DailyNewsHeadlineKallar SyedanPothwar.com

Kallar Syedan ignored at long march in speeches by PPP leaders

لانگ مارچ کے دوران پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کی جانب سے ایک بار پھر کلرسیداں کو نظر انداز کردیا گیا

کلرسیداں؛(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،09،مارچ،2022ء)—لانگ مارچ کے دوران پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کی جانب سے ایک بار پھر کلرسیداں کو نظر انداز کردیا گیا۔گزشتہ انتخابات سے حلقہ این اے ستاون سے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر کلرسیداں سے الیکشن لڑنے والی مہرین انور راجہ نے گوجر خان میں لانگ مارچ سے خطاب کے دوران مری کوٹلی ستیاں اور کہوٹہ کا تو تذکرہ کیا مگر وہ کلرسیداں کا نام لینا بھول گئیں۔ جس کے بعد سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بھی اپنے خطاب میں بارہا مرتبہ گوجر خان کا ذکر تو کیا مگر وہ بھی مہرین انور راجہ کی طرح کلرسیداں کو بھول گئے جبکہ راجہ پرویز اشرف کا حلقہ انتخاب گوجر خان کے علاؤہ کلرسیداں کی بھی چھ یوسیز پر مشتمل ہے جبکہ کلرسیداں شہر اور ملحقہ علاقے مہرین انور راجہ کے انتخابی حلقے میں شامل ہیں مگر ان دونوں رہنماؤں نے دوران تقاریر کلرسیداں کو فراموش کرکے کلرسیداں کے لوگوں کی دل آزاری کی ہے۔

Kallar Syedan ( Pothwar.com, Ikram-ul-Haq Qureshi, 09, March, 2022) * During the long march, the local leadership of the PPP once again was ignored. Mehreen Anwar Raja, who was contesting from Kallar Syedan on party ticket, mentioned Murree Kotli Sattian and Kahuta while addressing a long march in Gujar Khan but she forgot to mention the name of Kallar Syedan. After which former Prime Minister Raja Pervez Ashraf also mentioned Gujar Khan many times in his speech but like Mehreen Anwar Raja he also forgot about Kallar Syedan while Raja Pervez Ashraf’s constituency besides Gujar Khan is also Kallar Syedan on six UCs. While the city of Kallar Syedan and adjoining areas are included in the constituency of Mehreen Anwar Raja, but these two leaders have hurt the hearts of the people of Kallar Syedan by forgetting Kallar Syedan during their speeches.

روات سے لانگ مارچ کی جھلکیاں

Highlights of the Long March from Rawat

کلرسیداں؛(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،09،مارچ،2022ء)—روات سے لانگ مارچ کی جھلکیاں،کراچی سے اسلام آباد کے لیئے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں روانہ ہونے والا سینکڑوں گاڑیوں پر مشتمل لانگ مارچ نویں روز کی رات گئے روات پہنچا تو وہاں موجود سینیٹر مصطفی نواز کھو کھر،نیئر حسین بخاری،محمد افضل کھوکھر نے ان کا والہانہ استقبال کیا جس کے لیئے سینیٹر مصطفی نوازکھوکھر کی جانب سے جی ٹی روڈ کنارے روات میں بڑا استقبالیہ کیمپ لگایا گیا تھا جس میں مہمانوں کے بیٹھنے کے لیئے کثیر تعداد میں کرسیاں لگائی گئی تھیں۔استقبالیہ کیمپ کے عقب میں ہزاروں افراد کے قیام اور طعام کا بھی وسیع انتظام کیا گیا تھا۔سینیٹر مصطفی نوازکھوکھر اپنے چچا محمد افضل کھوکھر کے ہمراہ وہاں آنے والے قافلوں کا خود استقبال کرتے روات جی ٹی روڈ اور استقبالیہ کیمپ پر جہازی سائز کے خیرمقدمی بینرز اور پینا فلیکس لگے ہوئے تھے۔ روشنی کا بھی معقول انتظام کیا گیا تھا اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں کے علاؤہ کلرسیداں،چک بیلی خان چونترہ سے پارٹی کارکنان شام چھ بجے ہی پہنچنا شروع ہو گئے اور یہ سلسلہ رات گئے تک جاری رھا، آنے والے قافلے قافلے بڑے پرجوش تھے جو ڈھول کی تھاپ پر استقبالیہ کیمپ پر جئے بھٹو کے نعروں کے ساتھ داخل ہوتے تو وہاں کارکنان مصطفی نواز کھوکھر اور محمد افضل کھوکھر کی سربراہی میں ان کا استقبال کرتے،آنے والے کارکنوں اور قافلوں کی موسم کے اعتبار سے استقبالیہ کیمپ میں گرما گرم پکوڑوں،سموسوں کے ساتھ تواضع کی جا رہی تھی جتنے آنے والے قافلوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا اسی شدت سے پکوڑوں اور سموسوں کی فراہمی میں بھی تیزی آتی گئی شام ساڑھے سات بجے تک استقبالیہ کیمپ میں کارکنان کی تعداد ہزاروں تک پہنچ چکی تھی۔استقبالیہ کیمپ کے ساتھ ہی ہزاروں لوگوں کے لیئے رھائش کا بھی معقول انتظام کیا گیا تھا۔ انہیں رات کی سردی سے محفوظ رکھنے کے لیئے کیمپ میں گیس ہیٹرز کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا تھا۔ بیشتر کارکنوں کے پاس اپنے بھی بستر موجود تھے لانگ مارچ رات ساڑھے بارہ بجے کے بعد روات پہنچا جہاں تمام شرکا کو کھانا پیش کیا گیا جبکہ اگلی صبح لوگوں کے لیئے وہیں شاندار ناشتہ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا،کارکنان دن کے بیشتر وقت بڑے چارج رہے سہ پہر کو سابق صدر آصف علی زرداری بھی بلاول بھٹو کے ٹرک پر نمودار ہوئے جہاں بلاول بھٹو زرداری، وزیراعلی سندہ سید مراد علی شاہ،راجہ پرویز اشرف،نیئر بخاری اور مصطفی نواز نے ان کا استقبال کیا۔آصف علی زرداری نے سندھی ٹوپی پہن رکھی تھی انہوں نے کارکنوں سے انتہائی محبت کا اظہار کیا بلاول کی جانب سے ایک زرداری سب پر بھاری اور اگلی باری پھر زرداری کے بھی نعرے لگائے گئے۔آصف علی زرداری نے بھی مختصر خطاب سے پہلے اپنے دونوں بازو اور مکے ہوا میں لہرائے،آصف علی زرداری کی تقریر ختم ہونے پر بلاول نے ان کی پیٹھ پر تھپکی لگائی،اور بلاول خود اپنے ٹرک سے شرکا لانگ مارچ کو آصف علی زرداری کی گاڑی کو راستہ دینے کی تلقین کے دوران بار بار صدر آصف علی زرداری کہہ کر مخاطب کرتے رہے۔اس طرح لانگ مارچ کے شرکا نے تقریبا سولہ گھنٹے روات میں گزارے جس کے بعد اسلام آباد کی حدود میں داخل ہو گئے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے روات میں کراچی سے آنے والے لانگ مارچ کے پرجوش شرکا سے خطاب

Former President Asif Ali Zardari addressed the enthusiastic participants of the long march coming from Karachi in Rawat

کلرسیداں؛(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،09،مارچ،2022ء)—سابق صدر آصف علی زرداری نے روات میں کراچی سے آنے والے لانگ مارچ کے پرجوش شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایک ناپاک پرائم منسٹر کو نکال کر کسی شریف کولائیں۔انہوں نے لانگ مارچ کے دسویں روز آخری پڑاؤ روات میں شرکا سے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کراچی سے آنے والے تمام چہروں کو جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا تو سوات سے پرچم اتر چکا تھا بجلی گیس اور مہنگائی کے بحران موجود تھے۔اب ہم عمران خان کو گھر بھیج کر مہنگائی سمیت تمام بحرانوں کو حل کریں گے۔پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریبوں کی مدد کی انہوں نے کہا کہ بلاول میرا ہی نہیں آپ کا بھی بیٹا ہے اس نے بی بی شہید کا علم اٹھایا ہوا ہے ہم بی بی شہید سے کیئے وعدے نبھا رہے ہیں انہوں نے واضح کیا کہ وہ عمران خان کی جگہ کسی شریف پرائم منسٹر کو لانا چاہتے ہیں۔

اب وزیر اعظم عمران خان کو اپنے سمیت وزیر اعلی پنجاب کی بھی فکر لاحق ہو گئی ہے۔

Now Prime Minister Imran Khan is worried about himself and the Chief Minister of Punjab.

www.pothwar.com / Kallar Syedan

کلرسیداں؛(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،09،مارچ،2022ء)—مسلم لیگ (ن) کلر سیداں سٹی کے جنرل سیکرٹری و سابق سٹی نائب ناظم چوہدری زین العابدین عباس نے کہا ہے کہ تحریک عدم لانے کا اپوزیشن جماعتوں کا اصولی فیصلہ حکومت پر بجلی بن کر گرا۔علیم خان اور ترین گروپ نے حکومت کی پیٹھ پر چھرا گونپ دیا ہے۔اب وزیر اعظم عمران خان کو اپنے سمیت وزیر اعلی پنجاب کی بھی فکر لاحق ہو گئی ہے۔موجودہ حکمران ایوان اقتدار میں چند دنوں کے مہمان ہیں۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سیاسی انتشار پیدا کر رہی ہے،حکومت عوامی مسائل کو بھول کر اپوزیشن کو کچلنے میں مصروف ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام حکومتی پالیسیوں سے تنگ آ چکے ہیں، چار سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پورا ملک معاشی تنزلی کی جانب گامزن ہے۔ملک اور عوام نہیں بلکہ عمران اور بزدار کے اثاثوں میں ترقی ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے ملک کو جس قدر نقصان پہنچایا اس کی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ میلسی میں منعقدہ جلسے میں وزیر اعظم کی تقریر سے واضح ہو گیا ہے کہ وہ اب گھبرا چکے ہیں اور ان کے جانے کا وقت آ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی بدکلامی اور بدتمیزی اس کی بوکھلاہٹ کا ثبوت دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آنے والا دور مسلم لیگ ن کا ہوا گا اور انشاء اللہ میاں نواز شریف ایک بار پھر ملک کے وزیر اعظم ہونگے۔

کروٹ ہائیڈروپاور پروجیکٹ کے سٹوریج کے قریب آزاد پتن روڈ لینڈ سلائیڈنگ کی نذر ہو گئی

Azad Patan Road damaged in landslide

کلرسیداں؛(نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،09،مارچ،2022ء)—کروٹ ہائیڈروپاور پروجیکٹ کے سٹوریج کے قریب آزاد پتن روڈ لینڈ سلائیڈنگ کی نذر ہو گئی۔راولاکوٹ،ہجیرہ،پلندری،بارل اور منگ سمیت آزادکشمیر کے متعدد علاقوں کے راولپنڈی سے رابطے منقطع ہو گئے۔تباہ ہونے والی سڑک حال ہی میں تعمیر کی گئی تھی۔ کروڑوں کی لاگت سے چند ماہ قبل بننے والی معروف ترین شاہراہ ”کہوٹہ آزاد پتن روڈ“ منڈاکس کے مقام پر گہرے گڑھوں میں تبدیل ہو گئی۔تفصیلات کے مطابق کہوٹہ شہر سے تقریباََ 50کلو میٹر دور منڈاکس کے مقام پر کہوٹہ آزاد پتن روڈ جوکہ چند ماہ قبل تعمیر کی وجہ سے ایک ماہ بند رکھی گئی تھی۔ چند ایام قبل اسے ٹریفک کو کھولا گیاجوکہ منڈاکس کے مقام پر سڑک لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آ گئی۔جس کی وجہ سے نہ صرف مقامی ٹرانسپورٹ بلکہ آزاد کشمیر کے علاقوں پلندری، ہجیرہ اور،راولا کوٹ،بارل،منگ کا راولپنڈی سے رابطہ منقطع ہو گیا۔مسافر گاڑیاں اب کلرسیداں کے قریب چوکپنڈوری اور کہوٹہ سے بیور کوٹلی کے راستے روانہ کی جارہی ہیں اور آزاد پتن روڈ کو مکمل طور پر بند کردیا گیا۔

Show More

Related Articles

Back to top button