کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی،18, فروری,2024ء)— اونچی دوکان پھیکا پکوان،اینٹی کرپشن راولپنڈی نے سمندر پار پاکستانیو ں کی جائیدادیں ہتھیانے کے الزام میں اپنی فائنل انکوائری کے بعد جن افراد کو طلب کیا انہیں پاس بٹھایا ہتھکڑی لگائی تصویر بنائی اور ایک ہی گھنٹے بعد ان سب کو رہا کر دیا،امریکہ میں مقیم کلرسیداں کے شہری عبدالحمید صدیقی نے اینٹی کرپشن راولپنڈی کو درخواست دی تھی کہ وہ ان کے بھائی بہنیں تیس برس سے امریکہ میں مقیم ہیں ہماری عدم موجودگی میں ایک مقامی نوسرباز اور مافیا نے محکمہ مال کے ساتھ ملک کے جعلی طریقے سے جائیدادیں ہتھیا رہاہے جس کے لیئے میرے مرحوم والد کے جعلی دستخط اور انگوٹھا لگا کے ہماری قیمتی اراضی خسرہ نمبر2460,2465اپنے نام منتقل کرا لی ہے اس پر کلرسیداں کے محمدسرور کہوٹہ کے سابق رجسٹری محرر ثاقب محمود،اسٹام فروش عبدالسلام،نائب قاصد محمد الیاس اور جاوید کو طلب کیا انہیں پاس بٹھایا ہتھکڑیاں لگائیں تصاویر جاری کیں اور پھر ایک ڈیڑھ گھنٹے بعد ان سب کو رہا کر دیا گیا جس سے عوامی سطح پر اینٹی کرپشن کے ادارے کے بارے میں کئی سوالات کھڑے ہو گئے اگر ان کے ملزمان جعل سازی میں ملوث تھے تو پھر انہیں ایک گھنٹے بعد رہا کیوں کیا گیا اور کس کی آنکھوں میں دھول جھونکی گئی؟
Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikram ul Haq Qureshi, 18, February 2024) – The high-ranking department of anti-corruption Rawalpindi, after its final inquiry on the charge of grabbing the properties of overseas Pakistanis, has sent the persons it summoned handcuffed. They were handcuffed and photographed and after one hour they were all released. Abdul Hameed Siddiqui, a citizen of Kallar living in the United States, had applied to Anti-Corruption Rawalpindi that his brothers and sisters have been living in the United States for thirty years in our absence, The local land mafia along with the revenue department is grabbing the properties by a scam, for which they have transferred our valuable land. Registrar Saqib Mehmood, stamp vendor Abdul Salam, Mohammad Ilyas, and Javed were called but were handcuffed and photographed, after one and a half hours they were all released, which made the anti-corruption agency question if they were accused were involved in forgery, then why were they released after an hour.
راجہ اسامہ سرور اور قمراسلام راجہ نے کمشنر راولپنڈی کی پریس کانفرنس میں الیکشن کے متعلقہ تمام الزامات کو مسترد کر دیا
Raja Osama Sarwar and Qamar Islam Raja rejected all allegations related to the election in the press conference of Commissioner Rawalpindi
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی،18, فروری,2024ء)—این اے 51 و این اے 53 سے نومنتخب ارکان قومی اسمبلی راجہ اسامہ سرور اور قمراسلام راجہ نے کمشنر راولپنڈی کی پریس کانفرنس میں الیکشن کے متعلقہ تمام الزامات کو مسترد کر دیا راجہ اسامہ سروت نے کہا کہ کمشنر صاحب نہ آر او اور نہ ہی ڈی آر او تھے ان کا ضمیر الیکشن کے آٹھ ایام بعد کیسے جاگا؟ انہوں نے کہا کہ لیاقت چٹھہ نہیں چاہتے کہ ملک میں استحکام آئے یہ ملک میں عدم استحکام اور انارکی چاہتے ہیں۔جبکہ راجہ قمر اسلام راجہ نے کہا کہ کمشنر صاحب نے 10 فروری صبح دس بج کر اٹھارہ منٹ پر مجھے فون کر کے۔کامیابی پر مبارکباد دی اور رنگ روڈ کے معاملات پر تعاون کی درخواست کی اس وقت ان کا ضمیر سویا ہوا تھا؟انہوں نے دعوٰی کیا کہ ان کی کال کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔قمر الاسلام نے مزید کہا کہ کمشنر راولپنڈی کا ضمیر اس وقت جاگا جب یہ رنگ روڈ انکوائری سے فرار کے لیئے امریکی ویزہ لگوا چکے تھے۔
عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کلرسیداں میں احتجاج نہ ہو سکا کلرسیداں پولیس نے صبح سے شام تک شہر کے قریب ناکہ لگائے رکھا
A protest against the alleged rigging in the general elections could not take place in Kallar Syedan by police
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی،18, فروری,2024ء)—عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کلرسیداں میں احتجاج نہ ہو سکا کلرسیداں پولیس نے صبح سے شام تک شہر کے قریب ناکہ لگائے رکھا مگر کہیں سے بھی کوئی احتجاج کرنے باہر نہ نکلا نہ ہی پی ٹی آئی کی جانب سے کلرسیداں میں کسی احتجاج کی کال دی گئی تھی تاہم پی ٹی ائی کے کچھ لوگوں نے اسلام آباد کے احتجاج میں شرکت کی۔
مقامی سیاسی اور سماجی۔۔۔۔۔حاجی .۔۔۔لوغ کرپٹ عناصر کی پشٹ پناھی کرتے ھیں ۔