کلرسیداں –(پوٹھوار ڈاٹ کام، اکرام الحق قریشی,06،دسمبر، 2024ء ) ——کلرسیداں سے تین شادی شدہ خواتین گھروں سے لاپتہ ہو گئیں ان کے خاوندوں کی درخواستوں پر کلرسیداں پولیس نے اغوا کے الگ الگ مقدمات درج کر لیئے جبکہ ایک لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور اس کی ویڈیو بنا کر اسے بلیک میل کرنے پر بھی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔محمد یاسر نے مقدمہ درج کروایا کہ میری شادی ہمراہ (ص) جس کے بطن سے پانچ بچے ہیں جن میں سے دو بچے فوت ہو چکے ہیں اور تین حیات ہیں یہ میکے میں گئی ہوئی تھی اور اس نے مجھے فون کیا کہ میں بچوں کی سردیوں کے کپڑے وغیرہ خریدنے ہیں جس کیلئے میں نے کلر سیداں جانا ہے میرے ساتھ چلو جس پر میں نے کہا کہ میں اس وقت گھر پر نہیں ہوں اور کام میں مصروف ہوں جس پر میری بیوی نے اصرار کیا کہ میں نے لازمی خریداری کرنی ہے آپ کا بہنوئی محمد عثمان گھر پر ہے میں اس کو ساتھ لے کر چلی جاتی ہوں۔محمد عثمان جو کہ رشتہ میں میرے چچا کا بیٹا بھی ہے اور خالہ کا بیٹا بھی ہے اور بہنوئی بھی ہے پر اعتبار کرتے ہوئے اپنی بیوی کو خریداری کیلئے اس کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔رات کو کافی دیر تک میری بیوی واپس نہ آئی تو میں نے اس کے زیر استعمال موبائل فون پر رابطہ اور عثمان کے موبائل فون پر رابطہ کیا جس پر دونوں کے نمبر بند پائے گئے۔مجھے قوی یقین ہے کہ محمد عثمان نے میری بیوی کو اغوا کر لیا ہے دوسرے واقعہ میں ایک بیوہ خاتون ڈھوک سہر نے مقدمہ درج کروایا کہ میری بیٹی مسماۃ (ن) جس کی شادی تقریبا 7 برس قبل الطاف سکنہ پنڈ بینسو سے ہوئی تھی نے،ایک سال قبل میری بیٹی نے خاوند سے خلع لے لی تھی میرے ساتھ رہتی تھی۔گزشتہ روز اس نے مجھے بتایا کہ میں اپنی بڑی بہن کے گھر جا رہی ہوں جب واپس نہ آئی تو میں نے اپنے داماد اللہ دتہ کو فون کیا تو اس نے بتایا کہ وہ تو ہمارے گھر نہیں آئی ہے۔مجھے قوی شک ہے کہ میری بیٹی کو اس کا سابقہ شوہر الطاف اغوا کر کے لے گیا یے ادہر الطاف حسین نے مقدمہ درج کروایا میرا بیٹا جنید کافی پریشان اور گم سم لگ رہا تھا وجہ پوچھنے پر اس نے بتایا عبداللہ شاہ نے میرے ساتھ زیادتی کی اور ساتھ ویڈیو بھی بنائی تھی اب وہ مسلسل بلیک میل کر کے جنسی روابط قائم رکھنے پر مجبور کر رہا ہے کلرسیداں پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی۔جبکہ جمال احمد نے مقدمہ درج کروایا کہ میری بیوی (ع)اپنے والدین کے گھر جانے کا کہہ کر گئی تھی جو وہاں نہیں پہنچی۔موبائل فون کا استعمال ہر وقت کرتی تھی متعدد بار منع کیا مگر وہ باز نہ آئی مجھے شبہ ہے کہ میری بیوی کو نامعلوم ملزمان نے غلط کاری کی غرض سے اغواء کر لیا ہے کلرسیداں پولیس نے خاوند کی شکایت پر اس کی بیوی کے اغوا کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کرکے تفتیش شروع کر دی
Kallar Syedan – (Pothwar.com, Ikramul Haq Qureshi, 06, December 2024) ——Three married women from Kallar Syedan went missing from their homes. On the requests of their husbands, the Kallar Syedan police registered separate cases of kidnapping, while the police also registered a case for raping a 14-year-old boy and blackmailing him by making a video of it.
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی “اپنی چھت اپنا گھر” اسکیم کے تحت کلر سیداں کے بلا سود قرض حاصل کرنے والے چار خوش قسمت افراد میں پی ٹی آئی کا ایسا سرگرم کارکن بھی شامل ہے
An active PTI worker is among the four lucky people who received interest-free loans from Kallar Syedan under Punjab Chief Minister Maryam Nawaz Sharif’s “Apni Chhat Apna Ghar” scheme.
کلرسیداں –(پوٹھوار ڈاٹ کام، اکرام الحق قریشی,06،دسمبر، 2024ء ) ——وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی “اپنی چھت اپنا گھر” اسکیم کے تحت کلر سیداں کے بلا سود قرض حاصل کرنے والے چار خوش قسمت افراد میں پی ٹی آئی کا ایسا سرگرم کارکن بھی شامل ہے جس پر 9 مئی کے واقعہ میں کلرسیداں پولیس نے دہشتگردی کا مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کیا اور وہ 70 ایام اٹک جیل میں بھی قید رھا۔چاروں خوش نصیبوں کو پہلی قسط کے طور پر ساڑھے سات سات لاکھ روپے کی رقم چیک کی صورت میں فراہم کر دی گئی ہے۔جن افراد کو چیک فراہم کئے گئے ہیں ان میں واجد حسین سکنہ گف، ساجد محمود سکنہ سموٹ،جاوید اختر سکنہ بشندوٹ اور طاہر محمود سکنہ دوبیرن کلاں شامل ہیں۔یاد رہے کہ واجد حسین پی ٹی آئی کے سرگرم کارکن ہیں اور یہ 9 مئی کے واقعہ میں دیشتگردی ایکٹ کے تحت گرفتار ہوکر 70 ایام تک اٹک جیل میں قید بھی رہے چاروں افراد میں چیکس تقسیم کرنے کی تقریب جمعرات کو کلرسیداں میں ہوئی جس میں مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی راجہ صغیر احمد اور اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں اشتیاق اللہ خان نیازی نے چیک تقسیم کئے۔رکن پنجاب اسمبلی راجہ صغیر احمد نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کا مقصد سب سے زیادہ کمزور آبادیوں کی رہائش کی ضرورت کو پورا کرنا ہے۔اس اقدام کا مقصد مزدوروں اور مزدوروں سمیت کم آمدنی والے خاندانوں کو سستی رہائش فراہم کرنا ہے اور انہیں گھر کا مالک بننے کا موقع فراہم کرنا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں نے اس موقع پر بتایا کہ اس اسکیم کے تحت آڑھائی سو کے قریب افراد نے قرضے کیلئے اپلائی کیا تھا۔