چکسواری (نمائندہ پوٹھوار ڈاٹ کوم) مالی سال 2018/19چونگی ٹول ٹیکس میونسپل کمیٹی چک سواری کے ٹھیکیدار محمد شہزاد خان نے کہا کہ میں نے اپنے ذمہ تمام واجب الادا رقم باقاعدگی سے خزانہ سرکار میں جمع کروائی اور چونگی کا انتظام و انصرام احسن انداز میں چلائے رکھا مئی میں چیف ٓفیسر میونسل کمیٹی میرطارق نے پانچ فیصد اصافی ٹیکس جمع کرانے کا نوٹس جاری کر دیا جو ماہ جون میں ٹھیکہ کی معیاد ختم ہونے سے ایک ماہ قبل میرے لیے ناممکن تھا جس پر میں نے احتجاج کیا اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا مگر بے سود اصافی ٹیکس نہ دینے کو جواز بناتے ہوئے میونسپل کمیٹی چک سواری نے میرئے لائسنس ٹھیکہ تجدید کے لیے مظفر آباد نہ بھیجا اور ایک منظم سازش کے تحت موجودہ ٹھیکہ سے باہر دیا جبکہ تحصیل ڈڈیال کے اندر مختلف ٹھیکہ جات میں وہ ٹھیکیدار شامل ہوئے جن کے ذمہ بقایا جات ہیں چک سواری کے مقامی ہوٹل میں صدر مسلم لیگ ن فیض پور شریف چودھری بشارت حسین کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے اپنے ساتھ زیادتی پر عدالت العالیہ آزاد جموں و کشمیر سے رجوع کیا عدالت نے میرا موقف اور تحفظات سننے کے بعد حکم امتناعی جاری کر دیا جس کی آئندہ سماعت بیس جولائی مقرر کی جس کی مصدقہ نقل دفتر میونسپل کمیٹی جمع کروائی لیکن ایڈ منسٹریٹر اور چیف آفیسر میر طارق ذاتی عناد کی بنا پر معزز عدالت کے حکم کو ماننے سے انکاری ہیں اور مجھے تیس جون رات بارہ بجے تک ٹھیکہ چونگی لینے سے روکنے کا نوٹس جاری کیا چیف اافیسر نے مجھے دھمکیاں دیتے ہوئے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس اعظم خان میرے قریبی راشتہ دار ہیں ہمیں قانون خودبناتے ہیں چیف آفسر نے مجھ سے (خرچے)رشوت بھی مطالبہ کیا میرئے انکاری ہونے پر اسے اپنی انا کا مسئلہ بناتے ہوئے کہا کہ میں میرئے ہاتھ بہت لمبے ہیں تمھیں گرفتار کروا کر ہتھکڑیاں لگوا سکتا ہوں چیف آفسر میر طارق نے میرپور کے رہاہشی عبدالعزیز ولد لالدین جو اسکا قریبی راشتہ دار بھی ہے بولی کے موقعہ پر موجود نہ ہونے کے باوجود ٹھیکہ دیا اور اسکا حصہ دار بھی ہے اور مزید ظلم یہ کہ چیف آفسر نے میری جمع شدہ سیکورٹی کی رقم تین لاکھ روپے بھی ضبط کر لیے ہیں گذشتہ دو برسوں کے دوران سب سے زیادہ بولی دیکر ٹھیکے لیتا رہا اور اپنے ذمہ واجب الادا رقم باقاعدگی سے جمع کرواتا رہا مجھے چیف آفسر سے جان کا خطرہ ہے کیونکہ وہ مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہا ہے ٹھیکہ چونگی وصولی کے معاملے پر کسی قسم کے لڑائی جھگڑے اور نقصان کے ذمہ دار ایڈ منسٹرٹر اور چیف آفسر ہونگے انھوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر چیف سیکرٹری وزیر بلدیات اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ میرئے ساتھ زیادتی کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈ منسٹریٹراور چیف آفیسر کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے.