DailyNewsHeadlineKahutaPothwar.com

Kahuta; Due to negligence and collaboration of Kahuta administration, stall holders have invaded public paths

کہوٹہ انتظامیہ کی غفلت و لاپروائی کی وجہ کہوٹہ شہر کی ہر سڑک پر ریڑھی بانوں کا قبضہ انتظامیہ کا ریڑھی بانوں سے بھتہ لے کر خاموش

مٹور(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ،4اگست2022)
نانبائیوں نے انت مچا دی 15روپے کی روٹی وزن 100گرام سے بھی کم کوئی پوچھنے والا نہیں جبکہ کہوٹہ انتظامیہ کی غفلت و لاپروائی کی وجہ کہوٹہ شہر کی ہر سڑک پر ریڑھی بانوں کا قبضہ انتظامیہ کا ریڑھی بانوں سے بھتہ لے کر خاموش کردار تفصیلات کے مطابق کہوٹہ کے شہریوں نے میڈیا سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ کہ کہوٹہ شہر میں حساس اداروں اور مقامی انتظامیہ کی غفلت سے پٹھان گروپ جس میں افغانی اور مجرم بھی موجود ہیں ایک خاص مقصد کے تحت کہوٹہ شہر میں ریڑھیوں کی آڑ میں قبضہ کیا ہوا ہے ان ریڑھی والوں سے روزانہ کی بنیاد پر مقامی انتظامیہ ہزاروں روپے بھتے کی آڑ میں وصول کر رہی ہے اور یہ پٹھان آئے روز مقامی دوکانداروں پر حملے کر کے انہیں زخمی کر دیتے ہیں اور ان ریڑھیوں کی آڑ میں آئے روز چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے شہریوں نے مزید کہا کہ پولیس سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چاہیے کہ ان پٹھانوں سے ان کی شناخت چیک کی جائے تا کہ پتہ چل سکے کہ ان میں عادی مجرمان کتنے ہیں پچھلے دنوں کہوٹہ میں گاڑیوں کی چوری کی لگاتار وارداتیں ہوئی جس میں یہی پٹھان گروپ ملوث پایا گیا شہریوں نے کمشنر راولپنڈی ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور اسسٹنٹ کمشنر کہوٹہ سیمل مشتاق سے اپیل کی ہے کہ کہوٹہ پرامن علاقہ ہے اور اس میں دوسرے صوبوں سے آئے لوگوں کی شناخت چیک کی جائے اور ریڑھیوں کی آڑ میں کہوٹہ شہر میں جو فساد برپا ہے آئے روز لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں ان کا تدارک کیا جائے جبکہ کہوٹہ انتظامیہ کی غفلت ولاپروائی کی وجہ سے نانبائیوں نے انت مچا دی 15روپے کی روٹی وزن 100گرام سے بھی کم کوئی پوچھنے والا نہیں ضلعی انتطامیہ نوٹس لیں۔

Mator, Kahuta (Pothwar.com Kabir Ahmad Janjua, 4 August 2022)
The public has protested that nan bhai are selling nan for 15 rupees, weighing less than 100 grams, but no one is taking action against them, while the reason for the negligence and carelessness of the Kahuta administration is the occupation of the carriage drivers on every road in Kahuta city. In a special conversation with the media, the citizens told that due to the negligence of the sensitive institutions and the local administration in Kahuta city, the Pathan group, which includes Afghans and criminals have invaded the city. On a daily basis, the local administration is receiving thousands of rupees in the guise of gratuity, and these Pathans attack local shopkeepers and injure them every day, and under the guise of these carts, the incidents of theft and robbery have increased day by day. The citizens further said that all the law enforcement agencies including the police should check the identity of these Pathans to find out how many of them are habitual criminals. In which the same Pathan group was found to be involved, the citizens called the commissioner Rawalpindi Deputy Commissioner Rawalpindi and Assistant Commissioner Kahuta Simal Mushtaq to take action.

“ویلو”نامی نسوار پر پابندی لگائی جائے,صوبیدار نذر محمد آف دپری

nuff called “Velo” should be banned, Subedar Nazar Muhammad of Dapari

مٹور(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم کبیر احمد جنجوعہ،4اگست2022)
صوبیدار نذر محمد آف دپری نے اپنے ایک تحریری بیان میں کہا کہ “ویلو”نامی نسوار پر پابندی لگائی جائے یہ سیگریٹ چھوڑنے کا متبادل نسوار ٹائپ ڈبی ملتی ہے جس میں پاؤڈرنما(نیکوٹین) نشہ آورملاوٹ سے بنی ہوتی ہے جس کے استعمال سے نوجوان نسل کے لڑکے اور لڑکیاں تباہی کی طرف جا رہے ہیں انہوں نے “ویلو”کے بارے میں مزید بتایا کہ ”ویلو”عام زبان میں کہی جانے والی نسوار کا ایک پڑھا لکھا اور نیا نام ہے جسے ”نکوٹین پاؤچ”کا نام دیا گیا ہے، نسوار کو بھی دانتوں اور ہونٹ کے درمیان رکھ کر نشہ پورا کیا جاتا ہے اور ویلو کا بھی یہی کام ہیانہوں نے حکومت وقت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس نسوار پر فی الفور پابندی عائد کریں تاکہ ہماری نوجوان نسل تباہی سے بچ سکیں انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ اگر آپ اپنے اردگرد کسی بچے کسی طالبعلم یا اپنے کسی ساتھی کو ایسی پراڈکٹ استعمال کرتے دیکھیں تو اسے سمجھائیں کہ یہ نشہ آور چیز ہے جو اسے اپنا عادی بنا لے گی اور پھر وہ اس کو چھوڑ نہیں سکے گا

 

Show More

Related Articles

Back to top button