Kallar Syedan; Anjuman-e-Tajiran Choa Khalsa protests against insult to women by female staff at Carona Vaccination Center
کلرسیداں کورونا ویکسینیشن سنٹر میں خواتین عملے کی آنے والی خواتین سے بدتمیزی پر انجمن تاجراں چوآ خالصہ کا احتجاج
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)—کلرسیداں کورونا ویکسینیشن سنٹر میں خواتین عملے کی آنے والی خواتین سے بدتمیزی پر انجمن تاجراں چوآ خالصہ کا احتجاج اور ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ،انجمن تاجراں چوآخالصہ کے صدر شیخ مستحسن علی نے کہا ہے کہ گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج کلرسیداں میں قائم کورونا ویکسینیشن سینٹر میں موجود خواتین عملہ انتہائی غیر تربیت یافتہ اور غیر مہزب ہے۔انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ خواتین سٹاف وہاں ویکسینیشن کے لیئے آنے والی خواتین سے بدتمیزی سے پیش آتا ہے گزشتہ روز بھی عملے نے خواتین سے بدتمیزی کی اور پہلے یہ کہ کر ویکسینیشن سے معذرت کر لی کہ اب ہمارا لنچ ٹائم ہے۔پون گھنٹہ بعد انہیں ویکسینیشن کی یاد دھانی کرائی گئی تو انہوں نے بدتمیزی شروع کردی اور کہا کہ اب ہمارا مقررہ وقت پورا ہو گیا ہے آپ کو دوسری شفٹ کے لوگ ویکسین لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر تحصیل کلرسیداں کے سب سے بڑے قانون گو حلقہ چوآخالصہ کو ویکسینیشن سینٹر سے روک رکھا ہے۔ہمارے معمر افراد اور خواتین کو اس کے لیئے کلرسیداں جانا پڑتا ہے اور وہاں تعنیات عملہ بدتمیزی روا رکھتا ہے انہوں نے خبردار کیا کہ چوآخالصہ کے لوگ نہ صرف کلر سیداں جا کر ویکسین لگانے سے انکار کر دیں گے بلکہ ہم صورتحال پر احتجاج بھی کریں گے۔
Kallar Syedan; Anjuman-e-Tajiran Choa Khalsa protests against insulting women by female staff at Kallar Syedan Corona Vaccination Center and demands action against those responsible. The female staff at the center are highly untrained and non-partisan. Sheikh Mustasan Ali said that PTI has deliberately withheld Choa Khalsa, the largest law-abiding constituency of Tehsil Kallar Syedan, from the vaccination center and Warned that the people of Choa Khalsa will not only refuse to vaccinate but we will also protest aginst the situation.
حالیہ بارشوں نے ایک بار پھر کلردھانگلی سڑک کی خصوصی تعمیر و مرمت کا میک اپ اتار دیا
The recent rains have once again taken off the make-up of the special construction and repair of Kallar Dhuangalli Road
کلرسیداں:(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی)—حالیہ بارشوں نے ایک بار پھر کلردھانگلی سڑک کی خصوصی تعمیر و مرمت کا میک اپ اتار دیا گزشتہ برس پانچ کروڑ کی لاگت سے ڈڈیال آزادکشمیر کو کلرسیداں کے راستے راولپنڈی اسلام آباد سے ملانے والی اس شاہراہ کی خصوصی مرمت کا کام شروع ہوا تھاجو سال بعد بھی مکمل ہونے کا نام نہیں لے رھا گزشتہ برس مرمت کا کام شروع ہوا جوں جوں کام آگے بڑھتا توں توں بارش اسے بہا کر لے جاتی ہے۔ رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی نے کام کو غیر معیاری قرار دیتے ہوئے بند کروا دیا چھ ماہ کے وقفے کے بعد پھر مرمت کا کام شروع ہوا تو صوبائی پارلیمانی سیکرٹری راجہ صغیر احمدنے بھی اس کے معیاری نہ ہونے کی شکایت کی۔اب جیسے جیسے مرمت کا کام آگے بڑھ رھا ہے ویسے ویسے بارش اسے ایک بار پھر کھنڈر میں تبدیل کر دیتی ہے۔ ذرا سی بارش سے سڑک پر تارکول کا میک اپ پانی میں بہہ جاتا ہے اور اس میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایس ڈی او ایم اینڈ آر خود اس کی نگرانی کرتے ہیں نہ کوئی انجنیئر آتا ہے بلکہ ان کی جانب سے ایک بیلدار وہاں موجود رھتا ہے جواسی لیبر کے ساتھ چائے پانی کے علاوہ کھانا بھی تناول کرتاہے اس طرح پانچ کروڑ کی رقم ایک بار بھی ساون میں بہتی نظرآ رہی ہے جس کی ساری ذمہ داری ہائی وے پر عائد ہوتی ہے۔