DailyNewsHeadlineKallar SyedanPothwar.com

Kallar Syedan: FIA arrested two youths on the charge of taking people to Italy via Libya and obtained their four-day remand.

ایف آئی اے کا کلرسیداں میں چھاپہ،لوگوں کو لیبیا کے راستے اٹلی لے جانے کے الزام میں دو نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان کا چار روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا۔

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,23،جون)—ایف آئی اے کا کلرسیداں میں چھاپہ،لوگوں کو لیبیا کے راستے اٹلی لے جانے کے الزام میں دو نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان کا چار روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا۔ایف آئی اے نے یہ کاروائی کلرسیداں کے گاؤں بمعہ گنگال میں کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے نوجوان عمران اعظم کے بھائی اسد اعظم کی درخواست کے بعد میں عمل میں لائی گئی،مرکزی ایجنٹ کلیم بدستور لیبیا میں موجود ہے۔تفصیلات کے مطابق کلرسیداں کے گاؤں بمعہ گنگال کے اسد اعظم ولد سکندر اعظم نے ایف آئی اے کو بتایا کہ اس کے حقیقی بھائی عمران اعظم کو بیرون ملک اٹلی ملازمت کا جھانسہ دے کر فی کس چودہ لاکھ روپے حیدر علی ولد محمد صغیر،جنید محمود ولد خالق حسین ساکنان بھٹھی سکوٹ کو ارشد حسین ساکن کلر بدھال اور پنوں خان سکنہ بمعہ گنگال کی موجودگی میں رقم ادا کی اور محمد کلیم ولد عبد الرحمان نے یہ رقم وصول کی۔ملزمان نے درخواست دھندہ کے بھائی عمران اعظم کو کراچی،دبئی،مصر کے راستے لیبیا لے جایا گیا جسے بعد ازاں محمد کلیم نے لیبیا میں یرغمال بنا لیا اور بعد میں اسے اٹلی پہنچانے کے لیئے مزید دس لاکھ کی ادائیگی کا تقاضا کیا۔یہ رقم بھی سائل نے حیدر علی اور جنید محمود کے ذریعے محمد کلیم کو ادا کردی تاکہ اس کا بھائی اٹلی پہنچ سکے 24لاکھ ادائیگی کے بعد بھی اس کا بھائی کافی عرصے تک لیبیا میں پھنسا رھا۔یہاں تک کہ میرا اس سے رابطہ بھی ختم ہو گیا اس کے کچھ عرصے بعد اس کے بھائی عمران اعظم کی نعش موصول ہوئی جس کے بارے میں کہا گیا کہ یہ کشتی کے حادثے میں جاں بحق ہوا ہے۔ایف آئی اے نے محمد کلیم،حیدر علی اور جنید محمود کے خلاف مقدمہ درج کرکے کلرسیداں کے قریب سکوٹ میں چھاپہ مار کر دو ملزمان حیدر علی اور جنید محمود کو گرفتار کرکے عدالت سے ان کا چار روزہ ریمانڈ حاصل کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔

Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, June 23) – The Federal Investigation Agency (FIA) conducted a raid in Kallar Syedan, arresting two youths on charges of illegally transporting people to Italy via Libya and obtaining a four-day remand for them. The FIA took this action following a request from Asad Azam, the brother of Imran Azam, who lost his life in a boat accident in the village of Bima Gangal, along with others.

According to details, Asad Azam, the son of Skandar Azam from the village of Bima Gangal, informed the FIA that his real brother, Imran Azam, was deceived by Muhammad Kaleem, son of Abdul Rahman, into a job opportunity abroad in Italy. In exchange for Rs. 1.4 million, Haider Ali, son of Muhammad Saghir, Junaid Mahmood, son of Khaliq Hussain, residents of Bhatti Skot, and Arshad Hussain, resident of along with Gangal’s presence, collected the money, and Muhammad Kaleem received the amount through Heider Ali and Junaid Mahmood.

پنجاب کی نگران حکومت نے صوبہ بھر کے دوردراز دیہات میں قائم 396 ڈسپنسریاں ختم کردیں

The caretaker government of Punjab has abolished 396 dispensaries established in remote villages across the province

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,23،جون)—پنجاب کی نگران حکومت نے صوبہ بھر کے دوردراز دیہات میں قائم 396 ڈسپنسریاں ختم کردیں اور تعنیات عملے کو قریبی دیہی مراکز صحت میں منتقل کردیا گیا. کلرسیداں میں تین دیہات موہڑہ دھیال،ولایت آباد اور کاہلیاں میں کئی دھائیوں سے قائم ڈسپنسریوں کو بیک جنبش قلم ختم کردیا ہے.ولایت آباد ڈسپنسری وسیع اراضی پر قائم تھی جبکہ موہڑہ دھیال میں قائم ڈسپنسری کے خاتمے سے پوری یوسی کنوہا ابتدائی طبی سہولیات سے محروم ہو گئی. یوسی کنوہا تحصیل کلر کی واحد یوسی ہے جہاں بنیادی مرکز صحت کی سہولت میسر نہیں. تمام آبادی کو ایک ڈسپنسری ہی طبی سہولیات مہیا کرتی تھی جو گزشتہ طویل مدت سے ادویات اور میڈیکل آفیسر سے حروم تھی۔اسی طرح سموٹ کے دوردراز گاؤں کاہلیاں میں قائم ڈسپنسری کو بھی ختم کردیا گیا۔مقامی حلقوں نے صورتحال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے طبی سہولیات میں اضافے کی بجائے 396 ڈسپنسریاں ختم کرکے لاکھوں افراد کو بنیادی طبی سہولیات سے محروم کر دیا ہے۔

تھانہ کلر سیداں کی حدود میں دوہرے قتل کی واردات کا سراغ ایک ماہ گزر جانے کے باوجود بھی نہ لگایا جا سکا

Even after a month passed, the double murder incident could not be traced in the limits of Kallar Sayedan police station

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,23،جون)— تھانہ کلر سیداں کی حدود میں دوہرے قتل کی واردات کا سراغ ایک ماہ گزر جانے کے باوجود بھی نہ لگایا جا سکا جس کی وجہ سے لواحقین میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔کلر سیداں کی یونین کونسل گف کے علاقہ چونترہ میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر ملزمان نے رات کے وقت گھر میں داخل ہو کر دو بھائیوں پرویز اختر اور طارق محمود کو گولیاں مار کر قتل جبکہ خاتون کو زخمی کر دیا گیا تھا جس کا مقدمہ مقتولین کے بھائی کرامت حسین کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا مگر ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ملزمان کا سراغ نہ لگایا جا سکا۔دریں اثناء ایک ہفتہ قبل کلر سیداں پل پر ڈکیتی کی واردات میں نامعلوم دو موٹر سائیکل سواروں نے پٹرول پمپ کے ملازم سے 16لاکھ روپے کی رقم چھین لی تھی جبکہ دس یوم قبل لفٹ کے بہانے دو خواتین اور ایک مرد نے لفٹ کے بہانے اسلحہ کی نوک پر تین خواتین سے طلائی زیورات اور نقدی چھین لی اور ویران جگہ پر اتار کر موقع سے فرار ہو گئے تھے جس کا پولیس ابھی تک کوئی سراغ نہیں لگا سکی۔

کلرسیداں میں تجاوزات کی بھرمار

Encroachment rampant in Kallar Syedan

کلر سیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم,اکرام الحق قریشی,23،جون)—کلرسیداں میں تجاوزات کی بھرمار،انتظامیہ تجاوزات ختم کرنے کی بجائے شلغموں سے مٹی اتارنے کے سوا کچھ نہیں کرتی۔اندرون شہر کے بازاروں کے علاؤہ چوآ روڈ،پنڈی روڈ،گوجرخان روڈ،مرید چوک پر تجاوزات کی بھرمار ہے جس کی اصل ذمہ دار بلدیہ کلرسیداں ہے جس کی ذمہ دار ٹارگٹڈ آپریشن کرتی ہیں۔ تجاوز مرتکب افراد کی مکمل پشت پناہی کی جاتی ہے اور ضلعی افسران کے آنکھوں میں مٹی ڈالنے کے لیئے نت لئے لوگ تلاش کیئے جاتے ہیں تا کہ چالان کیئے جا سکیں۔

Show More

Related Articles

Back to top button