ڈڈیال میں نیشنل ایکشن پلان مزاق بن کر رہ گیا
ڈڈیال(نمائندہ خصوصی)
ڈڈیال میں نیشنل ایکشن پلان مزاق بن کر رہ گیا ڈڈیال میں جرائم پیشہ افراد کی آمدو رفت جاری اڈوں پر رجسٹریشن نہ ہونے کی وجہ سے ڈڈیال سکیورٹی رسک بن گیا آزاد کشمیر سے باہر جانے والی پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والے مسافروں کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت ایک فارم پر کر کے داخلی اور خارجی پولیس چوکیوں پر جمع کروانے پڑھتے ہیں مگر ڈڈیال میں اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا عوام علاقہ ڈڈیال کی جی او سی مری اور دیگر اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کی سب سے اہم تحصیل ڈڈیال سکیورٹی رسک بن چکا ہے ڈڈیال میں نیشنل ایکشن پلان کی سب سے اہم شق پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا نیشنل ایکشن پلان کے تحت اڈوں سے پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والے مسافروں کی تفصیلات ایک فارم پر درج کر کے داخلی اور خارجی راستوں پر جمع کروانا پڑتا ہے مگر ڈڈیال انتظامیہ کی ناقص پالیسیوں اور عدم دلچسپی کی وجہ سے اس پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا جس وجہ سے ڈڈیال سکیورٹی رسک بن چکا ہے مسافروں کی تفصیلات نہ ہونے کی وجہ سے کئی جرائم پیشہ افراد محفوظ پناہ گاہ کیلئے ڈڈیال کا رخ کرتے ہیں عوام علاقہ ڈڈیال نے جی او سی مری اور دیگر اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے
ڈڈیال (نمائندہ خصوصی)
گورنمنٹ بوائز ہائی سکول خادم آباد کے صدر معلم مرزا عبدالسلام نے کہا کہ ایک اچھے طالب علم کا کردار مثالی ہو تا ہے یہ بات انہوں نے جماعت دہم کے طالب علم حافظ محمد طاہر کو تفریفی سرٹیفکیٹ دیتے ہو ئے کہی انہوں نے کہا کہ حافظ محمد طاہر ایک محنتی اور وقت کا پابند،دیانتدار طالب علی ہے اساتذہ کرام کا فربنردار شاگرد ہے اس سال جماعت نہم میں بھی فرسٹ ڈوثرن میں پاس کیا ہے نصابی وہم نصابی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیا لیتا ہے اگر محنت کرتا رہا میٹر ک کا امتحان بھی اچھے نمبروں پاس کرے گا ماسٹر عبدالمالک نے کہ حافظ محمد طاہر کو سال 2018-19کا بہترین طالب علم کا اعزاز ملنے پر مبار کباد پیش کی اور کہا کہ حافظ محمد طاہر حقیقت میں اس انعام کاحقداد تھا یہ سکول کا انتہائی شریف اور آل راؤنڈرشاگرد ہے قدیرخان آفریدی نے طالب علم حافظ محمد طاہر کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ آپ نے اساتذہ اور والدین کانام روشن کیا ہے جس پر میں آپ کو انعام سے نواز گا طالب علم حافظ محمد طاہر نے تمام اساتذہ کا شکریہ ادا کیا جنوں نے اسکی تعلیمی وتربیتی امور پر راہنما ئی کی اور کہا کہ میں انشاء اللہ پوری کوشش کروں گا کہ میٹرک میں بھی اچھے نمبرات کے ساتھ پاس ہوں اور ہمیشہ اپنے اساتذہ کافرمانبردار شاگرد بن کر رہوں گا
ڈڈیال (نمائندہ خصوصی)
شہدا کی قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا اور بھارت مقبوضہ کشمیر میں میں آج چالیس دن سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا کہ کرفیو لگا ہوا اور نہتے کشمیریوں کیساتھ ظالم وستم ڈھائے جارہے ہیں آج افسوس کامقام ہے کہ اقوام متحد ہ اور سلامتی کونسل جیسے بڑے ادارے نے اپنی آنکھوں کو بند کیا ہو ا ہے ان خیالات کا اظہار حافظ محمد جمیل امام مسجد جامع مسجد غوثیہ ایلزبری یوکے نے گزشتہ روز جمعہ کے خطبہ کر دوران انہوں کہا کہ مسئلہ کشمیر کو تقربیاً70سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے کیا اقوام متحدہ اور سلامتی کو نسل کو مقبوضہ کشمیر میں ظلم وستم نظر نہیں آتے ہیں جو بے گنا ہ مظلوم کشمیر بچوں اور عورتیں بے آبرو کیا جارہا ہے 40دن سے نہ کھانے کو کچھ ہے ہسپتال بند فون کی سروس بند اور پورے کشمیر میں کو جیل بنا یا دیا گیا ہے اور اگر کشمیر اگر مر جاتے تو گھروں کے اندر ہی دفن کیا جاتے ہے مساجد،سکول،کالج بھی بند ہے مودی سرکاری نے کشمیر یوں کی نسل کشی کر رہا ہے کیا اس طرح سے آواز کو دبا جا سکتا ہے نہیں اگر یہی سلسلہ چلتا رہا تو ایک دن کشمیرمسلمانوں کو سوچاہو گا کیا ہم کشمیر بھائیوں کے ساتھ ظلم دیکھا سکتا ہیں ہم وزیراعظم پاکستا ن سے مطالبہ کرتے ہیں کشمیر یوں کو کیسے بچایا جاسکتا ہے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو نظر نہیں آتا کہ کشمیر کیا کچھ نہیں ہو رہا ہے کیا یہ بڑے نام صرف نام ہی لئے ہیں باقی قوموں کو تو انصاف ملتے ہے لیکن مسلمانو ں کوکیوں نہیں یہ تفریق کیونکہ ہے اس کو ختم کیا جائے
ڈڈیال(نمائندہ خصوصی)
آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ کی کشمیر بورڈ کے چیئر مین چوہدری محمد بشیر رٹوی نے سلامتی کونسل منظور شدہ قراردوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل ہے اقوام متحد ہ کی قراردوں کے سوا باقی تمام راستے خون ریزی کی طرف جاتے ہیں اس کا واحد حل بھارت کے پاس نہیں رہا حالانکہ بھارت کے حکمرنوں کو چاہے کہ مذکرات کی میز مسئلہ کشمیر پرامن حل کی راہ ہموار کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ مایچسٹر حال میں مسلم کانفرنسی راہنما ؤں سے خطاب کرتے ہوچوہدری محمد بشیر رٹوی نے کہا مسئلہ کشمیر جنوبی ایشاکا واحد مسئلہ ہے جس کے حل کے لئے سلامتی کونسل کی قراردوں پر عمل دار آمد کرنے کی ضروری ہے آج پوری دنیا میں بھاری ظلمانہ اقدمات سامنے آچکے ہیں اس کا حل اقوام متحدہ سکیورٹی رسک قراردوں میں 70سالوں سے زیادہ موجود ہے حکومت پاکستان کو آئند ہ قومی اسمبلی اس جوش وجذبہ سے آنے ہو گا اور پاکستان کو مسئلہ کشمیر حل کے لئے دوٹومواقف اختیار کرنے چاہے اور پوری دنیا میں یہ پیغام دے چاہے کہ مسئلہ کشمیر کے سوا کوئی حل منظور نہیں ہو اگا