Sakot; State life field force strike continues in to third day
اسٹیٹ لائف فیلڈ فورس کی ہڑتال تیسرے روز بھی جا ری رہی

اسٹیٹ لائف انتظامیہ کی جانب سے سیلز آفیسر کیڈر کے خاتمہ کے خلاف پیر کے روز شروع ہونے ولی ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے جمعرات کو بھی ملک بھر کی طرح اسٹیٹ لائف راولپنڈی ذون میں جا ری رہے۔ ہڑتال کی وجہ سے اسٹیٹ لائف کے کیش کا ونٹر پوردا دن خالی رہے اور ایک روپیہ بھی جمع نہ سکا جسکی وجہ سے پالیسی ہولڈرز شدید پریشانی اور ذینی اذیت کا شکا ر رہے۔ اور کہوٹہ ، کلر سیداں ، مری ، کوٹلی ستیاں اور دورآفتادہ علا قوں سے آئے ہوئے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑا۔ راولپنڈی ذون میں ہو نے والے احتجاج کی قیادت ایر یا منیجر ایسوسی ایشن کے رہنما مرتضیٰ ستی اور فیلڈ فورس فیڈرریشن کے صدر ملک شیر اعوان کر رہے ہیں۔ہڑتالیوں کا موقف ہے کہ اسٹیٹ لائف نے دولاکھ سیلز آفسیر کو فا رغ کر کے بے روز گار کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیلز آفیسر فیلڈ فورس میں ریڈھ کی ہڈی کی حثتیت رکھتا ہے جس کو ختم کر نے سے اسٹیٹ لائف کے بزنس پر انتہائی منفی اثر پڑے گا۔ مقررین نے سیکرٹری تجارت یو نس دھاگہ کی جانب سے سیلز آفیسر کو جعلی ایجنٹ کہنے پر سخت ردعمل اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ جن ورکر نے گھر گھر جا کر اسٹیٹ لائف کے لیے بزنس اگھٹا کیا ان کو جعلی کہہ ان ورکر کی تو ہین کی گئی۔اور اگر بالفرض یہ ایجنٹ جعلی ہیں تو ان سب کو سیلز منیجر کے عہدے پرکس طرح دی گئی ہے۔ ایک طرف ان کو جعلی ایجنٹ کہا جا رہا ہے اور دوسری جانب ان کو ترقی دی جا رہی ہے یہ انتظامیہ کے موقف میں کھلا تضاد ہے۔ مقررین نے اس عزم کا اظہارکیا کہ جب تک سیلز آفیسر کیڈر بحال نہیں کیا جا تا احتجاج اور ہڑتال جا ری رہے گی۔ اور اگرہمارے موقف کو تسلم نہ کیا گیا باہر سڑکو ں پر بھی دھرنا دینے سے گریز نہیں کیا جا ے گا۔