DailyNewsHeadlinePothwar.comRawat

Rawat; Pakistan’s parliament passes bills on electronic, overseas voting

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں گذشتہ روز اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ دینے کاحق منظور کیا گیا

روات: (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم ,اکرام الحق قریشی،16نومبر2021ء)—پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں گذشتہ روز اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بم منظور کیا گیا جسے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اپنی بڑی کامیابیوں میں سے ایک کامیابی قرار دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے حکومت میں آنے سے قبل انتخابی منشور میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے حق رائے دہی کے استعمال کا قانون بنانے کا وعدہ کیا گیا تھا جو گذشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بل منظور کرنے کی صورت میں پورا بھی کیا گیا۔اس حوالے سے کئی تجزیہ کاروں اور ماہرین نے اپنی رائے کا اظہار بھی کیا۔ رپورٹ کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے 2023ء کے الیکشن کا پسنہ پلٹ سکتا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق سياسی تجزيہ کاروں کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں میں عمران خان اب بھی مقبول ہیں اس لیے بدھ کی قانون سازی سے اوورسیز پاکستانیوں کو جوووٹ کا حق ملا ہے وہ 2023ء کے الیکشن کا پانسہ پلٹ سکتا ہے۔پاکستان میں رجسٹرڈ ووٹرزکی تعداد تقریباً 12 کروڑ ہے اور وہ اوورسیز پاکستانی جو اب ووٹرز بن سکتے ہیں، کی تعداد 80 لاکھ ہے جو پاکستان کے کل ووٹرز کا 7 سے 8 فیصد بنتا ہے۔ اوورسیز ووٹرز کا زیادہ تر تعلق پاکستان کے 20 اضلاع سے ہے جن میں سب سے بڑی تعداد کا تعلق لاہور سے ہے جہاں قومی اسمبلی کے 14 حلقوں میں 7 لاکھ سے زائد اوورسیز ووٹرز موجود ہیں یعنی اوسطاً ہر حلقے سے تقریبا 50 ہزار ووٹرز اوورسیز پاکستانی بنتے ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اگر 2018ء کے الیکشن کے نتائج کو دیکھا جائے تو معلوم ہو گا کہ 2018ء کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف مسلم لیگ ن سے 8 نشستوں پر 50 ہزار سے کم مارجن سے ہاری تھی جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ الیکشن میں فیصلہ کُن کردار ادا کرسکتے ہیں اور الیکشن میں بازی پلٹ سکتے ہیں۔

Rawat; Pakistan’s parliament on Wednesday approved amendments to the country’s election laws, including electronic voting and voting right to the Pakistanis living abroad in the next general polls slated to be held in 2023.

The legislation, vehemently opposed by a strong opposition, was passed in the joint session of the parliament – National Assembly and Senate – summoned by the president in the capital Islamabad.

Earlier, the amendments had been approved by the treasury-dominated lower house – the National Assembly – but rejected by Senate, the upper house, where opposition enjoys a majority, forcing the government to call a joint session.

Show More

Related Articles

Back to top button