جاتلی(نامہ نگار) جاتلی طلبا کو لڑائی جھگڑے سے منع کرنے پرعزیز اقارب نے سکول میں گھس کر ٹیچرز پر وحشیانہ تشدد کر کے لہولہان کر دیا مقدمہ درج تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کنیٹ خلیل کے ہیڈ ماسٹر نے تھانہ جاتلی پولیس کو مقدے کے اندارج کے لیے درخواست دی جس میں موقف اختیار کیا کہ میں تقریبا ساڑھے دس بجے کے قریب سکول میں موجود تھا کہ اتنے میں یاسر،ناصر،حافظ عمیر سکول کے گیٹ پر آئے اور چوکیدار کو کہا کہ ماسٹر عبید اللہ کو ملنا ہے چوکیدار انہیں اسٹاف روم میں لے گیا وہاں پر پہلے سے موجود ماسٹر عبید اللہ اسامہ ساکن بوکڑہ ظہیر محمود ساکن عثمان زادہ آدڑہ،عاطف رفیق ساکن کھینگر،مدثر محبوب سکنہ کنیٹ خلیل موجود تھے ناصر مسلح آہنی مکہ،یاسر مسلح پسٹلاور حافظ عمیر نے ہاتھوں پر داستانے چڑھائے ہوئے تھے انہوں نے اسٹاف روم میں داخل ہوتے ہی ماسٹر عبید اللہ کو لاتوں اور مکوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے عبید اللہ کے مختلف حصوں سے خون جاری ہو گیاوراسے شدید چوٹیں آئیں دیگر اُساتذہ نے عبیداللہ کو ان سے چھڑایا ملزمان ماسٹر عبید اللہ کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گے وجہ عناد ایک روز قبل طلبا نے آپس میں لڑائی کی جس پر ماسٹر نے انہیں منع کیا تھانہ جاتلی پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتار ی کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے