Election battle between Shahid Khaqan Abbassi and Sadaqat Ali Abbassi
مسلم لیگ ن کے شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے صداقت علی عباسی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ
حلقہ این اے 57میں مسلم لیگ ن کے شاہد خاقان عباسی اور تحریک انصاف کے صداقت علی عباسی کے درمیان کانٹے دار مقابلہ متوقع، پیپلزپارٹی کی امیدوار مہرین انور راجہ تحصیل کلرسیداں میں اپنی جگہ بنانے میں بری طرح ناکام دکھائی دیتی ہیں۔ پیپلزپارٹی تحصیل کلرسیداں کے صدر محمد اعجاز بٹ کی ذاتی کاوشوں اور انکی شخصیت کی وجہ سے ہی مہرین انور راجہ کو ووٹ پڑیں گے ،محمد اعجاز بٹ نے اپنی رہائش گاہ پر مہرین انور راجہ کا ایک کامیاب جلسہ منعقد کرایا اس کے علاوہ پیپلزپارٹی تحصیل کلرسیداں میں کوئی بڑا پاور شو نہ کرسکی ۔ ایم سی کلرسیداں سے پیپلزپارٹی کا ایک مضبوط سیاسی ڈھڑا چوہدری زین العا بدین پیپلزپارٹی کو خیر آباد کہہ کر مسلم لیگ ن میں شامل ہوگئے جس سے مسلم لیگ ن کے ووٹ بینک میں مزید اضافہ ہوا ۔ صداقت علی عباسی اور شاہدخاقان عباسیتحصیل کلرسیداں میں متعدد کارنر میٹنگ اور جلسے کرچکے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی تحصیل کلرسیداں کے سرکردہ رہنماء یاسر بشیر راجہ اور ماسٹر تصور اپنا حلقہ این اے 57چھوڑ کر حلقہ این اے 58میں دن رات ورک کررہے ہیں اور شنید ہے کہ انہیں اپنی یونین کونسل گف میں بری طرح شکست کا سامنا ہوگا۔ کلرسیداں میں موجودہ سیاسی صورت حال میں تحریک انصاف عوام میں کافی مقبول دکھائی دے رہی ہے مختلف سروے کے دوران تحریک انصاف کے ووٹ بینک میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد تحریک انصاف کو سپورٹ کررہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن موجودہ سیاسی بحران کے باوجود اپنا خاصا ووٹ بینک رکھتی ہے۔
سکولز میں تعینات خواتین اساتذہ کو بطور لیڈی پولیس ذمہ داریاں ادا کرنے کیلئے کوائف مانگ لئے
ضلعی انتظامیہ نے 25 جولائی کو عام انتخابات کے دوران محکمہ تعلیم سے پرائمری اور ایلیمنٹری سکولز میں تعینات خواتین اساتذہ کو بطور لیڈی پولیس ذمہ داریاں ادا کرنے کیلئے کوائف مانگ لئے۔اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر کلر سیداں محمد سعد ہمایوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انہیں” لیڈیز سپیشل پولیس ویری فکیشن” فارم موصول ہوا ہے جس میں موجودہ و سابقہ نیشنلٹی،سیاسی وابستگی اور کریمنل ریکارڈ سمیت دیگر تفصیلات مانگی گئی ہیں تا کہ انہیں 25 جولائی کو عام انتخابات کے دوران لیڈی پولیس کانسٹیبلان کی اضافہ ذمہ داریاں تفویض کی جا سکیں۔اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے ہم سے خواتین اساتذہ کی لسٹ مانگی تھی جس پر انہوں نے 14 سے زائد خواتین اساتذہ کے نام بھیجوا دہئے ہیں جس کے بعد ابھی تک ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نئے احکامات موصول نہیں ہوئے ہیں۔ادھر تھانہ کلر سیداں کے محرر سے جب اس سلسلہ میں رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے ایسی لسٹ کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا ہے اور خیال ظاہر کیاکہ درجہ چہارم کے ملازمین کو اس طرح کی اضافہ ذمہ داریاں دی جا سکتی ہیں تا ہم الیکشن کو ایک دن باقی ہے اور اس کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح احکامات موصول نہیں ہوئے۔دریں اثناء محکمہ تعلیم کلر سیداں کی جانب سے جب خواتین اساتذہ کو کوائف درج کرنے کیلئے فارمزن کے حوالے کئے گئے تو ان میں سے بعض خواتین نے فارم وصول کرنے سے انکار کر دیا اور کہاکہ اگر ایسا کوئی فرمان جاری ہوا تو وہ صاف انکار کر دیں گی۔پنجاب ٹیچرز یونین کے عہدیداروں میں بھی سخت غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔