رشتہ کی بھانجی کاگھر آباد رکھنے کیلئے اسکے خاوند شاہد آفتاب کو مار پیٹ اور گالم گلوچ سے منع کرنے کی پاداش میں محمد جبار پرانسانیت سوز تشددسے ہلاکت کو ہارٹ اٹیک ظاہر کر کے پوسٹمارٹم کرائے بغیر نماز جنازہ وتدفین کے 6روزکے بعد جوڈیشل میجسٹریٹ سول جج راجہ عبدالحفیظ کے حکم اورانکی کڑی نگرانی میں ڈاکٹرز نے پوسٹمارٹم کے بعد میت کے ضروری اجزاء تجزیہ کیلئے بھجوا دیئے ،قبر کشائی کاحکم دوشیزہ مبینہ مقتول کی بہن20 سالہ ثروت عتیق کی وسیم بھٹی،فہیم بھٹی ایڈووکیٹس کے توسط سے دائر درخواست پرجاری کیاگیا تھا،2بہنوں کے اکلوتے بدقسمت بھائی کی ہلاکت کاوقوعہ6روز قبل اسلام پورہ جبر کے نواحی گاؤں بھڈانہ کی نئی آبادی ڈھوک اقبال میں پیش آیا تھا، ثروت عتیق اور اسکے بہنوئی محمد مہربان نے صحافیوں کو بتایا کہ محمد شاہد ولدمحمد انور نے جبارکو اپنے گھر پر تلخ کلامی کرتے ہوئے زمین پر گرا لیا اور جسم کے نازک حصوں پر ٹھڈے مارنے،گلا دبانے کے بعدپاس پڑے پنکھے سے اس کے سینے پر شدید ضربات پہنچائیں اور ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش میں دم توڑ گیا
Gujar Khan; The Court has ordered to exhume grave of Mohammad Jabbar in village Nae Abbadi, Dhok Iqbal in Bhadana, he had been buried in suspicious circumstances.
The case was brought by the sisters of Mohammad Jabbar, It is reported that Mohammad Jabbar was beaten by Mohammad Shahid son of Anwar, who had accused Jabbar of not looking after his niece the wife of Mohammad Jabbar.
In the row Mohammad Jabbar was beaten and died from the injures, he was buried without postmortem, The sisters of Mohammad Jabbar registered a case against Mohammad Shahid. A police case has been registered as Gujar Khan police investigate.