Rawat; Two killed, four seriously injured in two serious robberies in Rawat police station area, robbers still not arrested
تھانہ روات کے علاقوں میں دو سنگین ڈکیتیوں کے دوران 2 افراد کی ہلاکت اور 4 افراد شدید زخمی،ڈاکووں کا تاحال سراغ نہ مل سکا
روات(چوہدری عقیل احمد نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کام)تھانہ روات کے علاقوں میں دو سنگین ڈکیتیوں کے دوران 2 افراد کی ہلاکت اور 4 افراد شدید زخمی،ڈاکووں کا تاحال سراغ نہ مل سکا روات پولیس مقدمات کے اندراج تک محدود،پولیس کی روائتی بے حسی اور ناقص تفتیش کے باعث ڈاکو آزاد،متاثرین انصاف کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور،علاقہ میں بدستور خوف وہراس کی فضاء برقرار،مقامی پولیس ٹاؤٹوں کی ایماء پر ڈکیتی کو ئی اور رنگ دینے میں کوشاں تفصیلات کے مطابق تین دن قبل ماڈل تھانہ روات کے علاقہ ماڑی جبر اور فیز7 میں ہونے والی دو ڈکیتیوں کے دوران مزاحمت پر ڈاکووں کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک جبکہ چار شدید زخمی ہو گئے مگر روات پولیس تاحال کسی بھی واقعہ کا سراغ لگانے کی بجائے چشم پوشی اور روائتی بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے متاثرین و معززین علاقہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ بڑھتی وارداتوں کی فوری روک تھام کر کے روات پولیس کی مبینہ نااہلی کا نوٹس لیکر ملزمان کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔
Rawat; Two people have been killed in Marri Jabber and four seriously injured in two serious robberies in Rawat police station area, robbers still have not been arrested.
وحشیانہ تشدد کی ویڈیو وائرل، اصل ذمہ دار ایس ایچ او کو بچا کر چھوٹے تھانیدار کو معطل کر دیا گیا
Video of brutal violence goes viral, Lower rank SHO suspended and made scapegoat
روات(چوہدری عقیل احمد نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کام)ماڈل تھانہ روات میں 24 گھنٹے دیہاتی کو غیر قانونی طور پر حبس بے جا رکھ کر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو وائرل، اصل ذمہ دار ایس ایچ او کو بچا کر چھوٹے تھانیدار کو معطل کر دیا گیا ماڈل تھانہ کے اندر دیہاتی پر وحشیانہ تشدد اور ایس ایچ او بے خبر کیسے رہا چہ مگوئیاں شروع،اہلیان علاقہ کا اعلیٰ پولیس افسران سے تمام تر واقعہ کے ذمہ دار ایس ایچ او روات مہر ممتاز کی فوری معطلی کا مطالبہ کیا ہے تفصیلات کے مطابق دو ہفتے قبل ماڈل تھانہ روات کے اندر اے ایس آئی ندیم نے ڈھوک بدہال کے رہائشی نوجوان غوث علی ولد محمد منیر کو 24 گھنٹے حبس بے جا رکھا کر مخالفین کی ایماء پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے پیشاب سے خون جاری ہو گیا اگلے روز واقعہ کی ویڈیو وائرل ہونے پر سرکل افسران نے تحقیقات کیں تو گزشتہ روز اے ایس آئی ندیم کو معطل کر دیا گیا مگرتھانہ کے اندر رونماء اتنے اہم واقعہ پر لاعلم رہنے اور غیرذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنے والے ایس ایچ او روات مہر ممتاز کو بری الذمہ قرار دے دیا گیا عوام علاقہ نے آئی جی پنجاب انعام غنی،آر پی او راولپنڈی عمران احمر اور سی پی او احسن یونس سے ذاتی نوٹس لیکر ذمہ دار ایس ایچ او روات کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔