DailyNewsGujarKhanHeadlinePothwar.com
Gujar Khan: IESCO Faces Backlash Over Controversial Promotion Amid Power Outages in Gujar Khan
گوجر خان میں بجلی کی بندش کے درمیان متنازعہ پروموشن پر ائیسکو کو ردعمل کا سامنا ہے۔
گوجرخان (پوٹھوار ڈاٹ کام، اکرام الحق قریشی،08، اگست، 2024ء 02؍صفر المظفر 1446ھ) –ائیسکو ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں بدعنوانیاں اور بدانتظامیاں اپنے پورے عروج پر،ایکسیئن گوجرخان نے ائیسکو سب ڈویژن بیول کے لائن مین نعمان خان کو فوری معطل کرتے ہوئے بیول سب ڈویژن چھوڑ کر جہلم سرکل رپورٹ کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کیا مگر ائیسکو ہیڈ کوارٹر اسلام اباد کے ڈائریکٹر جنرل نے اس حکمنامے کو ردی کی ٹوکری میں پھینکتے ہوئے معطل لائن سپریٹنڈینٹ محمد نعمان کے خلاف انکوائری کی بجائے اسے ایس ڈی او بنا کر سب ڈویژن بیول میں ہی تعنیات کرنے کا نادرشاہی فرمان جاری کردیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ ایک ماہ سے نہ صرف کلرسیداں کے مواضعات سموٹ،کاہلی دھمنوہا اور سیاہلی عمرخان میں روزانہ پانچ سے دس گھنٹوں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوتا تھا اس کے ساتھ ساتھ چھپر شریف،بابا شہید اور مل اعوان کے گیارہ ہزار کیوہ کے فیڈرز بھی روزانہ گھنٹوں بند رہتے تھے عوامی احتجاج پر ایکسیئن اپریشن ڈویژن گوجرخان نے 5 اگست کو لائن سپریٹنڈنٹ نعمان خان کو معطل کرتے ہوئے تحریری حکمنامے میں کہا کہ نعمان خان نہ صرف بیول سب ڈویژن کے لائن سپریٹنڈینٹ ہیں بلکہ یہ یہاں آٹھ ماہ تک بطور ایس ڈی او بھی فرائض سرانجام دے چکے ہیں ان کی نگرانی میں تین فیڈرز چھپر شریف،بابا شہید اور مل اعوان مسلسل خراب چلے آ رہے ہیں جب بھی فیڈرز بند ہوتا ہے نعمان خان غیر حاضر ہو جاتے ہیں انہیں بار ہا مرتبہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس دلایا گیا مگر اپنی روش سے باز نہ ائے جس کے نتیجے میں ایکسیئن نے معطل کرتے ہوئے فوری طور پر بیول سب ڈویژن چھوڑ کر جہلم سرکل آفس میں رپورٹ کرنے کا حکم جاری کیا مگر 8 اگست کو ڈائریکٹر جنرل ائیسکو ہیڈ کوارٹر اسلام اباد نے ایکسیئن گوجرخان کی جانب سے ایل ایس نعمان خان کی معطلی کے اسباب پر انکوائری کی بجائے اسے ایس ڈی او کے عہدے پر ترقی دیتے ہوئے اسے بلاتاخیر ایس ڈی او سب ڈویژن بیول تقرر کردیا علاقہ بھر کے صارفین نے نالائق نااہل ایل ایس کی معطلی کے بعد اس پر عائد الزامات کی انکوائری کرنے کے نہ صرف اسے ایس ڈی او کے عہدے پر ترقی دے دی بلکہ اسے اسی سب ڈویژن بیول کا ایس ڈی او تعنیات کردیا گیا جہاں سے اسے معطل کیا گیا صارفین نے اسلام آباد ہیڈ کواٹر کے ڈائریکٹر جنرل کے حالیہ فیصلے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ڈائریکٹر جنرل ائیسکو اسلام آباد اپنے آرڈر فوری واپس لیں ورنہ صارفین سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے انہوں ائیسکو حکام کو مشورہ دیا کہ اگر وہ ایک نااہل اہلکار کو ہی اپنا نجات دہندہ سمجھتے ہیں تو اسے اپنے دفتر کسی بڑے عہدے پر رکھ لیں بیول میں اس کی اجازت نہیں دی جائے گی
Gujar Khan (Pothwar.com, Ikram ul Haq Qureshi, August 8, 2024) – The Islamabad Electric Supply Company (IESCO) headquarters is under scrutiny for rampant corruption and mismanagement. In a controversial move, the Director General of IESCO Islamabad overturned the suspension of lineman Nauman Khan, promoting him to SDO and reassigning him to the very subdivision from which he was ousted.
On August 5, the IESCO Executive Engineer (EXEN) of the Gujar Khan division suspended Nauman Khan, a lineman of the Bewal subdivision, due to ongoing power outages and his repeated absences during critical times. Under Nauman’s supervision, the feeders in Chappar Sharif, Baba Shaheed, and Mall Awan had been experiencing daily breakdowns lasting five to ten hours. The EXEN’s written order instructed Nauman to report to the Jhelum Circle office immediately.
However, on August 8, the Director General of IESCO Islamabad dismissed the suspension order without investigation, instead promoting Nauman Khan to the position of SDO and reassigning him to the Bewal subdivision.
This decision has sparked intense public outrage. Residents of affected areas, including Smot, Kahli Dhamanoha, and Siyahli Umar Khan, who have been enduring prolonged power outages, protested vehemently. They demanded the Director General revoke the promotion and conduct a thorough inquiry into the allegations against Nauman Khan.
The protestors have warned that if the decision is not reversed, they will be forced to take to the streets. They suggested that if IESCO finds Nauman indispensable, he should be assigned a position within the Islamabad headquarters, not in Bewal.
The situation remains tense as consumers await a response from IESCO authorities.