DailyNewsKallar Syedan

گورنمنٹ اسپیشل ایجوکیشن سنٹر کلر سیداں میں تقسیم انعامات کی ایک تقریب

 

 

کلر سیداں؛ نمائندہ پوٹھوارڈاٹ کام ،اکرام الحق قریشی۔۔۔۔ ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ اسپیشل ایجوکیشن آفیسر (نسواں)ڈاکٹر فوزیہ خورشید نے کہا ہے کہ خصوصی بچوں کیساتھ شفقت اور نرمی کا رویہ اپنا کر ان کی مخفی صلاحتیں اجاگر کی جا سکتی ہیں تا کہ انہیں معاشرے کا معزز اور کارآمد شہر ی بنایا جا سکے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنمنٹ اسپیشل ایجوکیشن سنٹر کلر سیداں میں تقسیم انعامات کی ایک تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔سکول ہیڈ ماسٹر پرویز اختر،چےئرمین سکول منیجمنٹ کمیٹی ر رکن ایم سی کلر سیداں شیخ حسن ریاض اور حاجی ریاست حسین سمیت بچوں کے والدین کی کثیر تعداد اس موقع پر موجود تھی۔مہمان خصوصی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہونے کے باوجود یہ بچے معاشرے کا فعال شہری بن سکتے ہیں۔ایسے بچوں کے حقوق اجاگر کر کے انہیں برابر کی سطح پر تعلیم،صحت اور روزگار کے مواقع مہیا کئے جا سکتے ہیں۔خصوصی بچے بے پناہ صلاحیتیوں کے مالک ہوتے ہیں اور ان کی صلاحیتیوں کو اجاگر کرنے کیلئے بنیادی تعلیم کا ہونا بے حد ضروری ہے۔خصوصی بچوں کی دیکھ بھال ایک گھرانے کا ہی فرض نہیں بلکہ پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں خصوصی بچے معاشرے پر بوجھ نہیں بلکہ ان کی مخفی صلاحتیوں کو اجاگر کر کے انہیں فائدہ مند شہری بنایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ خصوصی بچوں کا پوزیشنیں حاصل کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر ان پر مناسب توجہ دی جائے تو انہیں اس قابل بنایا جا سکتا ہے کہ وہ عام افراد کی طرح اپنی زندگی بطریق احسن گزار سکیں۔حکومت کو چاہئے کہ وہ ان خصوصی بچوں کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کرے۔انہوں نے اس موقع پر بچوں کے والدین کو یقین دلایا کہ وہ سکول میں مزید ایک بس کیلئے کمشنر راولپنڈی سے بات کریں گی۔

شیخ حسن ریاض نے اپنے خطاب میں کہا کہ خصوصی بچے قیامت کے دن ہماری بخشش کا ذریعہ بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ معذوری کو شکست دینے کا فارمولا سکول کے ہیڈ ماسٹر سے حاصل کیا جا سکتا ہے جو دونوں آنکھوں سے نابینا ہونے کے باوجود ادارے کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قیامت کے روز وہ اللہ کے سامنے پیٹھ کر کے کھڑے ہونگے تو اللہ میاں ان سے سوال کریں گے کہ وہ ایسا کیوں کر رہے ہیں جس پر یہ خصوصی بچے ان سے شکوہ کریں گے کہ اے اللہ میاں آپ نے ہمیں دیا ہی کیا تھا جس پر اللہ تعالی ان سے مخاطب ہو کر کہیں گے کہ آج مانگو کیا مانگنا ہے جس پر وہ اپنے والدین اور اساتذہ کی بخشش طلب کریں گے جس پر اللہ میاں ان کے والدین اور اساتذہ کے تمام چھوٹے بڑے گناہ معاف کر دیں گے۔اس موقع پر شیخ حسن ریاض نے کہا ان کے گھر میں ان کا اپنا بھی ایک بچہ معذوری کی زندگی گزار رہا ہے اور معذور بچے کا دکھ جتنا ایک باپ سمجھ سکتا ہے اتنا شائد کوئی دوسرا نہیں، اس موقع پر وہ آبدیدہ ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ بعض والدین اپنے بچوں کو ادارے میں ایسے پھینک کر جاتے ہیں جیسے وہ لاوارث ہوں ۔سکول کے ہیڈ ماسٹر پرویز اختر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی بچوں کی بنیادی ضرورتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے سرکاری عمارت موجود نہیں مگر اس کے باوجود ہم یہاں کرایے کی عمارت میں ان بچوں کی تعلیم و تربیت دینے کی ہر ممکنہ کوشش میں مصروف عمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈس ایبل فرنڈلی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے تدریسی فرائض کی ادائیگی میں مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ عزم و ہمت اگر انسان کے اندر ہو تو کوئی بھی محرومی اسے اپنے مشن سے دور نہیں رکھ سکتی۔یہ تاثر بالکل بھی غلط ہے کہ خصوصی بچے معاشرے اور والدین پر بوجھ ہیں۔اس موقع پر سائن لینگوئج کے ذریعے سکول کے ایک اسپیشل بچے نے ادارے کے مسائل بتاتے ہوئے کہا کہ وہ کرائے کی بلڈنگ میں رہتے ہیں جو ڈس ایبل فرنڈلی نہیں۔ایسی بلڈنگ کے انتظامات کئے جائیں جو ہم سب کی بنیادی ضرورتوں کے عین مطابق تیار کی گئی ۔یہاں کھیل کود کیلئے گراؤنڈ موجود نہیں، سکول میں پک اینڈ ڈراپ کیلئے اکلوتی گاڑی کے باعث بہت سے بچے زیور تعلیم سے محروم ہیں۔تقریب کے دوران نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے بچوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔بہترین کارکردگی پر سکول کی آیا روبینہ راؤف کو بھی تعریفی سرٹیفکیٹ دیا گیا۔تقریب کے اختتام پر بچوں نے سائن لینگوئج کے ذریعے قومی ترانہ پیش کیا۔سکول کی معلمہ خواش ارشاد نے نظامت کے فرائض سر انجام دہئے۔

Show More

Mohammad Naseer Raja

Chairman and founder of www.pothwar.com Tel: 0044-7763249391

Related Articles

Back to top button