اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی ستیاں کی سربراہی میں خصوصی ٹیم کی کاروائیاں، کہوٹی، لہتراڑ اور دلہوڑ میں آرا مشینیں سیل، لاکھوں روپے مالیت کی لکڑی ضبط کر لی گئی
کوٹلی ستیاں (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,نو ید احمد ستی) اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی ستیاں کی سربراہی میں خصوصی ٹیم کی کاروائیاں، کہوٹی، لہتراڑ اور دلہوڑ میں آرا مشینیں سیل، لاکھوں روپے مالیت کی لکڑی ضبط کر لی گئی چو ری شدہ لکڑی برآمد ہو نے پر قدیر احمد کیخلا ف 10 لاکھ ما لیت کی لکڑی چو ری کا مقدمہ درج، تفصیلات کے مطابق گزشتہ رو ز وفاقی وزیر ماحولیات و چئیرمین بلین ٹری پروگرام ملک امین اسلم کی ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کیپٹن انوارالحق و دیگر کے ہمراہ دورہ کوٹلی ستیاں کے دو رہ کے دوران سبز درختوں کی کٹائی پر شدید برہمی کے اظہار اور جا ری احکامات اور ایم این اے صداقت علی عباسی کی زیر صدارت ہمراہ ایم پی اے میجر لطا سب ستی س اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کیپٹن انوارالحق کے میٹنگ جس میں درختوں کی کٹائی کی روک تھام کیلئے اہم فیصلے کئے گئے اور ڈی سی راولپنڈی نے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا تھا، فیصلوں کے مطابق آرا مشینیں بند اور لکڑی برآمد کی جانی تھی، اس پر سخت نوٹس لیتے ہوئے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی جس پر اسسٹنٹ کمشنر ظفر حسن نقوی کی سربراہی میں تشکیل دی گئی خصوصی ٹیم جس میں ڈی ایف او گزارہ راولپنڈی افتخارالحسن فاروقی، ایس ڈی ایف او گزارہ جاوید عباسی، ایس ڈی ایف او فارسٹ نعمان اقبال اور ایس ایچ او کوٹلی ستیاں وقار احمد شامل تھے انہوں نے کہوٹی، لہتراڑ اور دلہوڑ میں بھرپور کاروائیاں کرتے ہوئے تمام آرا مشینیں سیل کر دیں اور لاکھوں روپے مالیت کی لکڑی ضبط کر لی گئی کیخلا ف جبکہ کہو ٹی سے بر آمد شدہ 10لا کھ ما لیت کی لکڑی چو ری پر قدیر احمد کیخلا ف مقدمہ در ج کردیا گیا
کوٹلی ستیاں (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) سیکرٹری فارسٹ پنجاب نے کوٹلی ستیاں میں کٹا ئی کیے گئے سینکڑو ں درختوں پر نو ٹس لیتے ہو ئے دو اعلیٰ افسران فوری طور پر معطل کر دیئے تفصیلات کے مطابق سیکرٹری فارسٹ نے منگل کے روزآرڈر جاری کیا جس کے مطابق کوٹلی ستیاں گزارہ فا ریسٹ کے دو اعلیٰ افسران ڈی ایف او گزارہ افتخارالحسن فاروقی اور ایس ڈی ایف او گزارہ جاویدالرحمان عباسی کو فوری طور پر نوے (90) روز کیلئے معطل کر دیا گیا ہے، یہ اقدام کوٹلی ستیاں کے علاقے سے چیل کے سرسبز تناور سو سے زائد درختوں کی کٹائی پر اٹھایا گیا
کوٹلی ستیاں (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) اسسٹنٹ کمشنر کوٹلی ستیاں کی سربراہی میں تشکیل دی گئی خصوصی ٹیم نے کہوٹی میں چھاپہ مار کے دس لاکھ مالیت کی چیل کی قیمتی لکڑی ضبط کر کے راجہ قدیر احمد ستی ولد محمد اسلم ستی سکنہ نعمت مارکیٹ شکریال راولپنڈی کے خلاف مقدمہ درج کر دیا، ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ چیل کے 22 نگ برآمد کر کے ضبط کئے گئے ہیں جن کی مالیت دس لاکھ روپے ہے یہ لکڑی راجہ قدیر احمد ستی نے کوٹلی ستیاں کے ایریا سے غیر قانونی کاٹ کر لائی اور یہاں چھپا رکھی تھی تا کہ شہر منتقل کر کے بلیک میں فروخت کی جا سکے
کوٹلی ستیاں (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) رکن صوبا ئی اسمبلی پنجا ب میجر لطا سب ستی نے کو ٹلی ستیا ں میں درختوں کی کٹا ئی پر اپنے ایک جا ری بیان میں کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے چند لوگ درختوں کی کٹائی پر سستی شہرت کمانے کے لیے بے جا تنقید اور من گھڑت پروپیگنڈے میں مصروف عمل رہے. حا لانکہ جب درختوں کی کٹائی کا مجھے علم ہوا تو ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کو فورا اس معاملے کی تحقیقات کی ہدایت دی گی.جس پر محکمہ جنگلات نے ڈپٹی کمشنر کو اس معاملے پر اپنا جواب جمع کرواتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا کہ عدالتی احکامات کے مطابق محکمہ جنگلات ملکتی زمین پر ڈیویلپمنٹ کرنے کے لیے درختوں کی کٹائی پر کوئی کاروائی نہیں کر سکتا. جب اس معملے پر مزید تحقیقات کی گئی تو پتا چلا کہ سال 2010 میں جب کہوٹہ کے ایک مقامی شخص نے اپنی ملکتی زمین سے چیل کا درخت کاٹا تو محکمہ نے کاروائی کرتے ہوئے درخت کی لکڑی قبضے میں لے لی تھی جس پر اس شخص نے کورٹ میں کیس دائر کیا اور سال 2015 میں ہائی کورٹ نے اس شخص کے مالکی حقوق تسلیم کرتے ہوئے اس شخص کے حق میں فیصلہ سنایا جس پر محکمے کو عدالتی حکم کی پاسداری کرتے ہوئے چیل کے درخت کی لکڑی اس شخص کو واپس کرنا پڑھی. اس فیصلے پر نظر ثانی کے لیے محکمے نے کئی بار عدالت سے رجوع کیا مگر ناکامی ہوئی. عدالتی احکامات کے متعلق سابقہ نمائندوں کو جب آگاہ کیا گیا تو انہوں نے جنگلات کے بچاؤ کے لیے قانون سازی یا جامع حکمت عملی کے بجائے اس فیصلے کو دبا دینے پر ہی استفسار کیا آب جب یہ فیصلہ محکمے کی جانب سے منظرعام ہوا تو ایک طرف ایک مخصوص گروہ سستی شہرت کے لیے من گھڑت اور بے بنیاد پروپیگنڈوں میں مشغول تھا تو دوسری طرف اس پر مختلف طبقہ فکر کے لوگوں سے مشاورت کی جا رہی تھی, تاکہ جنگلات کے تحفظ کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی جائے. جس میں عام عوام کی رائے, سیاسی و سماجی شخصیات اور مختلف قانونی ماہرین سے رائے لی گء. جس پر ہر طبقہ فکر کے لوگوں سے مدرجہ ذیل نکات سامنے آئے کہ درخت ہمارے پہاڑی علاقے کا قیمتی اثاثہ ہیں جن کی حفاظت یقینی بنائی جائے عدالتی فیصلے کی روح سے یہ بات اخذ کی گی کہ ملکتی زمین میں صرف خود لگائے گے درخت ذاتی استعمال کے لیے کاٹا جا سکتا ہے مگر فیصلہ میں نا ہی تو کسی مخصوص درخت کا ذکر ہے اور نہ تعداد یا وقت اور محکمہ یا کوئی بھی فرد یہ بات ثابت کرنے سے قاصر ہے کہ درخت زمین میں خود اوگا یا لگایا گیا تھا. (قانونی ماہرین) عوامی نمائندے عوام کے آئینی و قانونی حقوق کے محافظ ہوتے ہیں, عوام کے آئینی اور قانونی حقوق کی حفاظت کی جائے نہ کہ ان کو اس سے محروم کیا جائے پنجاب بھر کی تحصیلوں میں علیحدہ قانون اور چند تحصیلوں میں علیحدہ قانون اہل علاقہ کے ساتھ ناانصافی ہے جبکہ تحصیل مری اور کوٹلی ستیاں کی عوام کے پاس صرف چند کنال ملکتی رقبہ زمین ہے اور اس پر بھی آئین اور قانون کے مطابق زمین کی ڈویلپمینٹ کے پورے حقوق نہ دینا عوام کے ساتھ سرا سر زیادتی ہے اور سیاست چمکا کر عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنا عوام کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہو گا. جو لوگ یہ پروپوگنڈا کر کے عوامی حقوق سلب کروانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ عوامی خیر خواہ نہیں بلکہ اہل علاقہ کے آئینی و قانونی حقوق کے دشمن ہیں اگر کسی شخص کے ملکیتی رقبے پر درخت موجود ہیں تو کیا وہ زمین اس کے لیے بیکار تصور کی جائے گی؟ اور وہ اس کو اپنے کسی بھی نجی استعمال میں نہیں لا سکے گا؟ اس طرح تو عوام اپنے ملکتی رقبے پر نہ ہی کوئی درخت لگائیں گے اور نہ ہی کسی درخت کو اوگنے دیا جائے گا. جن لوگوں نے اپنے ملکتی رقبے پر درخت لگائے یا اگنے دیے انہوں نے عرصہ دراز تک ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا حکومت اور احکام بالا کو ان کا مشکور ہونا چاہیے بانسبت ان لوگوں کے جنہوں نے اپنی ملکتی رقبے پر نہ ہی کوئی درخت لگایا یا اگنے دیا. آب ان لوگوں کا جن کا سب کو مشکور ہونا چاہیے ان کی ملکتی زمینوں کو درختوں کی وجہ سے بیکار ڈکلیر کرنا اور بنیادی حقوق کو سلب کرنا ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہو گی مری اور کہوٹہ میں گیس کی فراہمی میں تیزی لائی جائے اور کوٹلی ستیاں جس کا گیس سروے مکمل ہو گیا ہے اس کو بھی گیس فراہم کی جائے جس سے لکڑی کا استعمال بطور ایندھن ختم ہو گا, اور جنگلات کو مزید تحفظ فراہم کیا جا سکے گاان تمام مکتبہ فکر اور عوام کی رائے کے بعد محکمہ جنگلات, سیکرٹری جنگلات اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ان تمام مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیاجس پر سیکرٹری جنگلات اور ضلعی انتظامیہ کو اس خدشے سے بھی آگاہ کیا گیا کہ ا س عدالتی فیصلے کے منظر عام پر آنے کے بعد ٹمبر مافیا اس کا غلط استعمال کرسکتا ہے اور اس فیصلے کی آڑ میں ایک درخت ملکتی رقبے اور سینکڑوں جنگلات یا گزارا فاریسٹ سے کاٹ کر جنگلات کو بڑا نقصان پہنچائے گا. جبکہ پاکستان اس وقت گلوبل وارمنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہے اس لیے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق جنگلات کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے.اس تمام صورتحال کے پیش نظر ڈی سی راولپنڈی سے تحریری حکم نامہ جاری کروایا گیا جس میں تمام قسم کی زمین پر سے درختوں کی کٹائی پر پابندی عائد کی گئی تاکہ اس پر محکمہ جنگلات کے ساتھ مل کر عدالتی احکامات پر قانونی ماہرین سے مشاورت کی جائے اور سقم کو دور کرنے کے ایک موثر اور جامع حکمت عملی اور قانون سازی کی جائے جس میں عوام کے حقوق اور جنگلات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے. علاقے میں ٹورزم کو پروموٹ کرنے کے لیے درختوں کی حفاظت ہر فرد کی ذمہ داری ہے انہوں نے اہل علاقہ سے التماس کی ہے کہ اپنے جنگلات کو محفوظ بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں. اس کے ساتھ ساتھ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام میں درختوں کی اہمیت کو اوجاگر کیا جائے, وزیراعظم عمران خان کے کلین اینڈ گرین پاکستان کے ویژن کو آگیں بڑھاتے ہوئے عوام میں درختوں کی اہمیت اور ضرورت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک مہم کا آغاز بھی کیا جائے گا اور عوام کو پھل دار پودے بھی فراہم کیے جاتے رہے گے تاکہ مل کر ہم اپنے آنے والی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنا سکیں.
ایم پی اے میجر لطا سب ستی نے یہ بھی بتا یا کہ کل ڈی سی راولپنڈی کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کا بھی انعقاد کیا گیا تھا جس میں میرے ساتھ ایم این اے صداقت علی عباسی, برگیڈیر جاوید ستی, راجہ خورشید ستی اور دیگر عمائدین کے ساتھ ساتھ محمکے کے ذیماداران نے بھی شرکت کی جس میں جنگلات کے تحفظ کے لیے تمام قانونی اور علاقائی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جنگلات کے تحفظ کے لیے مزید سخت قانون سازی کے ساتھ ساتھ سخت اقدامات بھی اٹھائے جائیں گے, مزید ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو تمام قانونی سقم کا جائزہ لے گی اور قانونی پہلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آزادانہ تحقیقات بھی کرے گی بعدازاں میری لاہور میں مصروفیت کی وجہ سے اسی اثناء میں کل وفاقی مشیر کلائیمنٹ چینج ملک امین اسلم نے ڈی سی راولپنڈی کے ہمراہ موقع کا جائزہ بھی لیا تاکہ مکمل حکمت عملی اور قانونی پیچیدگیوں کو مدنظر رکھ کر جنگلات اور عوامی حقوق کو محفوظ بنانے کے لیے موثر قانون سازی کی جا سکے.