مسعودخالد ایڈووکیٹ نے تقربیاً12500سے زیادہ ووٹ لی تھی اس بار الیکشن جیتے والے امیدوار کو کم از کم 15000ہزار سے 20000ہزار کے درمیان ووٹ لینے والے امیدوار کامیاب ہوگا لیکن اس بار کون جنتے گا کوہار گا اس کا فیصلہ عوام نے 25 جولائی کو کرنے ہو گا دیکھاتے ہیں عوام اس بار تبدیلی پر مہر لگاتی ہے یا ووٹ کو عزت دو یا غریبوں اور کسانوں جماعت کو ووٹ دیتی ہے
Dadyal, AJK; In Dadyal constituency L-1, a fierce contest is expected between PTI candidate Chaudhry Azhar Sadiq and PML-N candidate Chaudhry Masood Khalid Advocate, but on the contrary, Pakistan People’s Party Chaudhry Afsar Shahid Advocate is also seen as no less. Besides, Muslim Conference candidate Chaudhry Ghulam Rabbani Barq and Tehreek-e-Labaik candidate Chaudhry Faisal Mushtaq also look no less than anyone, because a large number of people attended their rallies and meetings. Independent candidate Raja Shoaib among them is also doing well. Abid, Raja Ali Zaman Advocate Ideological Group Pakistan Muslim League, Chaudhry Jahangir Akbar, Chaudhry Liaquat Ali Advocate and other candidates are going on their election campaign loudly. This time every candidate is going to Union Council Khatar. This is the largest union council yet the competition seems to be fierce. Who will win and who will not lose? Supporters of Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) candidate say that we have won Dadyal’s seat but PML-N’s Candidates say If the election is fair, then the victory is ours. On the contrary, the PPP and Tehreek-e-Libek and independent candidate Raja Shoaib Abid are also contesting fiercely. Now, on July 25, it will be known who is in how much water. Now, if we look at the last election, ie in 2016, the total number of male voters is 31740 and the total number of female voters is 26508. There were 58248 votes, total number of polling stations 109 and single booth 52, double booth 114, number of booths individual 46, number of booths women individual 41, common booth 79, ie the total number of booths is 166 Thus the total number of voters is 93480. The total number of booths is 235. In the 2016 elections, more than 37,000 votes were cast. The winning candidate, Chaudhry Masood Khalid Advocate, got more than 12,500 votes. This time, the winning candidate will need toget at least 15,000 to 20,000 votes. But this time, who knows? The people will have to decide on July 25.
News in breif…
ڈڈیال:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,وقاراحمد)…سابق جج ہائی کورٹ سابق چیئرمین احتساب بیورو آزاد کشمیر یونس طاہر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ مسعود خالد کو غلط فہمی ہو گئی ہے وہ ہمارے علاقے میں آکر ذیلداری چلانے کی کوشش کر رہے ہیں مگر وہ کان کھول کر سن لیں کہ ہمارے علاقے میں انکی زیلداری نہیں چلے گی اور ادھر چلانے کی کوشش بھی نہ کرنا ورنہ سو سنار کی اور ایک لوہار والی بات یاد رکھنا مسعود خالد نے ادھر آکر میرے حوالے سے جھوٹ بولے میں مسعود خالد کو جواب دینا جانتا ہوں مسعود خالد جیسے وزیر میرے دفتر کے چپڑاسی سے اجازت لے کر میرے دفتر داخل ہوتے ہیں مسعود خالد اگر آپ کو وضو کرنا آتا ہے تو ڈڈیال کی جامع مسجد میں آؤ اور میرا سامنا کرو ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملوٹ میں منعقدہ شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا