DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com

Kahuta: “Passport Office in Kahuta Becomes a Source of Torment for the Public”

پاسپورٹ آفس کہوٹہ عوام کے لیے عذاب بن گیا

مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کو م کبیر احمد جنجوعہ،8جون2023)
پاسپورٹ آفس کہوٹہ عوام کے لیے عذاب بن گیا ڈائریکٹر کا دفتر لیٹ آنا روز کا معمول بن گیا مرد و خواتین ذلیل و خوار ہونے لگے تفصیلات کے مطابق پاسپورٹ آفس کہوٹہ عوام کے لیے عذاب بن گیا ڈائریکٹر کا دفتر لیٹ آنا روز کا معمول بن گیا مرد و خواتین ذلیل و خوار ہونے لگے دفتر کے اوقات صبح 8 سے دن ڈیڑھ بجے تک جبکہ ڈائریکٹر 10 بجے کے قریب دفتر آتا ہے عوام علاقہ شہریوں کا اعلی حکام سے فلافور نوٹس لینے اور سہولیات کی بروقت فراہمی کا مطالبہ جبکہ کہوٹہ پاسپورٹ آفس کے عملے نے انت مچا دی سول کپڑوں میں ملبوس سیکورٹی گارڈ کا عوام کے ہتک آمیز رویہ بزرگ مرد و خواتین کو دھکے دیے جاتے ہیں عوام کا کوئی پر سان حال نہیں،وفاقی وزیر داخلہ سے از خود نوٹس لینے کی اپیل،عوام علاقہ کا کہنا تھا کہ کہوٹہ پاسپورٹ آفس کے عملے نے انت مچا رکھی ہے پاسپورٹ کا اصول عذاب بن گیا ہے ڈائریکٹر کی شاہی ختم ہونے کا نام نہیں لیتی مقررہ وقت کے 2 گھنٹے کے بعد دفتر آتا ہے اور عوام اسکے انتظار میں کھڑے رہتے ہیں آفس کے باہر کھڑا سیکورٹی گارڈ عوام کے ساتھ انتہائی بدتمیزی کے ساتھ پیش آتا ہے آفس میں آنے والے بزرگ مرد و خواتین کو دھکے مارے جاتے ہیں اگر کوئی آفس کے اندر چلا بھی جاتا ہے تو وہاں موجود عملہ سیدھے منہ کسی سے بات نہیں کر تا نہ ہی پاسپورٹ کے حوالے سے کوئی بریفنگ دی جا تی ہے جبکہ بلڈنگ چھوٹی ہونے کے باعث لمبی قطاتئں روڈ تک آتی ہیں انہوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر اور سیکورٹی گارڈ کے خلاف وفاقی وزیر داخلہ سے از خود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔

Mator (Pothwar.com, Kabir Ahmed Janjua, June 8, 2023) – The Kahuta Passport Office has become a source of torment for the public as the director’s late office arrival has become a daily routine. Men and women are being subjected to humiliation. According to details, the Kahuta Passport Office has become a source of torment for the public as the director’s late office arrival has become a daily routine. The office timings start from 8 am until 1:30 pm, while the director arrives around 10 am. The public visits the office to request urgent notices from senior authorities and demand timely facilitation. However, the staff at the Kahuta Passport Office has created chaos. Security guards, dressed in civilian clothing, exhibit disrespectful behavior towards elderly men and women, pushing them aside. The public is left in a helpless state. An appeal has been made to the Federal Minister of Interior to personally take notice of the situation. The public of the area stated that the staff at the Kahuta Passport Office has crossed all limits. The principles of issuing passports have turned into torment. The director’s royal treatment remains unaffected. He arrives at the office after two hours of the designated time, leaving the public waiting. The security guard stationed outside the office behaves extremely rudely with the public. Inside the office, elderly men and women are pushed around. If anyone manages to enter the office, the staff does not even bother to speak to them, nor do they provide any briefing regarding passport matters. Moreover, due to the small building, long queues extend up to the road. In protest, they strongly appeal to the Federal Minister of Interior to take personal notice of the situation and take action against the director and security guard.

سابق چیئرمین یوسی ہوتھلہ راجہ عامر مظہر امیدوار برائے تحصیل ناظم تحصیل کہوٹہ نے نوگراں کے مقام پر منعقدہ کر کٹ میچ کے فائنل میں بطور مہمان خصو صی

Ex-Chairman UC Hothla Raja Aamir Mazhar, candidate for Tehsil Nazim Tehsil Kahota, was a special guest in the cut match final held at Nowgran.

مٹور (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کو م کبیر احمد جنجوعہ،8جون2023)
سابق چیئرمین یوسی ہوتھلہ راجہ عامر مظہر امیدوار برائے تحصیل ناظم تحصیل کہوٹہ نے نوگراں کے مقام پر منعقدہ کر کٹ میچ کے فائنل میں بطور مہمان خصو صی کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کر نے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس ملک کے میدان آباد ہوتے اس ملک کے ہسپتال ویران ہوتے ہیں انہوں نے کہا کہ کھیل انسانی زندگی کے لئے بہت ضروری ہے اور مفید بھی اس سے انسان کی تندرستگی اور صحت برقرار رہتی ہے آج کے جدید دور میں بہت سے کھیل آ گئے ہیں۔ کوئی اپنی فٹنس کے لئے کرکٹ کو اپناتا ہے تو کوئی ہاکی کو اور کوئی تو فٹ بال سے متعلق کھیلوں کو اپنی زندگی میں بڑھاوا دیتا ہے کھیل نہ صرف لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے مفید ہیں بلکہ ان تمام لوگوں کے لئے بھی ہیں جو جسمانی اور ذہنی لحاظ سے کمزور ہیں انہوں نے کہا کہ آج کل کے بچوں میں چستی پیدا کرنے کے لئے کھیلوں میں ان کا کردار ادا کروانا چاہئے تا کہ وہ چست ہو سکیں کھیلوں میں بچوں کو ورزش کروائی جاتی ہے جس سے ان کی جسامت میں طاقت پیدا ہوتی ہے ہڈیوں کو فائدہ ہوتا ہے آخر میں جیتنے والی ٹیم اور رنر اپ ٹیم کو انعامات دیے گے۔

Show More

Related Articles

Back to top button