لندن؛ (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,محمد نصیر راجہ،23دسمبر2021ء)—سیکورٹی اور سرحدوں کے وزیر ڈیمین ہندس نے کہا ہے کہ نیشنلٹی اینڈ بارڈرز بل کے تحت صرف دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور سنگین منظم جرائم میں ملوث خطرناک ترین افراد کیخلاف برطانوی شہریت کے خاتمے جیسے اہم اقدامات کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا اپنی قومی سلامتی کو برقرار رکھنا اور عوام کو محفوظ رکھنا حکومت کی اولین ترجیحات ہیں اور یہ ایک فرض ہے جسے میں ناقابل یقین حد تک سنجیدگی سے لیتا ہوں۔برطانوی شہریت کے خاتمے پر ناگا کنڈیا کے تبصرے پڑھ کر مجھے مایوسی ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ (داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی شمیمہ بیگم کی طرح مجھ سے بھی جلد ہی بغیر اطلاع کے برطانوی شہریت چھینی جا سکتی ہے) انہوں نے کہا کہ عوامی بھلائی کے لیے سازگار ہونے کی بنیاد پر برطانوی شہریت کو ہٹانے کا استعمال نہیں ہوتا، یہ صرف انتہائی خطرناک اور ملک وقوم کیلئے خطرناک افراد کیخلاف کیا جاتا ہے، اس میں اپیل کا حق بھی محفوظ ہے اور صرف غیر معمولی حالات میں اسے بہت کم مقدمات میں استعمال کیا جاتا ہے، قومیت اور سرحدوں کا بل اس میں سے کسی کو تبدیل نہیں کرتا ہے، یہ صرف اس بارے میں ہے کہ کسی کو کیسے مطلع کیا جاتا ہے، ہم ہمیشہ کسی کو مطلع کرنے کی کوشش کریں گے لیکن یہ غیر معمولی حالات میں ممکن نہیں ہو سکتا جیسے کہ اگر وہ جنگی علاقے میں ہیں، ان کا مقام نامعلوم ہے یا اس سے حساس انٹیلی جنس ذرائع کا پتہ چلتا ہے ۔
London (Pothwar.com, Muhammad Naseer Raja, December 23, 2021) * Minister for Security and Borders Damien Hinds has said that under the Nationality and Borders Bill, only the most dangerous people involved in terrorism, extremism and serious organized crime will be deprived of British citizenship. “Maintaining our national security and keeping the people safe is one of the top priorities of the government and it is a duty that I take incredibly seriously,” he said. I was disappointed to read the comments, which claimed that (like Shamima Begum, who joined ISIS, I could soon be stripped of my British citizenship without notice). Removal of British citizenship on grounds is not used, it is only used against persons who are extremely dangerous and dangerous to the nation, it reserves the right to appeal and is used only in very rare cases in exceptional circumstances. The bill of nationality and borders does not change any of this, it is just that About how someone is informed, we will always try to inform someone but this may not be possible in exceptional circumstances like if they are in a war zone, their location is unknown or sensitive to it.