Kallar Syedan; Ch Nisar Ali Khan holds public meeting in Mankiala and tells accountability is for relevant departments and not government
احتساب کرنا حکومت کا نہیں اداروں کا کام ہے, چوہدری نثار علی خان
سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ احتساب کرنا حکومت کا نہیں اداروں کا کام ہے حکمران جماعت احتساب کے بارے میں اپوزیشن کے تحفظات دور کرے نواز شریف میرا مشورہ مان لیتے تو آج نہ صرف مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی بلکہ اس کی قیادت کو بھی موجودہ حالات کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔صوبائی نشست کا حلف نہیں اٹھاؤں گا ایسا کرنا قومی اسمبلی کے نتائج کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے ۔ملکی سیاسی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے قومی استحکام کی اشد ضرورت ہے دوست ممالک کی امداد سے چند ماہ ہی گزارے جا سکتے ہیں ملک کو ترقی کی شاہراہ پر نہیں ڈالا جا سکتااقتدار میری منزل نہیں چاہتا تو آج بھی کوئی بڑا حکومتی منصب حاصل کر سکتا تھا ،عمران خان سے تعلق اور دوستی الگ چیز ہے سیاست میں اپنے اصولوں کے عین مطابق کرتا ہوں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز مانکیالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ ملکی سیاست تصادم اور شدید بحران کی جانب بڑھ رہی ہے جبکہ ملک میں سیاسی استحکام اشد ضروری ہے اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں ۔حکومت کو سمجھ لینا چاہئیے کہ اپوزیشن کے بغیر جمہوریت نہیں چل سکتی ،حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن بھی ناگزیر ہے شدید ترین بحران سامنے آ چکا ہے حکومت اس ملک کو موجودہ صورتحال سے باہر نکالے اور احتساب کے بار ے میں اپوزیشن کے تحفظات کو فوری دور کیا جائے ۔احتساب حکومت نہیں ادارے کرتے ہیں اگر اپوزیشن کے تحفظات دور نہ کئیے گئے تو پھر یہ احتساب نہیں انتقام تصور ہو گا۔احتساب ملک کی ضرورت ہے مگر متنازعہ احتساب ملک کے خلاف زہر قاتل ہے ،احتساب اپوزیشن کی طرح حکومت پر بھی لاگو ہوتا ہے ۔حکومتی وزراء عدلیہ اور نیب کے فیصلوں کو اپنے کھاتے میں ڈال لیتے ہیں احتساب کرنا حکومت کا نہیں اداروں کا کام ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں اب مسلم لیگ ن کا حصہ نہیں ہوں اس وقت پارلیمان میں حکومت یا اپوزیشن دونوں میں شامل نہیں ہوں پارلیمان میں موجود محب وطن افرا د کو موجودہ سیاسی صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے ورنہ سیاسی کشیدگی سے حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں ۔حکومت یو اے ای ،سعودی عرب اور چین کی امداد سے محض چند ماہ ہی گزار سکتی ہے اس امداد کے بل بوتے پر ملکی ترقی ممکن نہیں ۔پہلے ملک اغیار کے قرضوں میں جھکڑا ہوا تھا اب دوست ممالک کے قرضوں تلے دب جانے کا اندیشہ ہے ۔انہوں نے کرتار پورہ راہداری کھولنے کے بارے میں نوائے وقت کے سوال کے جوا ب میں کہا کہ کرتار پورا راہداری عمران خان نے نہیں جنرل باجوہ نے کھولی ہے اس فیصلے سے پوری دنیا میں آباد سکھ برادری کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوا مگر اس کے باوجود پاک بھارت تعلقا ت بہتر نہ ہو سکے ۔عمران خان بدستور مودی سے مذاکرات کے لیے منت سماجت اور ترلے کر رہے ہیں عمران خان کو اب یہ بات تسلیم کر لینا چاہئیے کہ مودی سرکار مسلم اور پاکستان دشمن ہے مذاکرات کے لیے اس کی منتیں کرنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں صوبائی اسمبلی کی نشست کا حلف نہیں اٹھاؤں گا ایسا کرنے کا مقصد قومی اسمبلی کے نتائج کو درست تسلیم کرنا ہے ،میں ایسا نہیں کر سکتا لوگوں نے مجھے ووٹ دئیے مگر یہ ووٹ گنے نہیں گئے ۔یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ میرے حلقے کے لوگ صوبائی اسمبلی میں مجھے اور قومی اسمبلی میں میرے مخالف کو ووٹ دیں۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اگر میں چاہتا تو آج بھی اقتدار میں کوئی منصب سنبھال سکتا تھا مگر میں اپنے طرز کی سیاست کرتا ہوں اقتدار کا پجاری ہوں نہ ہی جمعہ جنج کی سیاست کرتا ہوں ۔عمران خان سے دوستی او رتعلق اپنی جگہ مگر سیاست اصولوں پر کرتا ہوں او ر اقتدارکے لیے کبھی بکا نہیں ہوں ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے مشکل حالات میں نواز شریف کو درست مشورہ دیا تھا میں نے انہیں کہا تھا کہ میاں صاحب آپ قانونی اور عدالتی جنگ ضرور لڑیں مگر عدلیہ اور مسلح افواج پر حملوں سے گریز کریں او ر اپنے بیانات کی تلخی کم کریں ،اگر یہ میرا مشورہ مان لیا جاتا تو نہ صرف آج بھی مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی بلکہ اس کی قیادت کوبھی موجودہ حالات کا سامنا نہ کرنا پڑتا چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ وہ اب مسلم لیگ ن کا حصہ نہیں رہے ۔مجھے جنرل پرویز مشرف اور عمران خان کی دوستی کے طعنے دہئے گئے۔میں اگر چاہتا تو پی ٹی آئی میں شامل ہو کر آج اقتدار کے مزے لوٹ رہا ہوتا مگر ایسی صورت میں جب حکومتی اسٹیج پر بیٹھ کر مسلم لیگ (ن) کو گالیاں دی جارہی ہوں تو میرے لئے یہ سب ناقابل برداشت ہو جاتا۔35 سال نواز شریف کیساتھ گزارے۔
سابق وزیر داخلہ چوہدری نثا رعلی خان نے کہا ہے کہ روات کلر سیداں کا علاقہ میرا ہمیشہ پسندیدہ رہا ہے میں ان کی وفا پر ان کا مشکو ر ہوں انہوں نے ہمیشہ وفا نبھائی اور دریا دلی کا ثبو ت دیا۔مگر میرے حلقے کو توڑ دیا گیا قومی میں کہیں اور اور صوبائی حلقے میں کہیں اور لگا دیا گیا۔کلر سیداں اور روات کا گوجرخان اور کہوٹہ سے کوئی تعلق نہیں آئندہ الیکشن سے قبل میں اس حلقے کے حقوق کی جنگ لڑوں گا انہوں نے ہفتہ کے روز کلر سیداں روڈ پر واقع ایک شادی ہال میں کارکنوں کے بڑ ے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں چیئر مین یوسی مغل ملک نور احمد نوری، چیئر مین یوسی ساگری راجہ شہزاد یونس، چیئر مین یوسی غزن آباد راجہ طارق یاسین کیانی، چیئر مین یوسی بھلاکھر راجہ صفدر کیانی، وائس چیئر مین یوسی لوہدرہ راجہ محمد یونس، وائس چیئر مین یوسی بھلاکھر راجہ طلال خلیل،ملک عابد ارشاد، راجہ جاوید اشرف، راجہ رستم علی ، راجہ فہیم ایڈووکیٹ، فہد بشیر ،شیخ ساجد الرحمان،شیخ سلیمان شمسی اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔چوہدری نثا ر علی خان نے کہا کہ عوام صورتحال سے مایوس نہ ہوں آپ نے مجھے بے دریغ اور بے حساب ووٹ دئیے مگر یہ ووٹ گنے نہیں گئے بہت سی باتیں اس وقت کرنا نہیں چاہتا جب یہ کہانی کھلے گی تو اس کا ایک ایک لفظ سامنے آ جائے گا ۔میں نے 2013میں جب پی ٹی آئی کا بڑا شور تھا آزاد حیثیت میں گائے کے نشان پر الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی میں نے پانچ سال لوگوں کی خدمت کی اربوں کے ترقیاتی کام کرائے روڈز ،سکولز ،ہسپتال بنوائے نتائج کے مطابق میں صوبائی نشست پر کامیاب رہا کوئی مجھے بتائے کہ ایسے وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے صوبائی اسمبلی میں مجھے ووٹ دئیے اور قومی اسمبلی میں میرے مخالف کے ساتھی بنے ۔میں نے تو قومی اسمبلی کے لیے ووٹ مانگے تھے مگر مجھے صوبائی اسمبلی میں ووٹ پڑ گئے اور قومی اسمبلی میں میرا مخالف جیت گیا ،میرے مخالف امیدوار نے جس آزاد امیدوار کو اس صوبائی نشست پر کھڑا کیا تھا اسے بھی ووٹ نہ پڑے ۔انہوں نے کہا کہ یہ وقت بھی گزر جائے گا کارکن اطمینان رکھیں میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں کوئی ان کے ساتھ زیادتی نہیں کر سکتا ۔نواز شریف نے بھی کان بھرنے والوں کے مشورے مانے اور میرے مقابلے میں لوگ کھڑے کئیے گئے حالانکہ یہ نشستیں اوپن بھی رکھی جا سکتی تھیں ۔میں اپنے اصولوں پر ڈٹا رہوں گا حلال حرام میں تمیز روا رکھوں گا میں اگر اکیلا بھی رہ گیا تو بھی کھڑا رہوں گا۔اس سے قبل ان کی آمد پر لوگوں نے ان کا حسب معمول پر تپاک استقبال کیا روات کلر سیداں روڈ پر جا بجا خیر مقدمی پینا فلیکس آویزاں کیے گئے تھے ۔
Kallar Syedan; Ch Nisar Ali Khan holds public meeting in Mankiala and tells accountability is for relevant departments and not government, He also told that his favourite area is Rawat and Kallar Syedan.
He also told that Rawat and Kallar Syedan have no connection with Gujar Khan and Kahuta and he will do his best to make sure that in future election it does not happen again.
کلر سیداں پولیس کا اشتہای ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ ،ملزمان کی جانب سے فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
Police injured in firing after raid in Kanoha
کلر سیداں پولیس کا اشتہای ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپہ ،ملزمان کی جانب سے فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی مقدمہ درج کر لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق کلر سیداں پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ اشتہاری مجرم منصور شفاعت قوم سدھن ساکن کنوہا محمد شفاعت کے گھر موجود ہے جس پر پولیس نے چھاپہ مارا تو شفاعت ولد لال حسین جو کہ پستول سے مسلح تھا نے اپنے مکان کے باہر پولیس کو دیکھ کر با آواز بلند للکارا کہ منصور شفاعت ،ناصر شفاعت باہر پولیس آ گئی ہے ایک بھی پولیس والا نچ کر نہ جائے سب کو جان سے مار دو جس پر گھر کے اندر دونوں کمروں میں موجود افراد نے کھڑکیوں سے فائرنگ شروع کر دی جن میں منصور شفاعت، ناصر شفاعت شامل تھے ۔ملزمان کی فائرنگ سے کانسٹیبل عامر نوید زخمی ہو گیا کلر سیداں پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے ۔
حاجی محمد صدیق انتقال کرگئے نماز جنازہ ڈھوک سنگڑال موضع دودھلی میں ادا کی گئی
Haji M Saddique passed away in village Dhok Sangral, Dodilli
الفلاح بینک کلر سیداں کے ریلیشن شپ منیجر محمد توفیق عباسی کے والد محترم حاجی محمد صدیق انتقال کرگئے نماز جنازہ ڈھوک سنگڑال موضع دودھلی میں ادا کی گئی جس میں مسلم لیگ ن کے رہنما محمد ظریف راجا، پیپلز پارٹی تحصیل کلر سیداں کے صدر محمد اعجاز بٹ، محمود کیانی ، عاطف اعجاز، مسعود بھٹی ، راجہ محمد جاوید اور دیگر نے شرکت کی ۔