Gujar Khan; No safety considered for schools on newly being constructed Mandra Chakwal road for school children
مندرہ چکوال ایکسپریس وے تعمیرنوتکمیل کے آخری مراحل میں داخل روڈکے کنارے واقع گورنمنٹ بوائز ہائی سکول جاتلی میں زیر تعلیم سینکڑوں طالبعلوں کے لیے روڈ کراسنگ کا مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے ان کو شدید خطرات
مندرہ چکوال ایکسپریس وے تعمیرنوتکمیل کے آخری مراحل میں داخل روڈکے کنارے واقع گورنمنٹ بوائز ہائی سکول جاتلی میں زیر تعلیم سینکڑوں طالبعلوں کے لیے روڈ کراسنگ کا مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے ان کو شدید خطرات لاحق سکول انتظامیہ بچوں کے ہاتھ پکڑ کرروڈ کراس کروانے پر مجبور معززین علاقہ اور والدین راجہ فاروق ،امجد ،انجم ،خرم ،نعیم ،نثا ر ،رشید ،اﷲدتہ،گلفراز ،واجد اور دیگر کا اعلی احکام سے اس کے مستقل حل کے لیے ہیڈ برج یا سکول کے سامنے اسپیڈ بریکر بنانے کا ُ پر زورمطالبہ تفصیلات کے مندرہ چکوال روڈ کی تعمیر نو تکمیل کے آخری مراحل میں داخل ہونے کے باوجود جاتلی کے مقام پرروڈ کے کنارے واقع گورنمنٹ بوائز ہائی سکول جاتلی جس میں 691 طالبعلم زیر تعلیم ہیں ان کے لیے روڈ کراسنگ سے پیش آنی والی مشکلات کو ملحوظ خاطر نہ رکھتے ہوئے سڑک کی تعمیر کا کام تیز رفتاری سے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے سکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایک تو چھوٹی کلاسوں میں بچوں کی تعداد کی کمی کی سب سے بڑی وجہ روڈ کراسنگ ہے جس سے والدین کسی قسم کا خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہر نئے تعلیمی سال کے آغازمیں جب چھوٹے بچوں کے والدین کو سکول میں ایڈمیشن کروانے کے لیے کہا جائے تو روڈ کراسنگ کا مسئلہ سامنے رکھ کر اپنے بچوں کا پرائیویٹ سکول میں ایڈمیشن کروا دیتے ہیں ہم چھٹی کے اوقات میں بچوں کو سڑک کراس کروانے کے لیے ان کے ہاتھ پکڑ کر ان کو روڈ کراس کروانا پڑتی ہے جو کہ ایک مستقل حل نہ ہے اب جاتلی پُل کی تعمیر بھی تقریبا مکمل ہو چکی ہے اگلے چنددنوں میں سکول سائیڈ والے ٹریک پر بھی ٹریفک کی روانی شروع ہو جائے گی جس کے بعد بچوں کو سڑک کراسنگ کروانے کے لیے سکول انتظامیہ کو بھی شدید مشکلات پیش آ سکتی ہیں اس کی وجہ سکول کے سامنے سے گزرنے والی گاڑیوں کی اسپیڈحد رفتار سے کئی گنا زیادہ ہوتی ہے معززین علاقہ و والدین نے اعلی احکام سے اس مسئلے کے سدباب کے لیے فوری طور پر عملی اقدامات کرنے کا پُر زور مطالبہ کیا ہے
Gujar Khan; No safety is being considered for schools on newly being constructed Mandra Chakwal road for school children, their is real danger children crossing the main road.
بنیادی مرکز صحت جاتلی میں سہولیات ناپید ہوگئیں اوویات کی فر اہمی تو بہت دور کی بات ہسپتال میں عملہ ہی پورا موجود نہیں
Rural health centre Jatli left deserted
بنیادی مرکز صحت جاتلی میں سہولیات ناپید ہوگئیں اوویات کی فر اہمی تو بہت دور کی بات ہسپتال میں عملہ ہی پورا موجود نہیں ہے ڈاکٹر کئی ماہ سے ہولی فیملی ہسپتال میں ڈیوٹی پر سر انجام دے رہا ہے مر یض ڈسپنسر کے سپرد علاج معالجے کی غرض سے دور درزا سے آنیوالی غر یب بیمار خو اتین کوپر یشانی اور مایوسی کا سامنا کر نا پڑتا ہے ڈاکٹروں اور عملے کے رہا ئشی کو ارٹر بھی خستہ حالی کا شکار ہوچکے ہیں تفصیلات کے مطابق مندرہ چکوال روڈ پر لاکھوں نقوس پر مشتمل آبادی کے لیے قائم بنیادی ہیلتھ یونٹ جدید دور میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہے ہسپتال کوغریب عوام کی صحت کی سہولیات کی فر اہمی کے لیے بنایا گیا تھا لیکن محکمہ صحت عوام کوصحت کی بنیادی سہو لیات فر اہم کر نے میں بری طرح ناکام ہے ایمر جنسی کے مر یضوں کے لیے کسی قسم کا انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے حادثات میں زخمی ہو نے والوں کو دولتالہ یا مندرہ منتقل کیا جاتا ہے ہسپتال میں تعینات ڈاکٹر گذشتہ کئی ماہ سے راولپنڈی ہولی فیملی ہسپتال میں ڈیوٹی دے رہا ہے روزانہ دور درزا سے آنے والے مر یضوں کو ڈسپنر چیک کرنے اورادویات فر اہم کرنے میں مصروف ہے جبکہ ہسپتال میں ادویات کی کمی کا بھی سامنا ہے عوامی حلقوں نے اربات اختیار سے پر روز مطالبہ کیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پرمرکز صحت میں جدید سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جائے
بل پورا گیس آدھی موسم سرما کی پہلی سردی کی آمد کے ساتھ ہی محکمہ سوئی گیس نے غریبوں کے گرم چولہے ٹھنڈے کر دیے
Lack of gas supply in Jatli region
بل پورا گیس آدھی موسم سرما کی پہلی سردی کی آمد کے ساتھ ہی محکمہ سوئی گیس نے غریبوں کے گرم چولہے ٹھنڈے کر دیے لوگ بازاروں سے مہنگے دام گیس سلنڈ ر بھروا کر اور لکڑیاں چلانے پر مجبور جھنگی پھیرو ،بھلیسر ،راماں ،پنجگراں اور دیگر سینکڑوں دیہات میں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے باعث صبح اور شام کے اوقات میں گیس کی بندش سے طلبا اور ملازم سکول اور دفاتر بغیر ناشتے کے جانے پر مجبورخواتین کو خانہ داری میں شدید مشکلات کا سامنا محکمہ اپنی اس ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہمیں حتجاج کرنے پر مجبور نہ کریں اعلی احکام سے نوٹس لینے کی اپیل تفصیلات کے مطابق پچھلے کئی دنوں سے محکمہ سوئی گیس نے جھنگی پھیرو ،بھلیسر ،راماں ،پنجگراں کے علاوہ سینکڑوں دیہات میں صبع سکول،دفتری اوقات اور شام کو کھانے پکانے کے اوقات میں گیس بند کر دی جاتی ہے جس وجہ سے سکول جانے والے طلبہ اور دفاتر جانے والے ملازمین کو بغیر ناشتے کے جانا پڑتا ہے لوگ گیس لوڈشیڈنگ کے باعث بازار سے مہنگے داموں سلنڈر بھروا کرگیس اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہو چکے ہیں ان دیہات کے مکینوں نے اعلی احکام سے اس مسئلے کے مستقل حل کرنے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اگر گیس لوڈ شیڈنگ گیس کی یہی صورت حال بر قرار رہی تو ہم محکمہ کے خلاف احتجاج کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے