کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,25،مئی,2023)— کلر سیداں میں دو مختلف واقعات میں 70 سالہ معمر خاتون (مسماۃ خ) نے بہوکیساتھ لڑائی جھگڑے سے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کر لی جبکہ دوسرے واقعہ میں 23 سالہ نوجوان عدیل ساجد نے محبت میں ناکامی پر چوہے مار گولیاں کھا کر فوت ہو گیا۔کلر سیداں کے شمالغربی گاؤں نوتھیہ میں ساس بہو کی روائتی لڑائی سے دل برداشتہ ہو 70 سالہ ساس نے زہریلی گولیاں کھا لیں،جسے تشویش ناک حالت میں ٹی ایچ کیو ہسپتال کلر سیداں سے راولپنڈی لے جایا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی چل بسی۔دوسرا واقعہ یوسی چوآخالصہ کے گاؤں ٹکال میں پیش آیاجہاں 23 سالہ نوجوان نے محبت میں ناکامی پر چوہے مار گولیاں کھا لیں جسے فوری طور پر ٹی ایچ کیو ہسپتال کلر سیداں پہنچا دیا گیا جہاں وہ فوت ہو گیا۔اس کی خودکشی کا پس منظر کچھ یوں ہے کہ اس کی فیس بک پر حیدرآباد سندھ کی ایک لڑکی سے تعلقات قائم ہوئے جو محبت میں بدل گئے اور خاتون سندھ سے کلرسیداں آ پہنچی جس کے بعد سندھ پولیس بھی خاتون کے رشتہ داروں کے ہمراہ کلرسیداں پہنچ گئی لڑکی کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا تو اس نے اپنا بیان قلمبند کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بالغ ہے اور یہاں اپنی سہیلی کے ساتھ رہتی ہے اور اسی کے ساتھ رہنا چاہتی ہے جس پر عدالت نے اسے سہیلی کے ہمراہ جانے کی اجازت دے دی تھی جس پر سندھ پولیس ناکام حیدر آباد پلٹ گئی تھی جس کے بعد پھر فریقین میں رابطہ ہوا جس کے نتیجے میں معروف سیاسی رہنما لالہ محمد رسول کی سربراہی میں ایک جرگہ منعقد ہوا جس میں خاتون کی خواہش پر اسے واپس حیدرآباد بھیج دیا گیا جس کی وجہ سے نوجوان نے دل برداشتہ ہوکر چوھے مار گولیاں کھا لی تھیں۔
Kallar Syedan (Pothwar.com, Ikram ul Haq Qureshi, May 25, 2023) – In two separate incidents in Kallar Syedan, a 70-year-old woman tragically committed suicide after an intense argument with her daughter-in-law, while a 23-year-old young man named Adeel S. consumed rat poison due to his failed love affair. The young man died later.
The first incident took place in the village of Nothia, the elderly mother-in-law, consumed poisonous pills during a heated argument with her daughter-in-law. She was being rushed to Rawalpindi Hospital via an ambulance when she passed away en route.
The second incident occurred in the village of Takal. Adeel S., a 23-year-old, ingested rat poison due to his unrequited love. He was immediately taken to the Hospital, where he passed away.
These incidents have left the community shocked and saddened, highlighting the need for greater attention to mental health and the resolution of conflicts through peaceful means.
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے اسیروں کی جنہوں نے مظالم سہہ لیئے مگر اپنی قیادت سے بے وفائی کی نہ جماعت چھوڑی اور نہ ہی سیاست کرنے سے توبہ کی
“Political Parties, Including PML-N and PPP, Witness Allegiance to Their Leaders Despite Enduring Injustices, Showing No Remorse in Leaving Their Parties or Politics”
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,25،مئی,2023)—2018 کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کی درجہ اول دوئم اور سوئم قیادت پر نیب نے عرصہ حیات تنگ کر کے تیس سے زائد رہنماوں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالا ان کا میڈیا ٹرائل کیا گیا انہیں کال کوٹھڑیوں میں رکھا گیا جن میں کلرسیداں سے سابق رکن پنجاب اسمبلی انجینئر قمراسلام راجہ بھی شامل تھے جو اپنے کمسن بیٹے سالار جس کی عمر اس وقت صرف گیارہ برس تھی کے ہمراہ قومی و صوبائی حلقوں میں مسلم لیگ ن کا ٹکٹ لینے لاہور گئے ہوئے تھے کہ انہیں نیب لاہور نے طلب کرلیا وہ نیب ٹھوکر نیاز بیگ کے نیب دفتر میں پیش ہوئے اور گھنٹوں ان کے سوالات کے جوابات دیتے رہے اس دوران ان کا کمسن بیٹا سالار نیب دفتر کے باہر جون کی شدید جھلسا دینے والی گرمی میں شام تک اپنے پاپا کی واپسی کا منتظر رھا چونکہ موبائل فون نیب استقبالیہ پر جمع کر لیئے گئے تھے جس کے باعث قمراسلام راجہ اپنی گرفتاری کے بارے میں دیوار کی اس طرف اپنے منتظر بیٹے کو باخبر نہ کرسکے۔انہوں نے نیب افسران سے متعدد بار کہا کہ ان کا گیارہ سالہ بیرا باہر گرمی میں ان کا منتظر ہے وہ اس سے فون پر بات کروا دیں مگر نیب افسران نے ان کی ایک نہ سنی اور وہ صبح سے شام تک عمارت کے باہر بیٹھا تھا شام چھ بجے قمراسلام کج گرفتاری اس لیئے ڈالی گئی تاکہ عدالت میں اگلے دن پیش کیا جا سکے اور پھر حوالات کی سلاخوں کے ساتھ قمرالاسلام کہ تصویر بنا کر جب ٹی وی پر چلائی گئی تو ان کے بیٹے سالار کو پنڈی سے موبائل پر اطلاع دی گئی کہ اس کے والد گرفتار ہو چکے ہیں۔یہ اطلاع ملتے ہی وہ والد سے ملنے نیب دفتر کے اندر چلا گیا جب نیب کے تفتیشی افسر نے سالار کو بٹھا کر سوالات کی بوچھاڑ کی تو سالاراسلام نے یہ کہہ کر اس کے دانت کھٹے کر دیئے کہ آپ کا قیدی آپ کی تحویل میں ہے خبردار جو مجھ سے کوئی سوال کیا تو۔اگر میری والد سے ملاقات کروا سکو تو درست ورنہ میں ابھی واپس چلا جاتا ہوں یہاں اس بات کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ اس وقت سالار اسلام کے پاس این اے 59،63 سمیت سات نشستوں کے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ موجود تھے۔ اس کی باپ سے ملاقات نہ ہو سکی وہ اس نے چیخنے چلانے کی بجائے پہلی بار وہاں سے ٹھوکر نیاز بیگ اکیلے پہنچ کر بس میں سوار ہو کر راولپنڈی پہنچ گیا اور پھر اس نے اپنی چودہ سالہ بہن اسوہ اسلام کے ہمراہ اپنے والد کی انتخابی مہم چلا کر شہرت پائی۔قمراسلام راجہ کی تو خبر نہیں مگر ان کے گیارہ سالہ بیٹے سالار اسلام اور چودہ سالہ بیٹی اسوہ اسلام نے ہتھیار ڈالنے کی بجائے گلی محلوں کھیت کھلیانوں میں جا کر اپنے گرفتار باپ کی الیکشن مہم چلائی یہ کمسن بہن بھائی اپنے باپ کی گرفتاری پر روئے نہ چلائے اور نہ انصاف کی دھائی دی۔دوسری جانب نوے روزہ جسمانی ریمانڈ کے ساتھ ساتھ گھر پر چھاپوں اور تلاشیوں کا سامنا بھی تھا نہ قانونی ٹیم دستیاب تھی اور نہ وکلا کی بھاری فیسوں کی استطاعت تھی مگر ان کے بچوں نے آنسو بہا کر والد کا حوصلہ نہیں توڑا بلکہ مسکرا کر سب کا حوصلہ بڑھایا اور آج اس واقعہ کے تقریبا پانچ برس بعد پی ٹی آئی کے ٹائیگرز کا عالم یوں ہے کہ کوئی عدالت سے باہر نکل کر پولیس کو آتا دیکھ کر واپس عدالت کی جانب دوڑ لگا دیتا ہے اس کے لیئے وہ گرتا پڑتا اکھڑی سانسوں کے ساتھ عدالت مدد کے لیئے جا پہنچتا ہے تو کوئی عدالت میں گھنٹوں موجود رہ کر آئندہ بھی گرفتار نہ کرنے کی ضمانت کا خواہاں ہے اور اگر کوئی پکڑ لیا جائے تو اس میں کئی ایک امراض امڈ آتے ہیں اور وہ پھر وہ منتوں ترلوں پر اتر آتے ہیں یہ اندر سے کمزور لوگ باہر آزادی کی سانسوں کی بھاری قیمت نہ صرف پی ٹی آئی سے وابستگی ختم کرنے کی صورت میں ادا کرتے ہیں بلکہ کئی تو سیاست سے ہی ہمیشہ کے لیے تائب ہونے کا اعلان کرتے نظر آتے ہیں مگر کمال حیرت ہے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے اسیروں کی جنہوں نے مظالم سہہ لیئے مگر اپنی قیادت سے بے وفائی کی نہ جماعت چھوڑی اور نہ ہی سیاست کرنے سے توبہ کی ایسے میں آج کل سوشل میڈیا پر قمراسلام راجہ کی بیٹی اور بیٹا ایک بار پھر موضوع بحث بنے ہوئے ہیں کیونکہ تاریخ انہی کو ہی یاد رکھتی ہے جو مشکل وقت میں بھی جینا اور مسکرانا جانتے ہوں۔
یوم کریم شہدا کے موقع پر آج کلرسیداں میں تحصیل انتظامیہ اور مسلم لیگ ن پی ڈی ایم کے الگ الگ اجتماعات ہوں گے
“On the Occasion of Yaum-e-Karim, Separate Gatherings to be Held by Local Administration and PML-N in Kallar Syedan Today”
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,25،مئی,2023)—یوم کریم شہدا کے موقع پر آج کلرسیداں میں تحصیل انتظامیہ اور مسلم لیگ ن پی ڈی ایم کے الگ الگ اجتماعات ہوں گے اسسٹنٹ کمشنر کلر سیداں / چیف آفیسر کلر سیداں کے زیر اہتمام آج یوم تکریم شہدا کے موقع پر کلرسیداں شہر کی نواحی بستیوں مک چوہدریاں،درکالی معموری، عادل آباد اور ڈریال کے مقام پر شہداء کی قبروں پر پھولوں کے گلدستے چڑھائے جائیں گے اور اس کے بعد کلر سیداں مین چوک میں شہری اور انتظامیہ شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے واک کریں گے اور ان کی وطن کے لیے قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا جائے گا۔تقریب میں مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی سابق ارکان بلدیہ انجمن تاجراں اور شہری بھی شرکت کریں گے جبکہ مسلم لیگ ن کے زیراہتمام دن بارہ بجے کارکن الائیڈ چوک پر جمعہ ہوں گے جس کے بعد وہ شہدا اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیئے واک کریں گے اور پھر مرکزی ریلی میں شرکت کے لیئے راولپنڈی روانہ ہو جائیں گے۔ ریلی میں مسلم لیگ ن کے علاؤہ یوتھ ونگ،کسان ونگ اور پیپلز پارٹی بھی شریک ہو گی۔
میرا بھٹیاں میں احباب کے اعزاز میں دعوت عشائیہ
“Raja Gulistan Khan holds reception in Maira Bhatiyan for his friends at His Residence”
کلرسیداں(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم، اکرام الحق قریشی,25،مئی,2023)—مسلم لیگ ن تحصیل کلرسیداں کے جنرل سیکرٹری راجہ گلستان خان نے اپنی رھائش گاہ میرا بھٹیاں میں احباب کے اعزاز میں دعوت عشائیہ دی جس میں سابق ارکان اسمبلی محترمہ نثار تنویر شیرازی،راجہ صغیر احمد،مسلم لیگ ن کی صوبائی جنرل کونسل کے ارکان شیخ ندیم احمد،صوبیدار غلام ربانی،تنویر اختر شیرازی،صدر مسلم لیگ ن کلر سٹی چوہدری اخلاق حسین،الحاج غلام ظہیر،حاجی انصر،چوہدری توقیراسلم،پیپلز پارٹی کے راجہ غلام علی نقی،عامر محمود بھٹی ایڈووکیٹ،چوہدری اسد الرحمان ایڈووکیٹ،قاسم رضا اور دیگر نے شرکت کی۔