مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ، 12مئی2024)
کہو ٹہ تا چو ک پنڈوری زیادہ جانے والی روڈ خستہ علی کا شکار جگہ جگہ گہرے گھڑے پڑے ہوئے ہیں گاڑیوں اور گاڑیوں میں سفر کرنے والوں کا برا حال تفصیلات کے مطابق کہو ٹہ سے جوڑوں تاچو ک پنڈوری جانے والی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہے ان خیالات کا اظہارسروئے کے دوران معززین علاقہ نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ روڈ میں اتنے زیادہ گڑے پڑے ہوئے ہیں کہ گاڑیوں کا چلنا مشکل ہو گیا ہے روڈ اتنی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے کہ اگر کسی مریض کو کہو ٹہ یا چوک پنڈوری یا کلر لے کر جانا پڑے تو مشکل بن جاتی ہے اس کی مرمت یا دوبارہ سڑک کی تعمیر کرنے کا کہا گیا مگر آج دن تک کسی نے اس طرف دیکھا تک نہیں اور نہ ہی اس بارے میں اہل علاقہ کو کوئی مثبت جواب دیا ان کا کہنا تھا کہ علاقے کی عوام کی طرف سے واضح پیغام دینا چاہتا ہوں اس روڈ کو دوبارہ تعمیر نہ کیا گیا یا اس کی مرمت نہ کی گئی تو ہم روڈ کو بلاک کر دیں گے اور جب تک ہمارامطالبہ پورا نہیں کیا جاتا ہم اس روڈ کو دوبارہ نہیں کھولیں گے۔
Mator (Pothwar.com Kabir Ahmed Janjua, 12 May 2024)
The road leading from Kahuta to Chauk Pindori is in a state of disrepair, there are deep potholes in places. During the survey, the local dignitaries gave an interview to the media. They said that there is so much rubble in the road that it has become difficult for vehicles to move. So far it has been overlooked for the repair or rebuild the road, but till today no one has even looked at it, nor has there been any positive response from the people of the area. Public said that they want to send a clear message to the authorities of the area, if this road is not rebuilt or repaired, we will block the road and until our demand is met.
نادرہ آفس کہوٹہ کا اخلاق سے نابلد عملہ عوام کے لیے عذاب بن گیا ہے
The unethical staff of Nadra Office Kahuta has become a punishment for the public
مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ، 12مئی2024)
نادرہ آفس کہوٹہ کا اخلاق سے نابلد عملہ عوام کے لیے عذاب بن گیا ہے ایک کام کے لیے سینکڑوں چکر لگوانے لگے لمبی لمبی لاہنیں خواتین بوڑھے بچے رُل گے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شدید دھوپ میں کئی کئی گھنٹے کھڑے رہنے کے بعد جواب ملتا ہے کہ کل آنا اعلیٰ حکام نوٹس لیں ان خیالات کا اظہار سید اکبر ساکن راجڑوٹ نے روزنامہ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ میری بہو کا نام غلط لکھا گیاہم ٹھیک کرانے گے تو انہوں نے ہم سے اسٹام پیر لیا آج 2ماہ ہو گے ہیں روزانہ چکر لگواتے ہیں اور کل کا کہ کر ٹال دیتے ہیں جبکہ ان سے پوچھیں کہ یہ کیوں نہیں ہو رہا ہے وہاں موجود عملہ آگے سے انتہائی بد تمیزی پر اتر آتا ہے اور با ت توں توں میں میں تک پہنچ جاتی ہے انہوں نے متعلقہ محکمے کے اعلیٰ حکام سے سے مطالبہ کیا کہ روزانہ کی بنیاد پر سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائرہ لیا جائے جس سے پتہ چل جائے گا کہ دفاتر کے باہر اور اندر کام میں سست رفتاری معمول بن چکی ہے ضعیف اورکمزور شہری تو اپنی شناخت بنوانے کے چکرمیں اپنی صحت کھورہے ہیں قطار انتظار معمول بن چکا ہے، اس لیے سستی میں ملوث اہلکاروں کو صوبے کے دوردراز علاقوں میں ٹرانسفر کیا جائے۔